• Mon, 30 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شہید ِفلسطین اسماعیل ہانیہ کی آج دوحہ میں تدفین

Updated: August 02, 2024, 10:57 AM IST | Agency | Tehran

تہران یونیورسٹی میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نمازِ جنازہ پڑھائی، ہزاروں افراد کی شرکت، جلوس جنازہ میں ’فلسطین زندہ باد ‘ کے نعرے لگائے گئے۔

Iran`s Supreme Leader Khamenei performing the funeral prayer of Ismail Haniyeh. Photo: AP, PTI
ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای اسماعیل ہانیہ کی نماز جنازہ پڑھاتے ہوئے۔ تصویر: اے پی، پی ٹی آئی

اسرائیل کی جانب سے ایک بزدلانہ حملے میں شہید کئے گئے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی نماز جنازہ تہران میں ادا کردی گئی جس میں بڑی تعداد میں مقامی افراد نے  شرکت کی۔ ہانیہ کی نماز جنازہ ایران کے سپریم  لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پڑھائی جو تہران یونیورسٹی میں ادا کی گئی۔ اس  میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی جبکہ اس سے قبل نکالے گئے جلوس جنازہ میں بھی  ہزاروں افراد کی بھیڑ تھی جو ’’فلسطین زندہ باد‘‘ کے نعرے لگارہی تھی۔ واضح رہے کہ اسماعیل ہانیہ  کے جسد خاکی کو جمعرات کی دیر رات یایا جمعہ کی صبح  قطر کے دارلحکومت دوحہ روانہ کردیا جائے گا جہاں ایک مرتبہ پھر ان کی نماز جنازہ ہو گی اور وہیں انہیں سپرد خاک کیا جائے گا۔   نماز جنازہ سے قبل مختصر خطاب میں ایران کے سپریم لیڈر نےاسماعیل ہانیہ کی جدو جہد اور بہادری پر روشنی ڈالی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران  اسرائیل کو قطعی نہیں بخشے گا۔ واضح رہے کہ حماس  رہنما کی شہادت پر ایران میں تین روز کے قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کا کیا کہنا ہے ؟
 واضح  رہے کہ گزشتہ روز حماس کے سربراہ کو ایران کی راجدھانی تہران میں شہید کردیا گیا تھا۔ سعودی میڈیاکی رپورٹ کے مطابق ان پر منگل اور بدھ کی درمیانی رات تقریباً دو بجےایک ’گائیڈیڈ میزائل‘ کے ذریعے حملہ کیا گیا۔ یہ میزائل صرف انہیں نشانہ بنانے کے لئے بھیجا گیا تھا اور اس نے اپنا کام کردیا ۔ سعودی میڈیا کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تہران میں جس عمارت میں اسماعیل ہانیہ حکومتی مہمان کے طور پر مقیم تھے اس کے آس  پاس اسرائیل کی خفیہ تنظیم موساد کے ایجنٹوں کی موجودگی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 
 شہادت کے مقام کی تصاویر
حماس کے سربراہ کی شہادت کے مقام کی  تصاویر سامنے آنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ بین الاقوامی  خبر رساں ادارے رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی اخبار کی جانب سے اس مبینہ مقام کی تصویر جاری کی گئی ہے جہاں اسماعیل ہانیہ  کو شہید کیا گیا۔امریکی اخبار کے مطابق ایک ایرانی عہدیدار کی جانب سے یہ تصویر رازداری کی شرط پر فراہم کی گئی ہے لیکن اس کی تصدیق آزاد ذرائع سے یا ایرانی میڈیا کے ذرائع سے نہیں ہو سکی ہے۔  
 اسرائیل نے پیگاسس کا استعمال کیا ؟
اسرائیل نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ  تک پہنچنے  کے لئے کون سے سوفٹ ویئر کا استعمال کیا  اس کی تفصیل مشرق وسطیٰ کے معاملات پر نظر رکھنے والے یورپی مبصر نے بتائی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے  اپنے انتہائی جدید جاسوسی سوفٹ ویئر پیگاسس کی مدد سے اسماعیل  ہانیہ کو باقاعدہ ٹریک کر کے حملہ کیا۔ یورپی مبصر برائے مشرق وسطیٰ ایلیا جے میگنیر کی  جانب سے ایکس پر  طویل پوسٹ کی گئی جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ  اسرائیل کا جاسوسی سوفٹ ویئر پیگاسس اس کے بہت کام آیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے اسی کی مدد سے حماس کے سربراہ کی لوکیشن معلوم کی۔جب  اسماعیل ہانیہ وہاٹس ایپ پر اپنے بیٹے سےگفتگو کر رہے تھے،  اسی دوران ان کی لوکیشن معلوم ہوگئی۔یورپی مبصر نے کہا کہ پیگاسس اتنا طاقتور سوفٹ ویئر ہے کہ وہ  وہاٹس ایپ میسج کے ذریعےلوکیشن معلوم کرسکتا ہے اور وہی اس معاملے میں کیا گیا۔  جیسے ہی ہانیہ کی لوکیشن ٹریک ہو ئی ان پر نظر رکھنا شروع ہو گیا اور پھر رات کے اوقات میں انہیں نشانہ بنادیا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK