غیر امدادی نجی اسکولوں کے گرانٹ سے متعلق یونینوں کا فیصلہ، رزلٹ ظاہر کرنے میں تاخیرکا اندیشہ۔
EPAPER
Updated: February 20, 2025, 10:49 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
غیر امدادی نجی اسکولوں کے گرانٹ سے متعلق یونینوں کا فیصلہ، رزلٹ ظاہر کرنے میں تاخیرکا اندیشہ۔
ریاستی حکومت نے ۱۴؍اکتوبر۲۰۲۴ءکو غیر امدادیافتہ نجی پرائمری، سیکنڈری اورہائر سیکنڈری اسکولوں کو مرحلہ وار گرانٹ دینے کا باقاعدہ حکم نامہ جاری کیا۔ ۴؍مہینے گزر جانے کےباوجود ان اسکولوں کو گرانٹ نہیں دی گئی ہے جس کے خلاف ممبئی سمیت ریاست کی دیگر تعلیمی تنظیموں نے مشترکہ طورپر بورڈ امتحانات کے پرچے کی جانچ کا بائیکاٹ کرنےکا اعلان کیا ہے۔ اس تعلق سے منگل کو کولہاپوربورڈ آفس کے سامنے مذکورہ اداروں کےذمہ داران اور ممبران نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا اور گرانٹ دینےکا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں ان کے پاس ایچ ایس سی کاجو پرچہ جانچنے کیلئے بھیجاگیاتھا، اسےلوٹادیاگیاہے۔ اس وجہ سے بورڈ امتحانات کےرزلٹ جاری ہونےمیں تاخیرہونے کا امکان ہے۔
مہاراشٹر اسٹیٹ ونا انودانیت کُرتی سمیتی، ٹیچر س ڈیموکریٹک فرنٹ اور اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے علاوہ ریاست کی دیگریونینوں نے گرانٹ جاری نہ کرنےکی صورت میں بورڈ امتحانات کے جوابی پرچوں کی جانچ کا بائیکاٹ کرنےکا اعلان کیاہے۔
کولہاپور بورڈ کے سامنے منگل کو مذکورہ اداروں سے وابستہ ذمہ داران نے جوابی پرچوں کے بنڈل کے ساتھ احتجاج کیا۔ حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور فوری طورپر گرانٹ جاری کرنےکا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر مہاراشٹر اسٹیٹ وناانودانیت کُرتی سمیتی، کولہاپور کے صدر راجیش سرساگر، اساتذہ حلقہ کے رکن اسمبلی جینت آس گائوکر، نائب صدر کھنڈے رائو جگدالےنے اپنے تاثرات کا اظہارکرتےہوئےکہاکہ حکومت نے اس ضمن میں ۱۰؍اکتوبر کو فیصلہ کیاتھااور ۱۴؍اکتوبر ۲۰۲۴ءکو باقاعدہ سرکیولر بھی جاری کردیاتھااس کےباوجود ابھی تک مذکورہ اسکولوں کو گرانٹ نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سےان اسکولوں کے اساتذہ مالی اعتبار سےبہت پریشان ہیں۔
مذکورہ یونین کے ایک ذمہ دارنےکہاکہ ’’حکومت نے نجی اسکولوں کو مرحلہ وار گرانٹ دینےکا جو سرکیولر جاری کیاہے اس پر عمل نہیں کیاجارہاہے جس کی وجہ سے ہم یہاں جمع ہوئے ہیں۔ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو ہم بورڈامتحانات کے پرچوں کی جانچ کا بائیکاٹ کریں گے۔ ہم نےاس تعلق سے کولہاپور بورڈ کے صدر کو مکتوب بھی دیاتھا لیکن ہمارے لیٹر پر توجہ نہیں دی گئی اس لئے ہم نے بورڈ کے جوابی پرچوں کو بغیر جانچے بورڈ کو لوٹادیاہے۔ اس کایہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ہم طلبہ کی پڑھائی کے تعلق سے بے فکر ہیں، ہم چاہتےہیں کہ طلبہ کارزلٹ وقت پر جاری کیاجائے، ہم وقت پر رزلٹ تیار کرنےکیلئے اپنی خدمات پیش کرنےمیں کوتاہی نہیں کریں گے لیکن اس کیلئے حکومت کو ہمارے مطالبات پورے کرنے ہوں گے۔ ‘‘
ایک اور ذمہ دارنے کہاکہ ’’ ہم نے ۲۰؍جنوری کو کولہاپور بورڈ کے صدر کو ایک مکتوب دے کر مطالبہ کیاتھاکہ نجی اسکولوں کےمسائل حل کئے جائیں لیکن ہماری اپیل پر توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے ہم نے بورڈامتحانات کے پرچوں کی جانچ کابائیکاٹ کیاہے۔ اس سے ہونےوالے نقصان کی ذمہ داری ہم پر عائد نہیں کی جاسکتی، اس کیلئے حکومت اور انتظامیہ ذمہ دارہے۔ آج (منگل کو ) کولہاپور میں مذکورہ پرچے لوٹائے جارہےہیں ۔ بدھ سے پوری ریاست میں جوابی پرچے لوٹائے جائیں گے۔ اس سے ہونےوالی بدنظمی اورپریشانی کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ ‘‘