• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

پولیس پر پتھرائو کے معاملے میں ۲۰۰؍ افراد کیخلاف کیس ، ۵۷؍گرفتار

Updated: June 09, 2024, 8:36 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پوائی میں انہدامی کارروائی کے دوران مقامی افراد نے پتھر اؤ کیا تھا۔ غیرسرکاری تنظیم کی موسم باراں میں انہدامی کارروائی کی مخالفت

During the demolition process, the residents pelted stones at the policemen.
انہدامی کارروائی کے دوران مکینوں نے پولیس والوں پر پتھراؤ کر دیا تھا۔

جمعرات کو پوائی کے جئے بھیم نگر کالونی میں غیرقانونی جھونپڑوں کیخلاف کارروائی کیلئے جانے والے بی ایم سی دستہ اور انہیں تحفظ فراہم کرنے والے پولیس افسران و اہلکاروں پر پتھراؤ کرنے کے معاملے میں پولیس نے ۲۰۰؍ سے زائد افراد کیخلاف کیس درج کرکے ۵۷؍ لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ 
 پولیس کے مطابق ان تمام افراد کو سرکاری افسران کو ان کے فرائض کی انجام دہی سے روکنے اور فساد کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے مقامی عدالت میں حاضر کیا گیا تھا جہاں عدالت نے ان سب کو ۱۴؍ دنوں کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ 
 عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کی بنیاد پر یہ تمام افراد جلد ہی ضمانت پر رہائی کیلئے عرضی داخل کریں گے۔
 یاد رہے کہ ہیرا نندانی اسپتال کے قریب واقع جئے بھیم نگر کالونی میں۶؍ جون کو غیرقانونی جھوپڑوں کو منہدم کرنے کیلئے گئے سرکاری افسران کا مقامی افراد نےپہلے راستہ روک لیا تھا اس کے بعد دوپہر تقریباً ایک بجے احتجاجی مظاہرے کے دوران پتھرائو شروع کردیا تھا۔
 پتھراؤ کے نتیجہ میں ایک اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) سمیت ۱۵؍ پولیس افسران واہلکار، بی ایم سی کے ۱۵؍ انجینئر اور تقریباً ۱۵؍ مزدور زخمی ہوگئے تھے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے معمولی لاٹھی چارج بھی کیا تھا۔بی ایم سی کے مطابق جئے بھیم نگر میں پوائی گائوں اور موجے تیر انداز گائوں کے کھلے میدانوں میں غیر قانونی جھوپڑے تعمیر کرلئے گئے ہیں جن کی تعداد تقریباً ۴۰۰؍ ہے۔ 
 شہری انتظامیہ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ان جھوپڑوں کی انہدامی کارروائی کیلئے نوٹس جاری کرنے اور مہلت دینے جیسے تمام قواعد کی پاسداری کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ’حقوق انسانی کمیشن‘ نے بھی ان جھوپڑوں کو توڑنے کی اجازت دے دی جس کے بعد یہ کارروائی کی جارہی تھی۔
 دوسری طرف یہاں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ ۲۵؍ برسوں سے یہاں مقیم ہیں اور عین بارش کے وقت جھوپڑوں کا انہدام غیرقانونی ہے۔
غیرسرکاری تنظیم قانونی نوٹس بھیجے گی
 غیرسرکاری تنظیم ’جن حق سنگھرش سمیتی‘ نے بی ایم سی، نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن اور سینٹرل ریلوے کو قانونی نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
 اس سمیتی کا کہنا ہے کہ ۲۰۲۱ء میں ریاستی حکومت نے ایک ’جی آر‘ (گورنمنٹ ریزولوشن) جاری کیا تھا جس کے تحت مانسون کے دوران غیرقانونی تعمیرات کو منہدم نہیں کیا جاسکتا۔اس سمیتی کا مقصد یہ ہے کہ جن جھوپڑوں کو منہدم کیا جاچکا ہے انہیں معائوضہ دلایا جائے اور جنہیں منہدم نہیں کیا گیاان کی بازآباد کاری کی جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK