• Mon, 13 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بلڈانہ: شیگاؤں اور ناندورہ تعلقہ میں بال جھڑنے کے کیسیز میں اضافہ، متاثرین کی تعداد۱۵۰؍ ہوگئی

Updated: January 13, 2025, 12:36 PM IST | Ali Imran | Buldhana

شیگاؤں اور ناندورہ تعلقہ میں بال جھڑنے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ۔ دو دن میں یہ تعداد بڑھ کر۱۴۶؍ ہو گئی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے صحت پرتاپراؤ جادھو نے شیگاؤں تعلقہ کے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا۔

Pratap Rao Jadhav and his team of experts talking to an affected child. Photo: INN
پرتاپ راؤ جادھو اور ان کے ہمراہ ماہرین کی ٹیم ایک متاثرہ بچے سے بات چیت کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

بالوں کے جھڑنے اور گنجے پن کی وباء کے سبب شیگاؤں تعلقہ اور آس پاس کے گاؤں میں خوف کا ماحول ہے۔ حالانکہ  تعلقہ میں طبی ماہرین نے دورہ اور سروے کیا، اور عوامی نمائندوں نے بھی لوگوں سے ملاقات کی، تاہم اب بھی خوف و پریشانی کا ماحول برقرار ہے۔ 
 قابل ذکر ہے کہ ۵؍ دنوں سے شیگاؤں تعلقہ میں اچانک بالوں کے گرنے اور گنجے پن کی نامعلوم بیماری کے پھیلاؤ میں روز بروز اضافہ ہی ہورہا ہے۔ اب یہ عجیب و غریب بیماری شیگاؤں تعلقہ کی حدود سے نکل کر پڑوسی ناندورہ تعلقہ میں داخل ہو گئی ہے۔ ناندورہ تعلقہ کے وڈنر بھولجی پرائمری ہیلتھ سنٹر کے تحت واڑی گاؤں میں بالوں کے جھڑنے اور گنجے پن کے ۷؍مریض پائے جانے سے ناندورہ تعلقہ میں خوف کا ماحول ہے۔ سنیچر کو شام دیر گئے تک واڑی میں سروے کیا گیا۔ ۷؍متاثرین  میں چار خواتین اور تین مرد شامل ہیں۔ ان مریضوں کی عمریں ۳؍ سے ۴۵؍ سال کے درمیان ہیں۔ واڑی گاؤں سے پانی کے نمونے حیاتیاتی اور کیمیائی تجزیہ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بالوں، خون اور ناخن کے نمونے بھی حاصل کیے گئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق شیگاؤں تعلقہ میں سنیچر ۱۱؍ جنوری تک مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو ۱۲۷؍سے بڑھ کر ۱۳۹ ؍ہو گئی ہے۔ جو ناندورہ کے مریضوں سمیت کل ۱۴۶؍ تک پہنچ گئی ہے۔ شیگاؤں تعلقہ کے ۱۱؍ گاؤں کے ۶۵ افراد کے خون کے نمونے جمعہ کو لئے گئے تھے، لیکن یہ پتہ چلا کہ خون کا بالوں کے گرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ متاثرہ دیہات کے پانی میں نائٹریٹ کی زیادہ مقدار پائی گئی۔ اس میں سنکھیا، مرکری، کیڈمینیم کی مقدار زیادہ ہونے کا بھی امکان ہے۔ مزید جانچ کے لئے  پانی کے نمونے ناسک بھیجے گئے ہیں۔ 
 یاد رہے کہ ضلع کے نشیبی علاقوں کے کچھ تعلقوں میں سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ کی رپورٹ کے مطابق زیر زمین پانی میں زہریلے مادوں کی موجودگی کا ذکر کیا گیا  جسے محکمہ صحت اور عوامی نمائندوں نے نظر انداز کیا۔ جسکی وجہ سے نشیبی علاقوں میں گردے کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے علاوہ ضلع کے تمام تعلقے ’بلیو بے بی سنڈروم‘ نامی مرض سے متاثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ 
 اس دوران مرکزی وزیر مملکت برائے صحت پرتاپ راؤ جادھو نے شیگاؤں کے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا۔ اس وقت انکے ساتھ طبی ماہرین و اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ اس موقع پر انہوں نے گاؤں والوں کو یقین دلایا کہ تمام بیماریوں کے حل، روک تھام کے لئے منصوبہ بندی کی جائے گی۔ بالوں کے گرنے کی بیماری کی وجہ جاننے کیلئے دہلی اور چنئی سے ماہر ین کی ٹیم بلائی گئی ہے۔ آیوروید، یونانی، ہومیوپیتھی، ایلوپیتھی میں ماہر ڈاکٹر اور آئی سی ایم آر کے سائنسدان بالوں کے گرنے کی اس عجیب بیماری پر تحقیق کر رہے ہیں۔ پرتاپ راؤ جادھو نے شہریوں سے اپیل کی ہے وہ گھبرائیں نہیں اور طبی ماہرین کیساتھ تعاون کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK