جی ایس ٹی کونسل کے تحت آنے والی کمیٹی نے ریونیو نیوٹرل ڈھانچہ بنانے کیلئے جی ایس ٹی کی شرحوں کو معقول بنانے کا عمل شروع کیا ہے۔
EPAPER
Updated: May 30, 2024, 11:11 AM IST | New Dehli
جی ایس ٹی کونسل کے تحت آنے والی کمیٹی نے ریونیو نیوٹرل ڈھانچہ بنانے کیلئے جی ایس ٹی کی شرحوں کو معقول بنانے کا عمل شروع کیا ہے۔
گڈز اینڈ سروسیز ٹیکس (جی ایس ٹی) سسٹم میں رواں مالی سال کے دوران بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔ اس کے تحت جی ایس ٹی ڈھانچہ کو موجودہ ۴؍ سلیب سے کم کرکے ۳؍ سلیب کیا جاسکتا ہے۔
اس معاملے کی جانکاری رکھنے والے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ جی ایس ٹی کونسل کے تحت فٹمنٹ کمیٹی، جس میں مرکز اور ریاستوں کے عہدیدار شامل ہیں، نے ریونیو نیوٹرل ڈھانچہ بنانے کیلئے جی ایس ٹی کی شرحوں کو معقول بنانے کا عمل شروع کیا ہے۔ اس میں کچھ نرخوں اور بالخصوص۱۲؍ فیصد شرح کو ختم کرنے کے امکانات تلاش کئے جا رہے ہیں۔
موجودہ شرح کے ڈھانچے میں ۵؍ فیصد، ۱۲؍ فیصد، ۱۸؍ فیصد اور زیادہ سے زیادہ ۲۸؍ فیصد کی معیاری شرحیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ اشیا اور خدمات کیلئے صفر اور خصوصی نرخ بھی ہیں۔ اس معاملے پر فٹمنٹ کمیٹی نے اجلاس شروع کر دیا ہے۔ کمیٹی ٹیکس کی شرح اور اس میں ممکنہ بہتری کیلئے معلومات تیار کر رہی ہے۔ اسے جی ایس ٹی کونسل کی طرف سے تشکیل کردہ وزراء کے گروپ کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ جی ایس ٹی کی شرحوں میں تبدیلی کا مشورہ دیا جا سکے۔
محکمۂ محصولات نے امید ظاہر کی ہے کہ جی ایس ٹی کی نظر ثانی شدہ شرحیں رواں مالی سال میں ہی نافذ ہو جائیں گی۔ نرخوں کو معقول بنانا اولین ترجیح ہے کیونکہ کچھ خامیوں کو دور کرنے کیلئے ٹیکس کے موجودہ ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی میں بجٹ کے بعد کونسل کی میٹنگ متوقع ہے۔ نرخوں میں تبدیلی کے خاکہ پر بات چیت ہو سکتی ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب اپریل میں جی ایس ٹی کی وصولی ۲؍ لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی تھی۔ سال کے دوران ماہانہ جی ایس ٹی کی وصولی۱ء۷؍ سے۱ء۸؍ لاکھ کروڑ روپے ہونے کی امید ہے۔ اس مسئلے پر تبصرہ کرنے کیلئے وزارت خزانہ کو بھیجے جانےوالے ای میل کا پریس جانے تک کوئی جواب نہیں ملا۔
ایک اور اہلکار نے کہاکہ ’’نرخوں کو معقول بنانے سے تمام سلیبوں میں چیزیں بدل سکتی ہیں۔ اس لئے اس معاملے پر کوئی بھی فیصلہ وسیع بحث کے بعد ہی کیا جائے گا۔ اتر پردیش کے وزیر خزانہ سریش کھنہ شرحوں کو معقول بنانے کیلئے ریاستی وزراء کی ۷؍ رکنی کمیٹی کی قیادت کر رہے ہیں۔ اس کمیٹی میں گوا، کیرالہ، کرناٹک، مغربی بنگال، راجستھان اور بہار کے وزرائے خزانہ شامل ہیں۔