انتخابی ڈیوٹی پر مامور الیکشن کمیشن کے عملہ کے علاوہ تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کی سہولت کے لئے۱۲؍ زائد ٹرینیں چلائی جائیںگی
EPAPER
Updated: November 16, 2024, 10:43 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
انتخابی ڈیوٹی پر مامور الیکشن کمیشن کے عملہ کے علاوہ تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کی سہولت کے لئے۱۲؍ زائد ٹرینیں چلائی جائیںگی
گزشتہ روز ریاستی حکومت نے انتخابی ڈیوٹی پر مامور افسران ، تدریسی و غیر تدریسی عملہ کے پولنگ سے قبل کی جانے والی تیاریوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اسکولوں میں ۳؍ دن کی تعطیلات کا اعلان کا تھا ۔وہیں اب ۲۰؍ نومبر کو ووٹ ڈالنے کا عمل پورا ہونے کے بعد مذکورہ بالا عملہ کو ای وی ایم اور پولنگ کےدستاویزات کو انتخابی حلقہ کے’ وار روم‘ میں جمع کرنا ہوتا ہے اور اسے پورا کرنے میں شب ایک سے۲؍بج جاتے ہیں ۔ تاہم انتخابی ڈیوٹی پر مامور اس عملہ کو دیر رات تک ٹرینوں کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سینٹرل ریلوے نے شب ایک سے ۳؍ بجے تک ۱۲؍ اضافی ٹرین خدمات پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ حالانکہ ویسٹرن ریلوے نے اضافی ٹرین فراہم کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے جس کی وجہ سے مغربی مضافات میں رہنے والا تدریسی و غیر تدریسی عملہ و پولنگ اسٹاف فکر مند ہے ۔
واضح رہے کہ۲۰؍ نومبر کو اسمبلی انتخابات کے پیش نظر شہر اورمضافات میں بنائے گئے پولنگ بوتھوں پر الیکشن کمیشن کے عملہ اور تدریسی و غیر تدریسی عملہ کو انتخابی عمل کو احسن طریقہ سے انجام دینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ پولنگ بوتھوں پر تعینات عملہ کو جہاں رائے دہندگان کو ووٹ دیتے وقت تمام شرائط کو پورا کرنے اور سہل طریقہ سے اسے انجام دینے کی ہدایت دی گئی ہے وہیں اس کی تیاری کیلئے ۲۰؍ نومبر کو ووٹنگ سے ایک دن قبل یعنی منگل ۱۹؍ نومبر کو ای وی ایم کو نصب کرنے ، اس کی جانچ کرنے ، پولنگ کے سلسلہ میں بنائے گئے دستاویزات کی جانچ کرنے اور اسے ترتیب دینے کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے ۔
وہیں کام میں تاخیر ہونے ، ٹرینیں بند ہو جانے کے سبب تدریسی و غیر تدریسی عملہ اور الیکشن اسٹاف کو گھر پہنچنے میں تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مذکورہ بالا پریشانی کے مد نظر مہاراشٹر پروگریسو ٹیچرس اسوسی ایشن نےسینٹرل اور ویسٹرن ریلوے انتظامیہ سے دیر رات تک اضافی ٹرینیں چلانے کی درخواست کی تھی ۔ بعد ازیں اسوسی ایشن کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے سینٹرل ریلولے انتظامیہ نے منگل اور بدھ کی شب ایک بجے سے ۳؍ بجے تک چھتر پتی شیواجی ٹرمنس سے کلیان، کرجت اور کسرا تک ا ورہاربر لائن میں پنویل تک ۱۲ ؍ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
دوسری جانب ویسٹرن ریلوے میں اب تک اس قسم کی سہولت فراہم کرنے کے سلسلہ میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیاہے۔ اسوسی ایشن کے صدر تانا جی کامبلے نے اس ضمن میں نامہ نگار سے فون پر ہوئی بات چیت کے دوران کہا کہ’’ ۴۸؍ گھنٹے الیکشن ڈیوٹی انجام دینے والا وہ عملہ جو مغربی مضافات میں رہتا ہے ، وہ اس بات سے فکر مند ہے کہ وہ گھر کیسے پہنچے گا ۔بحر حال ویسٹرن ریلوے سے اضافی ٹرین سروس فراہم کرنے کی درخواست کی جارہی ہے اور اس بات کے قوی امکان ہیں کہ جلد ہی اس پر فیصلہ کر لیا جائے گا ۔‘‘