یہاں کے این جی آچاریہ اینڈ ڈی کے مراٹھا کالج میں مسلم طالبات کے حجاب پہن کر کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ صدر دروازے پر ہی ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
EPAPER
Updated: August 03, 2023, 10:27 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai
یہاں کے این جی آچاریہ اینڈ ڈی کے مراٹھا کالج میں مسلم طالبات کے حجاب پہن کر کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ صدر دروازے پر ہی ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
یہاں کے این جی آچاریہ اینڈ ڈی کے مراٹھا کالج میں مسلم طالبات کے حجاب پہن کر کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ صدر دروازے پر ہی ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ اس دوران عادل شیخ نامی ایک نوجوان نے جب کالج کے باہر کا یہ حال دیکھا تو اس نے اپنے فون سے اس کا ویڈیو بنایا اور کالج کے گیٹ پر موجود واچ مین سے وجہ دریافت کی جس پراس نے کہا کہ پرنسپل نے برقع پہننے والوں کو کالج میں داخل ہونے سے منع کیا ہے۔
اس تعلق سے جب عادل شیخ سے گفتگو کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ میں وہاں سے گزر رہا تھا جب یہ حال دیکھا کہ مسلم بچیوں کو برقع پہننے پر کالج میں داخل ہونے سے منع کیا جارہا ہے تب میں نے اس کا ویڈیو بنایا ہے۔ طالبات نے الزام لگایا کہ انہیں کالج میں داخلے کی اجازت دینے کیلئے برقع اتارنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
چمبور میں این جی آچاریہ اور ڈی کے مراٹھے کالج کے گیٹ کے باہر کھڑے طلباء کی ویڈیوزمنگل کو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جن میں کالج یونیفارم زیب تن کئے طالبات کو کالج میں داخل ہونے دیا جا رہا ہے لیکن برقع پوش طالبات کو داخلے سے منع کر دیا گیا تھا ۔ ایک طالبہ نے کہا کہ وہ کالج میں داخل ہونے کے بعد برقعہ اتارنے کیلئے تیار ہے لیکن اسے گیٹ کے باہر اتارنےکیلئے کہا جا رہا ہے۔ گیٹ پر موجود سیکوریٹی گارڈ نے بتایا کہ کالج پرنسپل نے اسے ہدایت دی کہ وہ برقع پوش طالبات کو اندر جانے سے پہلے برقع اتارنے کو کہیں۔
۲؍ دنوں سے اس میں پڑھنے والی مسلم طالبات کو کئی گھنٹوںگیٹ کے باہر کھڑارہنا پڑا ۔ کیوں کہ وہ معمول کے مطابق نقاب اور حجاب کے ساتھ کالج میں پڑھنے کیلئے آئی تھیں ۔ پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں صحافیوں کی مداخلت کے بعدطالبات کو کالج میں داخل ہونے کی اجازت تو دے دی گئی لیکن کالج انتظامیہ نے کہا کہ حالیہ دنوں اس سلسلے میں طالبات کے سرپرستوں سے بات چیت کی جائے گی کہ کسی بھی طالبہ کو حجاب اور نقاب پہن کر کالج کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔