Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

بہار اسمبلی میں بجٹ پیش، اپوزیشن کی تنقید، بجٹ کو بےسمت بتایا

Updated: March 04, 2025, 11:12 AM IST | Javed Akhtar/Shahid Iqbal | Patna

تیجسوی نے کہا کہنتیش کمار کو کرسی اور سرکار بچانےکی جبکہ ہمیں بہار بچانے اور بنانے کی فکر ہے، کانگریس نے بھی نشانہ بنایا، کہا: بجٹ توقعات کے برخلاف ہے۔

Before the assembly session, Chief Minister Nitish Kumar held a goodwill meeting with Governor Arif Muhammad Khan. Photo: INN
اسمبلی اجلاس سے قبل وزیراعلیٰ نتیش کمارنے گورنر عارف محمد خان سے خیر سگالی ملاقات کی۔ تصویر: آئی این این

پیر کو بہار اسمبلی میں ریاست کا سالا نہ بجٹ پیش کیا گیا۔ حکمراں محاذ نے اسے تاریخی تو اپوزیشن نے توقعات کے برخلاف بتایا۔ ریاست میں اپوزیشن لیڈرتیجسوی یادو نے اسے نتیش کمار حکومت کا آخری بجٹ قراردیتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنی کرسی اور سرکار بچانے کی فکر ہے جبکہ ہمیں بہار بچانے اور اسے بنانے کی فکر ہے۔ ریاستی کانگریس نے بھی بی جے پی اور جے ڈی یو حکومت کو نشانہ بنایا۔ 
  نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر مالیات سمراٹ چودھری نے رواں مالیاتی سال کیلئے۳؍لاکھ ۱۶؍ہزار ۸۹۵؍ کروڑروپے کا بجٹ پیش کیا۔ یہ اس سال کے اواخر میں ہونےوالے بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے کا آخری بجٹ ہے۔ وزیر مالیات نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ بجٹ گزشتہ سال کے بجٹ سے ۳۸؍ ہزار کروڑ روپے زیادہ ہے۔ اس بجٹ میں بہتر تعلیم، سڑکیں اور صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے عزم کا اظہارکیا گیا ہے۔ اس بجٹ میں سب سے زیادہ حصہ تعلیم کیلئے مختص کرنے کی تجویزہے۔ اس کے بعد صحت عامہ اوردیہی ترقیات کا خیال رکھا گیا ہے۔ بجٹ پیش کرنے کے بعدنائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ بہار وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے انصاف کے ساتھ ترقی کے اصول پر آگے بڑھ رہا ہے۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس کے منتر کے ساتھ اہداف کو مسلسل حاصل کیا جا رہا ہےاور پہلے سے زیادہ آمدنی حاصل ہو رہی ہے، جو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر خرچ کے علاوہ سماج کے سبھی طبقات کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جا رہی ہے۔ 
 بجٹ پر اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ۲۰؍برسوں سے صرف یو ٹرن کی سیاست چل رہی ہے اور عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ اس بجٹ میں بھی عوام کیلئے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو کرسی اور سرکار بچانے کی فکر ہے جبکہ ہمیں بہار بچانے اوراسے بنانے کی فکر ہے۔ آرجے ڈی لیڈر نے بالواسطہ طور پر وزیراعظم مودی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں کہا کہ ہم جملے بازی نہیں کریں گے بلکہ جو کہیں گے اسے پورا کریں گے۔ آر جے ڈی نے سوشل میڈیا پر کارٹون شیئر کرکے بھی بہار حکومت اور مرکز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ 
  اس دوران اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے طویل مدتی سیاست کرنی ہے، اسلئے ہم ہم جملے بازی نہیں کریں گے۔ میں ۷۵؍سال کا نہیں ہوں۔ میری عمرابھی۳۶ ؍سال ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر میں ’کچا‘ ہوں لیکن میری زبان ’پکی‘ ہے، اسلئے میں جو وعدہ کرتا ہوں، اسے پورا بھی کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہہم نے جو کچھ کہا، اسے کرکے دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سرکاری صفحات پر جھوٹ اور جملوں کی تقریر کونائب وزیراعلیٰ سمراٹ چودھری نے پڑھا ہے۔ اس میں زمینی سچائی نہیں ہے۔ پرانی باتیں دہرائی گئی ہیں۔ اس میں جدید سہولتوں کی بات تو چھوڑیئے، بنیادی سہولتیں بھی نہیں ہیں۔ ہر بلاک میں اسٹیڈیم بنانے کی بات ۲۰۱۵ء میں کی گئی تھی، اسی کو دہرایا گیا ہے۔ اسی طرح ریاست کے ہر کونے سے ۵؍ گھنٹے میں راجدھانی پہنچنے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ باتیں ایک مدت سے کی جارہی ہیں۔ تیجسوی یادو نے دعویٰ کیا کہ یہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کا آخری بجٹ پیش کیا گیا ہے لیکن اس میں بھی عوام کی بھلائی اور بہتری کیلئے کچھ نہیں ہے۔ 
 بہار کانگریس کے صدر ڈاکٹر اکھلیش پرساد سنگھ نے بھی نتیش سرکار کونشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ریاستی بجٹ کو بے جان، بے سمت اور توقعات کے برعکس قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امید تھی کہ انتخابی سال کے بجٹ میں روزگار، مہنگائی کو کم کرنے کی کم از کم فوری کوشش، نوجوانوں کیلئے روزگار پر مبنی تربیت، گیس سلنڈر کی قیمت میں کمی، کسانوں کیلئے ڈیزل اور پیٹرول پر ویٹ کم کرکے مہنگائی پر قابو پانے کی بات ہوگی لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ 

 اقلیتوں کی حصہ داری ایک فیصد بھی نہیں
نتیش کمار کی حکومت نے بجٹ پیش کرنے کے ساتھ ہی اس بات کا بھی  دعویٰ کیا کہ اس نے سب کے ساتھ انصاف کیا ہے لیکن  اس سالانہ بجٹ میں اقلیتوں کیلئے ایک فیصد بھی رقم مختص نہیں کی گئی ہے۔نتیش سرکار نےاس بجٹ میں اقلیتوںکی فلاح و بہود کے نام پر ۲۲ء۸۷۰؍کروڑ روپے کا نظم کیاہے ، جو کل بجٹ کا محض ۰۲۷ءفیصد ہے ۔ گزشتہ مالی سال میں یہ رقم ۶۳۸؍کروڑ روپے تھی۔ ۱۷؍فیصد آبادی کیلئے یہ رقم کل بجٹ کا ایک فیصد بھی نہیں ، جو اونٹ کےمنھ میں زیرہ ہے ۔ اس سلسلے میں  ’نمائندۂ انقلاب‘  نے جب محکمۂ اقلیتی فلاح کے وزیرزماں خان سے پوچھا کہ بجٹ میں آپ کے محکمہ کو کتنا ملا؟  کم ملایا زیادہ ؟ تو انہوں نے کہا کہ اس بارے میں ہم بعد میں بات کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK