• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آج سے یوپی اسمبلی کا بجٹ اجلاس، اپوزیشن مستعد، ہنگامے کےآثار

Updated: February 18, 2025, 11:43 AM IST | Hamidullah Siddiqui | Lucknow

اپوزیشن نے کمبھ میں بھگدڑسمیت مختلف موضوعات پرحکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی تیار کی ،حکومت نےعوامی مفاد سے متعلق ایشوز ہی ایوان میں اٹھانے کی اپیل کی۔

Before the assembly session, an all-party meeting was organized in Uttar Pradesh. Photo: PTI
اسمبلی اجلاس سے قبل اترپردیش میں کل جماعتی میٹنگ کاانعقاد عمل میں آیا۔ تصویر: پی ٹی آئی

اترپردیش کا بجٹ اجلاس منگل سے شروع ہورہا ہے۔اس اجلاس ہنگامہ خیزہونے کے پوری طرح سے آثار ہیں۔اپوزیشن نے اپنے اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کرکےحکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی تیارکرلی ہے۔اس کے ساتھ ہی پیرکواسمبلی اسپیکر کی صدارت میں رسمی طور پر ایک کل جماعتی میٹنگ بھی ہوئی جس میںایوان کی پرامن کارروائی کیلئے سبھی جماعتوں سے تعاون کی اپیل کی گئی۔
 ۱۸؍فروری سے شروع ہونےوالے یوپی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کیلئے سبھی جماعتوں نےتیاری مکمل کرلی ہے اور اپنی اپنی حکمت عملی سےاپنےاراکین اسمبلی کوواقف بھی کرادیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اہم اپوزیشن جماعت سماجوادی پارٹی بجٹ اجلاس میں پوری تیاری کے ساتھ داخل ہوگی اور کمبھ بھگدڑ میں ہونے والی اموات کے اعداد و شمار جاری نہ کرنے کا معاملہ نمایاں طور پر اٹھائے گی۔ اس کے ساتھ ہی ذات پرمبنی مردم شماری، بدعنوانی، ملکی پور انتخابات میں ہونے والی دھاندلی، سنبھل تشدد، جرائم، کسانوں کی مشکلات اور افسران کی من مانی کے مسائل بھی ایوان میں اٹھائے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی ممبران گورنر کے خطاب کے دوران بھی احتجاج کریں گے جبکہ حکمراں  بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے ممبران نے بھی ایس پی کے الزامات کا جواب دینے کیلئے موضوع تلاش کئے ہیں۔
 ان تیاریوں کے درمیان پیر کو اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا کی صدارت میں روایتی کل جماعتی میٹنگ بھی ہوئی۔ اس میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی شرکت کی اور اپوزیشن جماعتوں سے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے کی درخواست کی۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں سے کہا کہ وہ عوامی مفاد کے مسائل کو ایوان میں اٹھائیں اور صحت مندانہ بحث کر کے ریاست میں ترقی کو تیز کرنے میں حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام اراکین اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایوان کے کام کاج میں کوئی رکاوٹ نہ ہو، اس سے ریاست کی ترقی ہوتی ہے اور عوام کے مسائل بھی حل ہوتے ہیں۔ اسمبلی کے اسپیکر ستیش مہانا نے بھی ایوان کو آسانی سے چلانے کیلئے  اپوزیشن جماعتوں کے اراکین سے تعاون کی اپیل کی۔
 اس موقع پرانہوں نے بتایا کہ اراکین اسمبلی اودھی، بھوجپوری،  بُندیلی اوربرج بولیوں میں بھی اپنے خیالات پیش کر سکیں گے اور ایوان میں ہونے والی بحث کا ترجمہ بھی ان ۴؍ بولیوں کے ساتھ انگریزی زبان میں کیا جائے گا۔کل جماعتی میٹنگ میں نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک، وزیر خزانہ سریش کھنہ، اپوزیشن لیڈر اورسماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ماتا پرساد پانڈے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر آرادھنا مشرا’مونا‘، سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ایم ایل اے بیدی رام اور جن ستّا دل ڈیموکریٹک پارٹی کے ونود سروج وغیرہ موجود تھے۔
میٹنگ کے بعدسماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے رویداس مہروترا نے بتایا کہ بجٹ اجلاس ۵؍ مارچ ۲۰۲۵ء تک چلے گا جس کے درمیان  ۵؍دن کی تعطیل ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے مشاورتی میٹنگ میں یہ تجویز پیش کی ہے کہ ایوان تعطیلات کے دنوںمیں بھی چلنا چاہئے تاکہ زیادہ سے زیادہ بحث ہو مگریہ حکومت بجٹ اجلاس کوکم دنوں میں ہی مکمل کرلینا چاہتی ہے۔
 کانگریس ایم ایل اے آرادھنا مشرا ’مونا‘نے کہا کہ نوجوانوں، کسانوں، خواتین اور امن و امان کے مسائل سمیت کئی مسائل ہیں۔ اس کے پیش نظر اسمبلی بجٹ اجلاس کی مدت میں مزید توسیع کی جانی چاہئے۔ یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ حکومت کو بجٹ میں عام آدمی کا خیال رکھنا چاہئے۔ کسان آج پریشان ہے۔ انہیں مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔اجے رائے نے کہا کہ چھوٹے تاجروں کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ اگر عام آدمی، کسانوں اور مزدوروں کا خیال رکھا جائے تو ہم (اپوزیشن) ضرور اس کا ساتھ دیں گے۔ اگر یہ عوام کے مفاد میں نہیں ہے توہم اس کی مخالفت کریں گے۔ساتھ ہی نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ ایوان کا زیادہ تر وقت مسائل پر بحث کرنے میں گزارا جائے اور ہنگامہ آرائی میں ضائع نہ ہو۔
  واضح رہے کہ اجلاس کا آغاز ۱۸؍فروری کوگورنر آنندی بین پٹیل کے خطاب سے ہوگا۔ اس میں وہ حکومت کی کامیابیوں اور اس کی پالیسیوں پر بات کریں گی۔اس کے بعد وزیر خزانہ سریش کھنہ۲۰؍فروری کو بجٹ پیش کریں گے۔ یہ یوگی حکومت کا مسلسل نواں بجٹ  ہوگا۔اس موقع پر بجٹ میں سب کی نظریں اس بات پرمرکوز ہیں کہ یوگی حکومت کی ترجیحات کیا ہوں گی اور وہ کن اسکیموں پر توجہ دے گی۔اس سلسلے میں حکومت نے ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس طلب کر کے لائحہ عمل تیارکیا ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل سیشن کے دوران مباحثوں میں `یوگی بمقابلہ اکھلیش کی تقریروں کی کافی چرچا ہوا کرتی تھی مگر سماجوادی سربراہ کے رکن پارلیمان منتخب ہوجانے کے بعد ان کے جیسا جارحانہ رویہ ایوان میں سماجوادی پارٹی کا کون لیڈر اپنائے گا ،یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK