• Wed, 12 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

برقع پوش طالبات نے اطمینان سے امتحان دیا

Updated: February 11, 2025, 11:05 PM IST | Dipti Singh | Mumbai

ریاستی وزیر نتیش رانے کی دھمکی کا کوئی اثر نظر نہیں آیا ،وزیر تعلیم دادا بھسےنے واضح کردیا تھا کہ ایسی کوئی پابندی عائد نہیں کی جاسکتی ، طالبات بے فکر ہوکر امتحان دیں

Students waiting to enter the examination hall outside SIES College in Sain. (Photo: Inqilaba, Anurag Ahire)
سائن میں واقع ایس آئی ای ایس کالج کے باہر طالبات امتحان گاہ میں داخل ہونے کا انتظار کرتے ہوئے ۔(تصویر: انقلاب ، انوراگ اہیرے)

ریاستی وزیر نتیش رانے جو اپنی شرانگیزی اور متنازع موضوعات کو ہوا دینے کے لئے کافی معروف ہیں ، نے گزشتہ دنوں  طالبات کے برقع  پہن کر  ۱۰؍ ویں اور ۱۲؍ ویں کے امتحانات دینے پر اعتراض کیا تھا اور انہیں روکنے تک کی دھمکی دے ڈالی تھی لیکن ریاستی وزیر تعلیم دادا بھسے کی یقین دہانی کے بعد منگل کو جب ایچ ایس سی کا امتحان شروع ہوا تو ممبئی سمیت ریاست کے تمام  امتحانی مراکز سے ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی جس میں برقع پوش طالبات کو امتحان دینے سے روکا گیا ہو ۔ 
 واضح رہے کہ نتیش رانے نے ۲۹؍ جنوری کو اس معاملے میں اعتراض کرتے ہوئے وزیر تعلیم دادا بھسے کو خط لکھا تھا اور اس میں یہ بتانے کی کوشش کی تھی کہ امتحانات کے دوران برقع کا غلط استعمال ہوتا ہے۔  اسے نقل کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے غرض برقع پوش طالبات کو بلاوجہ نشانہ بنانے اور انہیں بدنام کرنے کی کوشش اس خط میں نتیش رانے نے کی تھی اور مطالبہ کیا تھا کہ امتحان گاہ میں یا مراکز پر برقع پہن کر داخل ہونےکی اجازت قطعی نہ دی جائے۔ اس مسلم کمیونٹی میں کافی بے چینی پھیل گئی تھی۔ انہیں یہ کرناٹک کا حجاب تنازع یاد آگیا تھا جس کی وجہ سے کئی بچیوں کا کریئر برباد ہوا ۔ اس بے چینی کو محسوس کرتے ہوئےمالیگائوں آئوٹر سے رکن اسمبلی اور ریاستی وزیر تعلیم دادا بھسے  نے طالبات اور مسلمانوں کو یہ یقین دلایا کہ سرکار کا برقع پر کسی بھی طرح کی پابندی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ انہوں نے تمام مسلم طالبات سے اپیل کی تھی کہ وہ بے خوف و بے فکر ہوکر امتحان دیں۔ انہیں کہیں پر بھی روکا نہیں جائے گا اور نہ انہیں پریشان کرنے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے یہ بھی واضح کردیا تھا کہ  حکومت کا برقع پر پابندی کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ سرکار کا بنیادی مقصد صرف نقل کو روکنا ہے تاکہ امتحانات میں بدعنوانی نہ ہو اور بہتر سے بہتر امیدوار ہی امتحان کامیاب کرسکیں۔
 دادا بھسے کی اس یقین دہانی کا اثر واضح طور پر ان مراکز پر نظر آیا جہاں مسلم طالبات کی بڑی تعداد تھی ۔ ان میں سے کسی کے بھی چہرے پر برقع کے تعلق سے کوئی فکر مندی نہیں تھی ۔ بہت سی طالبات نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ ان کا دھیان اس وقت پوری طرح سے امتحان دینے پر مرکوز ہے۔ چونکہ ہمارے لئے کوئی روک ٹوک نہیں ہے اس لئے ہم بے فکر ہوکر امتحان دینے جارہے ہیں۔اردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار  نے کہا کہ ’’ ممبئی کی سطح پر تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ  ہماری طالبات کو کوئی پریشانی پیش نہیں آئی ۔ مہاراشٹر کی سطح پر اس تعلق سے تشویش تو تھی لیکن وہاں سے بھی ایسا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ ‘‘
 اسی دوران گوونڈی میں ایک امتحانی مرکز کا جائزہ لینے کے دوران پاس ہی ۲؍ طالبات نظر آئیں جو چمبور میں اپنے سینٹر پر جانے کیلئے رکشا والوں سے منتیں کررہی تھیں لیکن کوئی تیار نہیں ہو رہا تھا ۔ ان میں سے ایک طالبہ تو باقاعدہ روپڑی۔ اس وقت ۱۰؍ بجکر ۲۰؍ منٹ ہو چکے تھے۔ یہ دیکھ کر نمائندہ انقلاب دپتی سنگھ اور سینئر فوٹو گرافر سید سمیر عابدی نے  اس کی مدد کی ۔پہلے تو رکشا والوں سے بات کی لیکن کوئی بھی تیار نہیں ہوا ۔ جب اس سے بات نہیں بنی تو انہوں نے پاس ہی موجود ٹریفک پولیس افسر کو پورا ماجرہ بتایا۔ اس ٹریفک افسر نے فوری مدد کرتے ہوئے ایک رکشا رکوایا اور ڈرائیور کو تنبیہ کرتے ہوئے بچیوں کو امتحان سینٹر لے جانے کی ہدایت دی ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK