ایم آئی ایم کے ریاستی صدر امتیاز جلیل نے کہا ’’ ہم نے خط لکھا ، ملاقاتیں کیں لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا‘‘
EPAPER
Updated: October 26, 2024, 11:25 PM IST | Aurangabad
ایم آئی ایم کے ریاستی صدر امتیاز جلیل نے کہا ’’ ہم نے خط لکھا ، ملاقاتیں کیں لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا‘‘
مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر امتیاز جلیل نے کہا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کے امکانات اب معدوم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ ہم نے خط لکھا، دو مرتبہ مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران سے ملاقات کی لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اب ہم اپنے طور پر الیکشن لڑیں گے۔‘‘
امتیاز جلیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا’’میری نانا پٹولے اور امیت دیشمکھ سے بات ہوئی تھی۔ انہوں نےیقین دلایا تھا کہ اتحاد کے تعلق سے ہم بات کریں گے۔ مجھے سپریہ سلے کا بھی فون آیا تھا اور شیوسینا کے ایک لیڈر سے بھی میری بات ہوئی تھی جن کا اس وقت میں نام نہیں لینا چاہتا ۔‘‘ امتیاز جلیل نے بتایا کہ ’’ شیوسینا کی طرف سے مجھے کوئی جواب نہیں ملا۔ نانا پٹولے کی اور میری ورلی کے ایک ہوٹل میں ملاقات ہوئی تھی۔ ہم نے ۲۸؍ سیٹوں کی فہرست دی تھی۔ اس میں سے اگر ہمیں ۱۵؍ بھی دیدی جاتی تو ہم تیار ہو جاتے لیکن مہا وکاس نے ان سیٹوںپر بھی امیدوار اتارنے کا اعلان کر دیا جہاں ہمارے رکن اسمبلی موجود ہیں۔ اس لئے اب مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ اتحاد کی ساری امیدیں ختم ہو گئی ہیں۔‘‘
یاد رہے کہ امتیاز جلیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ ناندیڑ سے پارلیمانی (ضمنی) الیکشن لڑیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ جیسے ہی میں نے ناندیڑ سے الیکشن لڑنے کی بات کہی ان لوگوں نے اسدالدین اویسی کو فون لگانا شرو ع کر دیا اور گڑگڑانے لگے۔ میں نے اب تک فارم نہیں بھرا ہے کیونکہ میں اسدالدین اویسی صاحب کے حکم کا انتظار کر رہا ہوں۔‘‘ ایم آئی ایم لیڈر کے مطابق ’’ اسدالدین اویسی جہاں سے کہیں گے میں وہاں سے الیکشن لڑوں گا۔ جن سیٹوں پر ہم جیت سکتے ہیں ان سیٹوں پر ہم امیدوار کھڑا کریں گے۔‘‘یاد رہے کہ کانگریس اور این سی پی کی جانب سے ہر الیکشن میں الزام لگایا جاتا ہے کہ ایم آئی ایم کے الیکشن لڑنے کی وجہ سے ووٹ تقسیم ہوجاتے ہیں ۔ اسی الزام سے بچنے کیلئے ایم آئی ایم نے اس بار مہا وکاس اگھاڑی سے اتحاد کی پیش کش کی تھی جسے منظور نہیں کیا گیا۔