پرینکا گاندھی نےمودی حکومت کے مجوزہ قانون کو قطعی ناقابل قبول قراردیا، آزادی ٔ اظہار رائے کو بچانے پر زور دیا۔
EPAPER
Updated: August 06, 2024, 10:12 AM IST | Agency | New Delhi
پرینکا گاندھی نےمودی حکومت کے مجوزہ قانون کو قطعی ناقابل قبول قراردیا، آزادی ٔ اظہار رائے کو بچانے پر زور دیا۔
براڈ کاسٹنگ سروسیز بل جو مودی حکومت جلد ہی پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تیاری کررہی ہے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے اسے ڈجیٹل میڈیا، سوشل میڈیا، او ٹی ٹی پلیٹ فارم اور انفرادی طور پر لکھنے اور بولنے والوں کی زبان پر تالہ لگانے کی کوشش قراردیا ہے۔
انہوں نے میڈیا کی آزادی کے تعلق سے مہاتما گاندھی اور جواہر لال نہرو کے اقوال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آزادی دہائیوں کی لڑائی اور مجاہدین آزادی کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ اسے چھیننے کی کوشش ’’قطعی ناقابل قبول‘‘ ہے۔ کانگریس لیڈر نے ساتھ ہی کہا ہے کہ ’’ملک کے عوام ایسی کسی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے۔‘‘ انہوں نے پیر کو اس ضمن میں ایک طویل پوسٹ کیا ہے۔ ’ایکس‘ پر کئے گئے پوسٹ میں پرینکا گاندھی نے آزادی ٔ اظہار رائے کو مجاہدین آزادی کی وراثت قراردیا اور کہا کہ’’ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں کبھی کوئی حکومت شہریوں کو ملی آزادی کو کچلنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔‘‘ انہوں نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’’آج ایک طرف اقتدار کے بل پر پوری میڈیا کو سرکاری بھونپو بنا دیا گیا ہے اور دوسری طرف بی جے پی حکومت براڈکاسٹ بل لا کر ڈیجیٹل میڈیا، سوشل میڈیا، او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور یہاں تک کہ انفرادی حیثیت سے لکھنے اور بولنے والوں کی زبان پر بھی تالا لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔‘‘ اس سے قبل کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا بھی عوام آواز اٹھانے کی اپیل کر چکے ہیں۔