• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وقف ترمیمی بل پرعوام اور تنظیموں سے تجاویز طلب، جے پی سی کی دوسری میٹنگ کا انعقاد

Updated: August 31, 2024, 11:24 AM IST | New Delhi

چند تنظیموں کوبلاکر ان کی تجاویز لی گئیں، نمائندہ مسلم تنظیموں کو اب تک دعوت نہیں د ی گئی۔

JPC chief Jagdambika Pal. Photo: INN
جے پی سی سربراہ جگدمبیکا پال۔ تصویر : آئی این این

وقف ترمیمی بل کی ملک کے مسلمانوں کے ذریعہ سخت مخالفت اور اس کو وقف املاک کو ہڑپنے کی کوشش قرار دئیے جانے کے درمیان جمعہ کو اس بل پر پھر سے غور وخوض کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا دوسری میٹنگ ہوئی جس میں چند مسلم تنظیموں کو اپنی رائے اور تجاویز دینے  کے لئے طلب کیا گیاتھا۔تاہم ملک کی معروف اور نمائندہ مسلم تنظیموں کو ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی دعوت نہیں دی گئی ہے۔کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں پارلیمنٹ کی انیکسی میں میٹنگ ہوئی جس میںممبئی کی آل انڈیا سنی جمعیۃعلماء، دہلی کی انڈین مسلم سول لبرٹیز، اتر پردیش سے سنی سینٹرل وقف بورڈ اور راجستھان وقف بورڈ کے نمائندوں کو بلایاگیاتھا۔ اس کے علاوہ ایک سابق ممبر پارلیمنٹ کو بھی بلایا گیاتھا۔ ان سبھی نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں جن پر غور کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ 
 اجلاس سے قبل جگدمبیکا پال نے کہا کہ ہم جس قدرممکن ہوسکے گا ملک کے وقف بورڈس کو بلائیں گے اورا قلیتی تنظیموں کو بھی دعوت دیں  گے۔انہوںنے دعویٰ کیا کہ حکومت ایک بہتر  بل لانا چاہتی ہے۔انہوںنے مذکورہ تنظیموں اور افرادکا نام لیتے ہوئے کہا کہ انہیں جمعہ کے اجلاس کی  دعوت دی گئی تھی ۔تاہم کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اقلیتی امور کی مرکزی وزارت کو نمائندگی د ئیے جانے پر اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے اعتراض ظاہر کیا تھا۔
دریں اثناء پارلیمانی کمیٹی نے لوک سبھا سیکریٹریٹ کے ذریعہ ایک پریس ریلیز کے ذریعہ عوام الناس، غیر سرکاری تنظیموں، ماہرین، وقف سے متعلق افراد اور اداروں سے آراء اور تجاویز طلب کی ہیں۔ کمیٹی کو  تجاویز انگریزی یا ہندی زبان میں لوک سبھا سیکریٹریٹ کے جوائنٹ سیکریٹری، کمرہ نمبر ۴۴۰؍ پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی یا پھر ای میل jpcwaqflss@sansad.nic.in پر بھیجی جاسکتی ہیں۔ یہ تجاویز آئندہ ۱۵؍روز میں دی جاسکتی ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ بھیجی گئی تجاویز کمیٹی کے ریکارڈ کا حصہ ہوں گی اور اسے خفیہ رکھا جائے گا۔ جو لوگ اپنی تجاویزکے ساتھ کمیٹی میں پیش ہونا چاہتے ہیں ،انہیں اس بارے میں بتانا ہوگا۔تاہم کسی کو بلانے یا نہ بلانے کا حتمی فیصلہ کمیٹی ہی کرے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK