مرکزی حکومت کی خصوصی ٹیم نے سرکاری گودام سے اناج کے نمونے حاصل کئے اور جانچ کیلئے دہلی لے گئی۔
EPAPER
Updated: February 04, 2025, 12:04 PM IST | Agency | Buldhana
مرکزی حکومت کی خصوصی ٹیم نے سرکاری گودام سے اناج کے نمونے حاصل کئے اور جانچ کیلئے دہلی لے گئی۔
گزشتہ ایک ماہ کےدوران بلڈانہ ضلع کے تقریباً ۱۵؍ گائوں میں بال جھڑنے اور گنجے پن کی شکایت مل رہی ہیں۔ اس کیلئے ماہرین نے پہلے ان باشندوں کے استعمال میں آنے والے پانی کو اس بیماری کی وجہ بتایا تھا لیکن اب مزید تحقیق کے بعد معلوم ہوا ہے کہ مقامی باشندے راشن سے ملنے والا جو اناج استعمال کر رہے ہیں اس کی وجہ سے یہ بیماری ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ بلڈانہ کے شیوگائوں تعلقے میں تقریباً ۱۵؍ گائوں میں لوگوں کے بال اچانک جھڑنے لگے تھے۔ حتیٰ کہ بعض لوگ گنجے ہونے لگے تھے۔ اس کےبعد حکومت نے ماہرین کی ٹیم بھیجی تھی۔ اس ٹیم نے بتایا تھا کہ متاثرہ گائوں میں لوگ جو پانی استعمال کرتے ہیں اس میں نائٹریٹ کی مقدار زیادہ ہے جو اس بیماری کے پھیلنے کا ایک سبب ہو سکتی ہے۔ البتہ ماہرین نے اسے بیماری کی حتمی وجہ قرار نہیں دیاتھا۔
اس دوران مرکز کی جانب سے ایک خصوصی ٹیم بلڈانہ بھیجی گئی تھی جس نے پانی کے ساتھ ان مریضوں کے استعمال میں آنے والے اناج کے تعلق سے بھی معلومات حاصل کی۔ ان ماہرین کا کہنا تھا کہ یہاں استعمال ہونے والے گیہوں میں سیلینیم نامی جزو بھی شامل ہے جو بال گرنے کی وجہ ہو سکتا ہے۔ ابھی اس تعلق سے کوئی حتمی رپورٹ نہیں دی گئی ہے۔ البتہ ماہرین نے بلڈانہ کے خام گائوں میں واقع سرکاری اناج کے گودام سے انہوں نے گیہوں، چاول اور دیگر اشیا کے نمونے حاصل کئے اور دہلی روانہ ہو گئے ہیں جہاں ان نمونوں کی جانچ کی جائے گی۔ البتہ اس تعلق سے مقامی انتظامیہ نے کسی طرح کی کوئی معلومات میڈیا کو نہیں دی ہے۔ اس معاملے میں پوری طرح سے رازداری برتی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ پونے میں جس طرح گولین بیرے سنڈروم نامی بیماری اچانک پھیلنے لگی ہے اسی طرح بلڈانہ میں اچانک بالوں کے گرنے کی بیماری پھیل رہی تھی۔ اس بیماری کی اصل وجہ اب تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔