• Mon, 03 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایف ایم سی جی، آٹو اور ریئلیٹی شعبے خوش، انفراسٹرکچر اور انشورنس سیکٹر ناخوش

Updated: February 03, 2025, 1:07 PM IST | New Delhi

شیئر مارکیٹ پر بجٹ کا اثر تقریباً سپاٹ رہا اور بی ایس ای سینسیکس معمولی اضافے کے ساتھ بند ہوا۔ مارکیٹ نے بجٹ کے تحت تجویز کردہ پالیسیوں پر ملے جلے ردعمل کو دیکھا۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے سنیچر کو مرکزی بجٹ پیش کیا۔ اس بار بجٹ میں متوسط ​​طبقے کی قوت خرچ بڑھانے کے ساتھ ساتھ ترقی کو مضبوط بنانے پر توجہ دی گئی۔ مارکیٹ پر بجٹ کا اثر تقریباً سپاٹ رہا اور بی ایس ای سینسیکس ۰ء۰۱؍ فیصد کے معمولی اضافے کے ساتھ ۷۷۵۰۶؍ پوائنٹس پر بند ہوا۔ نفٹی۰ء۱۱؍ فیصد کی معمولی کمی کے ساتھ۲۳۴۸۲؍ پر بند ہوا۔ اسی وقت، وسیع تر مارکیٹ نے بجٹ۲۰۲۵ء کے تحت تجویز کردہ پالیسیوں پر ملے جلے ردعمل کو دیکھا۔ 
اشیائے صرف کے شعبے میں ۳؍ فیصد اضافہ 
سنیچر کی تجارت میں تیزی سے آگے بڑھنے والے اشیائے ضروریہ کے انڈیکس میں ۳؍فیصد اضافہ ہوا۔ یہ گزشتہ ۸؍ ماہ میں اس کی بہترین کارکردگی تھی۔ حکومت کی جانب سے ۱۲؍ لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس رعایت دینے کے اعلان کے بعد اس انڈیکس میں تیزی آئی۔ ہندوستان یونی لیور، نیسلے اور ڈابر میں ۱ء۵۔ ۲؍فیصد اضافہ ہوا۔ سگریٹ کمپنیوں آئی ٹی سی اور گاڈفری فلپس انڈیا کے حصص میں بالترتیب ۳ء۴؍اور۱۰ء۳؍فیصد کا اضافہ ہوا، جب بجٹ میں تمباکو کی مصنوعات پر کوئی ٹیکس نہ بڑھانے کا اعلان کیا گیا۔ آٹوموبائل اور کنزیومر کمپنیوں کے عہدیداروں نے کہا کہ اس قدم سے عوام کے ہاتھ کے اخراجات کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ ملک میں کھپت کو بڑھایا جائے گا۔ 
آٹو انڈیکس بھی خوش، ۲؍ فیصد اضافہ
دو پہیہ گاڑیوں کی کمپنیوں بجاج آٹو، ہیرو موٹو کارپ اور آئشر موٹرس کے اسٹاک۱ء۴؍ اور ۴؍فیصد کے درمیان اوپر بند ہوئے۔ اس کی وجہ سے آٹو انڈیکس ۲؍ فیصد سے زیادہ بڑھ گیا۔ مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس میں ریلیف سے صارفین کی اخراجات کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اس کی وجہ سے آٹو شیئرس میں تیزی دیکھنے میں آئی۔ مرسڈیز بینز انڈیا کے ایم ڈی اور سی ای او سنتوش ایّر نے کہا کہ ’’ ہندوستان کو طویل عرصے سے اونچی باڑ کے ساتھ ایک خصوصی باغ کے طور پر سمجھا جاتا رہا ہے تاہم یہ بجٹ نہ صرف کھپت کو بڑھا کر اور ایم ایس ایم ای سیکٹر کو مضبوط بنا کر ملک کو ایک باغ میں بدل دے گا 
ریئلیٹی انڈیکس میں ۳ء۴؍ فیصد اضافہ 
بجٹ کے بعد ریئلیٹی انڈیکس میں زبردست چھلانگ دیکھنے کو ملی۔ انڈیکس۳ء۴؍فیصد بڑھ کر بند ہوا۔ یہ۶؍ جون۲۰۲۴ء کے بعد اس کی بہترین کارکردگی تھی۔ ریئلیٹی اسٹاکس میں فینکس۷ء۵؍ فیصد اضافے کے ساتھ سرفہرست رہا۔ پردیپ اگروال، چیئرمین، سگنیچر گلوبل (انڈیا) لمیٹڈ نے کہاکہ ’’یونین بجٹ۲۰۲۵ء ایک گیم چینجر ہے جو مجموعی ترقی اور پائیدار شہری ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ ۱۵؍ہزارکروڑ روپے والا سوامی فنڈ ۲؍ رکے ہوئے ہاؤسنگ پروجیکٹوں کی تکمیل میں تیزی لائے گا۔ اس سے ایک لاکھ سے زیادہ گھر خریداروں کو راحت ملے گی۔ ایک لاکھ کروڑ روپے کا اربن چیلنج فنڈ متوازن علاقائی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے شہروں کو ترقی دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ 
انفراسٹرکچر سیکٹر مایوس 
اس بار، بجٹ میں کیپٹل ایکسپینڈیچر (کیپیکس) میں `معمولی اضافے کی وجہ سے انفراسٹرکچر سے متعلق اسٹاکس پھسل گئے اور انڈیکس ۱ء۱؍فیصد کی کمی کے ساتھ بند ہوا۔ ایل اینڈ ٹی کے حصص نے انڈیکس کو ۳ء۴؍ فیصد نیچے لے آیا۔ یہ ۲۵؍ اکتوبر۲۰۲۴ء کے بعد سے زیادہ تر رئیلیٹی کمپنیوں کے اسٹاکس میں ایک دن کی سب سے بڑی کمی ہے۔ تعمیراتی کمپنی آئی آر سی او این انٹرنیشنل کے حصص ۹ء۳؍فیصدکی کمی سے بند ہوئے اور نفٹی ۵۰۰؍ انڈیکس میں سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا اسٹاک تھا۔ 
انشورنس سیکٹر کے اسٹاک میں گراوٹ 
ایچ ڈی ایف سی لائف، ایس بی آئی لائف اور آئی سی آئی سی آئی پروڈینشل لائف کے حصص میں ایک سے ۳؍ فیصد کی کمی ہوئی۔ دراصل، حکومت نے ۱۲؍لاکھ روپے تک کی آمدنی کو ٹیکس فری کر دیا ہے۔ ٹیکس سلیب میں اضافہ ٹیکس بچانے والی انشورنس مصنوعات میں سرمایہ کاری کی ترغیب کو کم کرتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK