مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرس انڈیکس اکتوبر میں۵ء۵۷؍ سے نومبر میں۵ء۵۶؍ کی۱۱؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔ افراط زر کے دباؤ کی وجہ سے ترقی محدود رہی۔
EPAPER
Updated: December 03, 2024, 11:30 AM IST | Agency | New Delhi
مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرس انڈیکس اکتوبر میں۵ء۵۷؍ سے نومبر میں۵ء۵۶؍ کی۱۱؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔ افراط زر کے دباؤ کی وجہ سے ترقی محدود رہی۔
ہندوستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ترقی کی شرح نومبر میں ۵۶ء۶؍ کے ۱۱؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ سست رفتار ترقی کے درمیان مسابقتی حالات اور افراط زر کے دباؤ کی وجہ سے ترقی محدود رہی۔ یہ معلومات پیر کو جاری ہونے والے ماہانہ سروے میں دی گئی۔
سیزن کے اعتبار سے ایچ ایس بی سی انڈیا مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرس انڈیکس (پی ایم آئی ) اکتوبر میں۵ء۵۷؍ سے نومبر میں ۵ء۵۶؍ کی۱۱؍ ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ پی ایم آئی کے تحت۵۰؍ سے اوپر کا انڈیکس پیداواری سرگرمیوں میں توسیع کا مطلب ہے جبکہ ۵۰؍ سے نیچے کا اعداد و شمار کی نشاندہی کرتا ہے۔
ایچ ایس بی سی کے چیف اکنامسٹ (انڈیا) پرنجول بھنڈاری نے کہاکہ ’’ہندوستان میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی شرح نمو نومبر میں۵ء۵۶ رہی، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں تھوڑی کم ہے، لیکن اب بھی توسیع کے دائرہ کار میں ہے۔ ہندوستانی مینوفیکچرنگ سیکٹر کی مسلسل ترقی کررہا ہے۔ تاہم، ایک ہی وقت میں، بڑھتی ہوئی قیمتوں کا دباؤ پیداوار میں توسیع کی شرح کو سست کر رہا ہے۔‘‘
گھریلو میکرو اکنامک محاذ پر، مینوفیکچرنگ اور کان کنی کے شعبوں کی خراب کارکردگی اور کمزور کھپت کی وجہ سے، ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرح رواں مالی سال۲۵۔۲۰۲۴ء کی جولائی- ستمبر سہ ماہی میں۵ء۴؍ کے قریب دو سال کی کم ترین سطح پرآجائے گی۔ جمعہ کو جاری کردہ تازہ ترین حکومتی اعداد و شمار فیصد پر آئے۔
قیمت کے محاذ پر ہندوستانی اجناس پیدا کرنے والوں نے اکتوبر۲۰۱۳ء کے بعد اپنی فروخت کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ کیا۔ سروے میں کہا گیا کہ ’’بین الاقوامی طلب میں ترقی کی شرح چار مہینوں میں سب سے بہتر رہی۔ ترقی کی رپورٹ بنگلہ دیش، چین، کولمبیا، ایران، اٹلی، جاپان، نیپال، برطانیہ اور امریکہ سے ملی۔‘‘
ایچ ایس بی سی انڈیا مینوفیکچرنگپی ایم آئی تقریباً۴۰۰؍ کمپنیوں کے گروپ میں پرچیزنگ منیجرس کو بھیجے گئے سوالناموں کے جوابات کی بنیاد پر ایس اینڈ پی گلوبل نے تیار کیا ہے۔