• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی ایس پی سپریمو مایا ماوتی نے آکاش آنند کو دوبارہ اپنا سیاسی جانشین بنایا

Updated: June 23, 2024, 4:50 PM IST | Lucknow

۷؍ مئی ۲۰۲۴ء کومایاوتی نے آکاش آنند کو پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور جانشین کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ آج کی میٹنگ میں آکاش آنند کو دوبارہ پارٹی کا نیشنل کوآرڈینیٹر بنایا گیا۔

Akash Anand with BSP supremo Mayawati. Photo: INN.
آکاش آنند بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے ساتھ۔ تصویر: آئی این این۔

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ایک بار پھر اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین قرار دیا ہے۔ انہیں بہوجن سماج پارٹی کا قومی کنوینر بھی بنایا گیا ہے اور آکاش آنند جلد ہی قومی ایگزیکٹو کا چارج سنبھالیں گے۔ لوک سبھا انتخابات میں عبرتناک شکست کے بعد بہوجن سماج پارٹی کی ایک بڑی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے سینئر لیڈران بشمول بی ایس پی سپریمو مایاوتی، ان کے بھتیجے آکاش آنند اور ان کے بھائی آنند موجود تھے۔ اس میٹنگ میں آکاش آنند کو دوبارہ پارٹی کا نیشنل کوآرڈینیٹر بنایا گیا۔ اس میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بی ایس پی اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی۔ اس میٹنگ میں پہنچتے ہی آکاش آنند نے بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے پاؤں چھوئے۔ اس دوران مایاوتی نے ان کے سر پر ہاتھ رکھا اور انہیں آشیرواد بھی دیا۔ بی ایس پی کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ ۱۸؍ویں لوک سبھا کے عام انتخابات کی تکمیل کے بعد یہ پارٹی کی پہلی بڑی قومی سطح کی میٹنگ تھی۔ اس میٹنگ میں مایاوتی نے کہا کہ آکاش آنند کو بھی پوری پختگی کے ساتھ پارٹی میں کام کرنے کا دوبارہ موقع دیا جا رہا ہے۔ وہ پارٹی میں پہلے کی طرح اپنے تمام عہدوں پر فائز رہیں گے، یعنی وہ پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹر کے ساتھ میرے واحد جانشین بھی رہیں گے۔ ان کے بارے میں مجھے پوری امید ہے کہ اب وہ اپنی پارٹی اور تحریک کے مفاد میں ہر سطح پر ایک پختہ لیڈر کے طور پر ضرور ابھریں گے۔ پارٹی والے بھی انہیں پہلے سے زیادہ عزت دے کر ان کے حوصلے بلند کریں گے۔ تاکہ اب وہ مستقبل میں میری تمام توقعات پر پورا اتر سکے۔ 
اس میٹنگ میں بی ایس پی لیڈروں کو یہ بھی بتایا گیا کہ فی الحال مرکز میں بی جے پی اور اس کی این ڈی اے حکومت پوری طرح سے مستحکم نہیں ہے۔ ان کی حالت کسی بھی وقت غیر مستحکم ہو سکتی ہے۔ ایسے میں پارٹی والوں کو ملک بھر میں پارٹی تنظیم میں مشنری لوگوں کو فروغ دے کر جنگی بنیادوں پر پارٹی کی حمایت میں اضافہ کرنا ہوگا۔ تاکہ پارٹی کو ہر سطح پر مضبوط کیا جا سکے۔ یہی نہیں، عوام، خاص کر غریب اور کمزور طبقے کو انتخابات میں کسی نہ کسی معاملے پر گمراہ کیا جاتا ہے، اور وہ اپنی واحد دوست پارٹی بی ایس پی کو نقصان پہنچا کر ان کا استحصال کرنے والی پارٹی کو اقتدار میں لاتے ہیں۔ یہ ہرگز مناسب نہیں اور پارٹی والوں کو اس پر ضرور سوچنا چاہئے۔ 
خیال رہے کہ ۷؍ مئی ۲۰۲۴ءکو بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے اپنے بھتیجے آکاش آنند کو پارٹی کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور جانشین کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ انہوں نے اس کا اعلان سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کیا تھا۔ مایاوتی نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا ’’یہ بات سب کو معلوم ہے کہ بی ایس پی نہ صرف ایک پارٹی ہے بلکہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی عزت نفس اور سماجی تبدیلی کی تحریک بھی ہے، جس کیلئےکانشی رام جی اور میں نے اپنی پوری زندگی وقف کر دی ہے۔ اور نئی نسل کو بھی اس میں تیزی لانے کیلئے تیار کیا جا رہا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK