برطانیہ میں رواں ہفتے ایک ڈانس کلاس میں ایک چاقو بردار شخص کے حملے میں ۳؍ بچیوں کے قتل کے بعد سفید فام بنیاد پرستوں کا تشدد دیگر کئی شہروں میں پھیل گیا ہے۔
EPAPER
Updated: August 04, 2024, 1:28 PM IST | Agency | Sunderland
برطانیہ میں رواں ہفتے ایک ڈانس کلاس میں ایک چاقو بردار شخص کے حملے میں ۳؍ بچیوں کے قتل کے بعد سفید فام بنیاد پرستوں کا تشدد دیگر کئی شہروں میں پھیل گیا ہے۔
برطانیہ میں رواں ہفتے ایک ڈانس کلاس میں ایک چاقو بردار شخص کے حملے میں ۳؍ بچیوں کے قتل کے بعد سفید فام بنیاد پرستوں کا تشدد دیگر کئی شہروں میں پھیل گیا ہے۔ جمعہ کی رات شرپسندوں نے برطانیہ کے شمال مشرقی شہر سنڈرلینڈ میں ایک پولیس اسٹیشن کو نذر آتش کردیا۔ برطانوی مسلمانوں میں شدید خوف وہراس ہےاور انہوں نےمساجدکے نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ سنڈرلینڈ میں جمعہ کی شام شروع ہونے والے فسادات کے۸؍ ملزمین کوگرفتار کیا جا چکا ہے۔ مشتعل مظاہرین انٹرنیٹ پر اس بے بنیاد افواہ کے بعد مساجد کو نشانہ بنارہے ہیں کہ پیر کوشمال مغربی انگلینڈ میں چاقو سے حملے میں ۳؍نو عمر لڑکیوں کو قتل کرنے والا نوعمر شخص مسلمان تھا۔ پولیس کی تحقیق میں تصدیق ہوئی ہے کہ وہ عیسائی تھا جس کے والدین روانڈا سے برطانیہ منتقل ہوئے ہیں۔ سفید فام شدت پسندمسلمانوں اور غیر ملکی تارکین وطن کو نشانہ بنا رہے ہیں اور اس سے باز رکھنے کی کوشش پر وہ پولیس کو بھی نہیں بخش رہے ہیں۔ جمعہ کی رات پولیس اسٹیشن کو نذرآتش کیا جانا اس کی مثال ہے۔