اسرائیلی کابینہ نے بالآخر حماس سے جنگ بندی کے معاہدے کو منظور ی دے دی ،فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں وقت لگے گا
EPAPER
Updated: January 18, 2025, 11:42 PM IST | Tel Aviv
اسرائیلی کابینہ نے بالآخر حماس سے جنگ بندی کے معاہدے کو منظور ی دے دی ،فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں وقت لگے گا
اسرائیل کی کابینہ نے بالآخر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لئے جنگ بندی کے معاہدے کو منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم نیتن یاہو کی قیادت میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جنگ روکنے کے لئے کیا گیامعاہدہ درست ہے اور اسے اتوار سے نافذ کردیا جائے گا۔ اسرائیلی میڈیا میں جنگ بندی کے اس معاہدے کو درحقیقت یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے ۔ حالانکہ اس کی وجہ سے نیتن یاہو کی حکومت خطرے میں آگئی ہے لیکن یاہو اب ہر قیمت پر یرغمالیوں کو رہا کروانا چاہتے ہیں۔ اس اجلاس سے قبل وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس ٹیم کے ساتھ میٹنگ بھی کی جو معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد دوحہ سے واپس آئی تھی۔
سلامتی کابینہ سے منظوری مل جانے کے بعد باقاعدہ کابینہ کے اجلاس کے کوئی معنی نہیں رہ جاتے ہیں کیوں کہ اتوار سے ویسے بھی یہ معاہدہ عمل میں آرہا ہے۔ اس کے تحت تین خواتین مغویوں کی رہائی پہلے دن شام ۴؍بجے تک متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ۶؍ہفتوںپر محیط ہوگا جس میں ۳۳؍ یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار سے زائد فلسطینی قیدی رہا ہوں گے۔ اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔
اس دوران اسرائیلی حکام نے غزہ پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کے پہلے تبادلے کے طور پر ۹۵؍فلسطینی قیدیوں کے نام شائع کرد ئیے ۔ ان فلسطینی قیدیوں کو اتوار سے رہا کر نے کا عمل شروع ہو گا ۔ حالانکہ ان کی رہائی شام ۴؍ بجے سے پہلے نہیں ہو سکے گی لیکن یہ بھی خوش آئند ہی ہے کہ ۹۵؍ فلسطینی قیدی معاہدے کی رُو سے رہائی پائیں گے ۔