اسکیم کا مقصد ملک میں الیکٹرانکس کے اجزاء کی تیاری کو فروغ دینا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور ہندوستانی کمپنیوں کو عالمی ویلیو چین سے جوڑنا ہے۔
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 12:06 PM IST | Agency | New Delhi
اسکیم کا مقصد ملک میں الیکٹرانکس کے اجزاء کی تیاری کو فروغ دینا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور ہندوستانی کمپنیوں کو عالمی ویلیو چین سے جوڑنا ہے۔
مرکزی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے الیکٹرانکس اجزاء مینوفیکچرنگ اسکیم (ای سی ایم ایس) رہنما خطوط اور پورٹل کا آغاز کیا۔ اسکیم کا کل بجٹ۲۲۹۱۹؍ کروڑ روپے ہے اور اس کی مدت ۶؍ سال ہوگی (۲۶۔۲۰۲۵ء سے ۳۲۔۲۰۳۱ء تک ) اس میں ایک سال کی گیسٹیشن مدت شامل ہے ۔
الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس اسکیم کا مقصد ملک میں الیکٹرانکس کے اجزاء کی تیاری کو فروغ دینا، بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور ہندوستانی کمپنیوں کو عالمی ویلیو چین سے جوڑنا ہے۔
لانچ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کیلئے حکومت کی واضح حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے حجم اور بنیادی اعتماد پیدا کرنے کیلئے تیار شدہ مصنوعات تیار کرکے اپنا سفر شروع کیا، جس سے نیچے کی طرف انضمام کو ممکن بنایا جاسکے۔ اس کے بعد ماڈیول لیول مینوفیکچرنگ، پھر اجزا کی تیاری اور اب ایسے مواد کی مینوفیکچرنگ پر زور دیا جا رہا ہے جو اجزا بناتے ہیں۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ تیار شدہ سامان ویلیو چین کا۸۰؍ سے۸۵؍ فیصد حصہ تشکیل دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں حاصل کردہ پیمانہ غیر معمولی رہا ہے۔مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ الیکٹرانکس کی پیداوار میں ۵؍ گنا اضافہ ہوا ہے اور برآمدات میں ۶؍ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جب کہ ایکسپورٹ سی اے جی آر۲۰؍ فیصد سے زیادہ اور پیداوار سی اے جی آر ۱۷؍فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موبائل فونس سرور، لیپ ٹاپ اور آئی ٹی ہارڈ ویئر نے بہت مضبوط ترقی دیکھی ہے اور یہ صنعت نمایاں طور پر شروع ہونے کیلئے تیار ہے۔ ویشنو نے ای سی ایم ایس کو ایک افقی اسکیم کے طور پر بیان کیا جو نہ صرف الیکٹرانکس بلکہ صنعت، بجلی، آٹوموبائل سیکٹر وغیرہ کو بھی سپورٹ کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک بھر میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کیلئے ایک مکمل ماحولیاتی نظام قائم ہو رہا ہے۔
جدت اور معیار کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیرویشنو نے کہا کہ اب بہت سی کمپنیوں نے ڈیزائن ٹیمیں قائم کی ہیں اور یہ ضروری ہے کہ ہر شریک اس طرح کی ٹیمیں تیار کرے۔ معیار پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے سیکٹر میں ۶؍ سگما معیارات کو حاصل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزائن کی صلاحیت اور معیار کی عمدہ کارکردگی پر دُہری توجہ الیکٹرانکس میں ہندوستان کی قیادت کو آگے بڑھائے گی۔ ویشنو نے اے آئی اور ڈیٹا پر مبنی حل میں ہندوستان کی ترقی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوںنے بتایا کہ اے آئی فنڈ پر۳۵۰؍ ڈیٹا سیٹس پہلے ہی اپ لوڈ کئے جا چکے ہیں اور آئی آئی ٹی کے ذریعہ تیار کردہ ۴؍ اے آئی ٹولز جلد ہی جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکٹرانکس ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کیلئے تکنیکی قانونی حل تیارکئے جا رہے ہیں۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ ای سی ایم ایس کے پاس پروجیکٹس کی ایک مضبوط پائپ لائن منظوری کےلئے تیار ہے اور انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہ ایک عالمی الیکٹرانکس مرکز کے طور پر ہندوستان کی تیز رفتار ترقی کا آغاز ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سکریٹری، ایس کرشنن نے کہا کہ ای سی ایم ایس کا مقصد ہندوستان کو دنیا میں الیکٹرانک مینوفیکچرنگ سپر پاور کے طور پر مضبوطی سے قائم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم ای آئی ٹی وائی اسکیم کو کامیاب بنانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
تقریب کے دوران، سروم اے آئی کو ہندوستان کا پہلا مقامی اے آئی فاؤنڈیشن ماڈل بنانے کیلئے منتخب کیا گیا، جو ملک کے اے آئی اختراعی ماحولیاتی نظام میں ایک اہم سنگ میل ہے۔لانچ ایونٹ کا مشاہدہ۲۰۰؍ سے زیادہ شرکت کنندگان نے کیا جس میں ہندوستان کے سینئر عہدیدار، ریاستی حکومت کے سینئر عہدیدار، سفارت خانے کے نمائندے، سینئر گھریلو اور عالمی صنعت کے رہنما، گھریلو اور عالمی صنعتی اسوسی ایشن، مالیاتی ادارے، مشاورتی فرم، میڈیا وغیرہ شامل تھے۔ ای سی ایم ایس کیلئے رہنما خطوط اور پورٹل کی نقاب کشائی ایک اہم سنگ میل تھا جس نے صنعت کے ممتاز لیڈروں، معزز صنعتی انجمنوں، معروف مالیاتی اداروں اور مختلف سفارت خانوں کے نمائندوں کی توجہ مبذول کروائی۔ اس تاریخی تقریب میں اہم اسٹیک ہولڈرس کے درمیان تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔