برطانیہ کے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کے شاہی خاندان کی حیثیت سے دستبردار ہونے کے بعداب شاہی خطاب اورشاہی فرائض کی انجام دینےکیلئےعوامی فنڈز کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔
EPAPER
Updated: January 20, 2020, 2:30 PM IST | Agency | London
برطانیہ کے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کے شاہی خاندان کی حیثیت سے دستبردار ہونے کے بعداب شاہی خطاب اورشاہی فرائض کی انجام دینےکیلئےعوامی فنڈز کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔
لندن : برطانیہ کے پرنس ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کے شاہی خاندان کی حیثیت سے دستبردار ہونے کے بعداب شاہی خطاب اورشاہی فرائض کی انجام دینےکیلئےعوامی فنڈز کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق پرنس ہیری اور میگھن اب سرکاری طور پر ملکہ برطانیہ کی نمائندگی نہیں کریں گے اور وہ صرف ’ڈیوک آف سسیکس ہیری اور ڈچیزس آف سسیکس میگھن ‘ کے طور پر جانے جائیں گے۔ بیان کے مطابق ان کے فیصلے کے مد نظر اب انہیں جنوبی لندن کی رہائش گاہ ’فروگمور کاٹیج‘ کی تجدید کاری کیلئے خرچ ہونے والی رقم بھی ذاتی طور پر ادا کرنا ہوگی۔بیان کے مطابق رواں برس کے موسم خزاں تک یہ نیا نظام نافذ ہو جائے گا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق شاہی خاندان کی ذمہ داریوں سے علاحدہ ہونےکے ساتھ ہی ہیری کو فوجی سر پرستی اور دولت مشترکہ کے’ یوتھ ایمبیسڈر ‘کا اعزاز بھی واپس کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ چند روز قبل شہزادہ ہیری اورمیگھن نے شاہی خاندان کے سینئر فرد کی حیثیت سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ملکہ ایلزبتھ دوم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ان کے فیصلے کا احترام کرتی ہیں اور وہ ہمیشہ میرے خاندان کے عزیز رکن رہیں گے۔