چندرشیکھرآزادکی تنظیم کےعہدیداران کے مطابق کل کے بند کے دوران زور زبردستی اورتشدد سے گریزکرتے ہوئے جن مسائل کے حوالے سے بند کا اعلان کیاگیا ہے، اس پرعوام سے تعاون مانگا گیا ہے ۔ بتایا کہ دیگر تنظیمیں اور جماعتیں بھی بند میں تعاون کررہی ہیں اوریہ لڑائی ہمیں مل جل کرلڑنی ہوگی
بھیم آرمی کے اراکین۔ تصویر: آئی این این
ممبئی : شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے )،نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر)اورنیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آرسی )کے ساتھ دادر ریلوے اسٹیشن کو ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر سے منسوب کرنے ، ماگاس ورگیہ سماج کے تعلق سے سپریم کورٹ کا فیصلہ ، خواتین اور پسماندہ طبقات پر مظالم اور بھیما کورےگاؤں تشدد کےاصل ملزم وغیرہ کےتعلق سے اتوار (کل) کو بھارت بند کا اعلان کیا گیا ہے جسے کامیاب بنانے کیلئے بھیم آرمی نے کوششیں شروع کردی گئی ہیں ۔ بھیم ارمی کے قومی رکن اشوک کامبلے نے مذکورہ مسائل کاحوالہ دیتے ہوئےکہا کہ ’’ بند میں مسلمانوں سے بھی تعاون کی اپیل کی گئی ہے ۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ’’ اس وقت جوکچھ ملک میںہورہا ہے، اس کا نشانہ مسلمان ،ایس سی ،ایس ٹی،دلت ، آدیواسی اوربنجارہ سماج ہیں اسی لئے یہ لڑائی بھی تمام پسماندہ طبقات مل کرلڑیںگے۔ ‘‘ ان کایہ بھی کہنا ہے کہ ’’بندکے دوران بھیم آرمی کے کارکنان تشدد اور زور زبردستی کرنے سے گریزکریںگے اور پولیس ا ورانتظامیہ سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بند کے دوران تعاون کرے ۔‘‘ اشوک کامبلے کے مطابق ’’ہم یہ سمجھ رہے ہیں کہ سی اے اے ،این پی آر اوراین آرسی مسلمانوں کے ہی نہیںبلکہ تمام پسماندہ طبقا ت کے خلاف ہے ا وراس کی آڑ میں سنویدھان میںدیئے گئے حقوق اورمراعات کوختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن حکومت کو سمجھناچاہئے کہ لوگ جاگ چکے ہیںاوران کوبے وقوف بنانا یا ان کا ذہن ان موضوعات سے ہٹانا آسان نہیں ہوگا۔‘‘
مہاراشٹر بھیم آرمی کی صدر نیہا سدیش شندے نے بتایاکہ ’’ ابھی توتمام عہدیداران اور کارکنان ناگپور ریلی میں پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں اورمیںخودبھی ریلی میںہی جارہی ہوں ۔ بھارت بند کے تعلق سے پہلے سے تیاری کی جارہی ہے اورریلی کے بعدپوری طاقت ’بھارت بند‘ پرہی لگائی جائے گی ۔ چونکہ ریلی کے دوران ریاست بھر سے لوگ آئیںگے اس لئے سب کوایک ساتھ پیغام دینے اور ’بھارت بند‘ میں ان سب کوشامل کرانے کی کوشش کی جائے گی ۔‘‘ انہوں نےیہ بھی بتایاکہ ’’ ہم نے دیگر تنظیموں سے بھی رابطہ قائم کیا ہے اوران کی جانب سے بھی تعاون حاصل ہورہا ہے اس لئے یہ امیدہے کہ چونکہ ہم نے کئی اہم مدعوں پر’بھارت بند‘کا اعلان کیا ہے اس لئے بڑے پیمانے پرلوگوں کا ساتھ ملےگا ۔‘‘ انہوں نےبھی اس بات کی وضاحت کی کہ ’’بند کے دوران بھیم آرمی اورساتھ دینے والی تنظیموںکے کارکنان کسی سے زورزبردستی نہیںکریںگے ،کسی قسم کی اشتعال انگیزی اورتشدد نہیںہوگا ، سرکاری املاک کو نقصان نہیںپہنچایا جائےگا بلکہ ان سے محبت کے سا تھ کاروباربند رکھنے کی درخواست کی جائے گی ۔‘‘ نیہا سدیش شندے کے مطابق ’’ اب تک جو کچھ ہورہا تھا، وہ ہوا اور اسے نہ چاہنے کے باوجود برداشت بھی کیاگیا لیکن اب چونکہ بات آئین کے بنیادی اصولوں پرآگئی ہے اور باباصاحب کے سنویدھان کی جڑوں کوکمزور کیا جارہا ہے اس لئے کسی قیمت پرخاموش نہیں رہا جاسکتا ۔ ‘‘