• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’اگر متاثرہ کو کوئی بھی نقصان پہنچاتا ہے یا کچھ برا ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار پولیس ہوگی‘‘

Updated: December 23, 2024, 12:16 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

چیمبور کے آصف شیخ کی عرضداشت پر بامبے ہائی کورٹ نے پولیس کو تحفظ بڑھانے کا حکم دیا،جنوری ۲۰۲۵ء میں مڈگاؤں ایکسپریس ٹرین میں سفر کرتے وقت آصف اور ان کےاہل خانہ کے ساتھ طلبہ کے ایک گروپ نے بدسلوکی کی تھی اور جبراً جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا تھا۔

The Bombay High Court has reprimanded the police in the said case. Photo: INN
بامبے ہائیکورٹ نے مذکورہ معاملے میں پولیس کی سرزنش کی ہے۔ تصویر: آئی این این

شرپسند نوجوانوں  کے تشدد اور مذہبی تعصب کا شکار ہونیوالے  مسلم شخص کو بامبے ہائیکورٹ نے بڑی راحت دی ہے۔ چیمبور کے رہنے والے ۳۶؍سالہ آصف شیخ نے عرضداشت میں دعویٰ کیا تھا کہ اسے نامعلوم افراد کی جانب سے ڈرایا، دھمکایا جارہا ہے اور اس کی جان کو خطرہ ہے، جس کا کورٹ نے نوٹس لیا اور پولیس سے کہا ہے کہ ’’اگر متاثرہ کو کوئی بھی نقصان پہنچاتا ہے تو اس کی ذمہ دار پولیس ہوگی۔ ‘‘
 خیال رہے کہ یہ ناخوشگوارمعاملہ جنوری ۲۰۲۴ء  میں  پیش آیا تھا۔ متاثرہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ سندھو درگ کے کنکولی سے بذریعہ ٹرین (مڈگاؤں  ایکسپریس)ممبئی لوٹ رہا تھا۔ اس وقت ٹرین میں موجود چند طلبہ شورمچارہے تھے، منع کرنے پر نہ صرف متاثرہ کے ساتھ بد تمیز ی کی بلکہ جب انہیں معلوم ہو اکہ آصف شیخ مسلمان ہیں، تو انہیں ڈرایا دھمکایا اور جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا۔ یہی نہیں نعرہ نہ لگانے کی صورت میں کہا کہ انہیں  ہندوستان میں  رہنے کا حق نہیں اور وہ پاکستان چلے جائیں۔ آصف شیخ نے اس معاملے کی شکایت پولیس میں درج کروائی اور نامعلوم نوجوانوں  کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ جس کے بعد آصف کا نامعلوم افراد کے ذریعے پیچھا کیا جارہا ہے اور دھمکایا جارہا ہے کہ کیس واپس نہ لیا تو برا انجام ہوگا۔ اس معاملہ میں آصف شیخ نے جنوری ۲۰۲۴ء میں  ہی بامبے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ جس پر سنیچر کو ہونیوالی شنوائی کے دوران متاثرہ کے دفاعی وکیل نے دوبارہ ایسا واقعہ پیش آنے کا خطرہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس کے ذریعہ تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی ۔ اس پر کورٹ نے جہاں تحفظ فراہم کرنے کا فرمان جاری کیا وہیں متاثرہ کے ساتھ ممکنہ طور پیش آنے والے کسی بھی واقعہ یا حادثہ کی صورت میں پولیس کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اس ضمن میں ہونے والی سماعت کے دوران متاثرہ کے وکیل گوتم کنچن پورکر نے نے بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور پرتھوی راج چوان کو بتایا کہ ’’ میرے موکل اپنے آبائی گاؤں جانا چاہتے ہیں لیکن انہیں مسلسل حملہ کا خطرہ لاحق ہے کیونکہ انہیں اب بھی دھمکایا اور ڈرایا جارہا ہے۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK