• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کنیڈا بین الاقوامی طلبہ اور ملازمین پر مزید پابندیاں عائد کرے گا

Updated: September 19, 2024, 10:11 PM IST | Ottawa

کنیڈین وزیراعظم کے مطابق، اب بازار کا رخ بدل چکا ہے اور حکومت چاہتی ہے کہ کمپنیاں مقامی مزدوروں کو روزگار فراہم کریں۔

Justin Trudeau. Photo: INN
جسٹن ٹروڈو۔ تصویر: آئی این این

کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بدھ کو بین الاقوامی طلبہ اور غیر ملکی کارکنوں کے لائسنس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق، کچھ طلبہ، پرمٹ کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے کنیڈا پہنچ کر سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے رہے تھے جس کے باعث یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔
ٹروڈو نے کہا کہ کنیڈین حکومت نے گزشتہ سال کے مقابلے ۳۵ فیصد کم طلبہ کو اجازت نامے دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ اگلے سال اس تعداد میں مزید ۱۰ فیصد کی کمی کی جائیگی۔
ٹروڈو نے کہا کہ ان کی حکومت غیر ملکی مزدوروں کی تعداد اور ان کے کام کی مدت کو کم کرنا چاہتی ہے جو کنیڈا میں عارضی طور پر کم اجرت میں کام کرتے ہیں۔ ٹروڈو نے زور دیا کہ کووڈ ۱۹ وبا کے ختم ہونے کے بعد اب بازار کا رخ بدل چکا ہے اس لئے کنیڈین حکومت چاہتی ہے کہ کمپنیاں مقامی مزدوروں کو روزگار فراہم کریں۔
دستیاب اعدادوشمار کے مطابق، کنیڈا نے ۲۰۲۴ میں اب تک تقریباً ۴ لاکھ ۸۵ ہزار طلبہ کو اجازت نامے جاری کئے جبکہ ۲۰۲۳ء میں ۵ لاکھ سے زائد اجازت نامے جاری کئے گئے تھے۔ تاہم، یہ تعداد مزید کم ہو کر ۴ لاکھ ۳۷ ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ 
نئے پابندیوں کی رو سے کینیڈا میں بین الاقوامی گریجویٹس، پوسٹ گریجویٹ، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ پروگرام کے طلبہ کو پوسٹ گریجویٹ ورک پرمٹ تین سال کیلئے کی مدت کیئے دیا جائے گا۔ تاہم، اس ورک پرمٹ کیلئے درخواست دینے سے پہلے، طلبہ کو زبان کی مہارت کا ایک نیا امتحان کینیڈین لینگویج بینچ مارک پاس کرنا ہوگا۔
کینیڈین حکومت اگلے تین سالوں میں پی جی ورک پرمٹ کی تعداد میں ۱ لاکھ ۷۵ ہزار کی کمی کرنا چاہتی ہے جس کے بعد اگلے تین سالوں میں مزید ۵۰ ہزار پرمٹ کم جری کئے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK