Updated: September 23, 2024, 12:00 PM IST
| Budapest
ہندوستان نے بڈا پیسٹ میں منعقدہ ۴۵؍ ویں چیس اولمپیاڈ میں پہلی بار سونے کے تمغے جیتے ہیں، مرد اور خواتین ٹیموں نے حریفوں کو شکست دے کر یہ کامیابی حاصل کی۔ یہ کامیابی ہندوستان کیلئے بہت اہم ہے۔ اس سے قبل ہندوستان نے اس ٹورنامنٹ میں صرف دو کانسے کے تمغے ہی حاصل کئے تھے۔
گولڈ میڈلز حاصل کرنے کے بعد مرد اور خواتین کی شطرنج ٹیم خوش دکھائی دے رہی ہے۔ تصویر: آئی این این۔
ہندوستان نے اتوار کو شطرنج اولمپیاڈ میں تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار سونے کے تمغے جیت لئے۔ ۴۵؍ویں شطرنج اولمپیاڈ کا انعقاد ہنگری کے شہر بڈاپیسٹ میں ہوا، جہاں ہندوستان کی مرد اور خواتین دونوں ٹیموں نے اپنے اپنے حریفوں کو شکست دے کر یہ اعزاز حاصل کیا۔ بتا دیں کہ اس سال۱۹۵؍ ممالک کی۱۹۷؍ مرد اور۱۸۱؍ خواتین ٹیموں نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیا ہے۔ مردوں کی ٹیم نے اپنے آخری میچ میں سلووینیا کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ گریڈ ماسٹر ڈی گوکیش، ارجن ایرگسی، اور آر پرگیانانندہ نے اپنے اپنے میچز میں کامیابی حاصل کی۔ گوکیش نے سلووینیا کے وڈیمیر فیڈوسیو کے خلاف اپنی مہارت دکھائی، جبکہ ارجن نے جان سوبیلاج کے خلاف فتح حاصل کی۔ اس کامیابی کی بدولت ہندوستان نے اوپن کیٹیگری میں اپنا پہلا سونے کا تمغہ جیت لیا۔ مردوں کی ٹیم نے ۲۲؍میں سے۲۱؍ پوائنٹس حاصل کئے، جہاں انہیں صرف ایک میچ میں ڈرا کرنا پڑا تھا۔ اگرچہ دیگر دو میچز میں شکست کا خطرہ تھا، پھر بھی ہندوستان کو کامیابی حاصل ہوئی۔
دوسری جانب، ہندوستانی خواتین ٹیم نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آذربائیجان کو۳ء۵-صفر ۵؍ سے شکست دی۔ ڈی ہریکا نے پہلے بورڈ پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا، جبکہ دیویہ دیشمکھ نے تیسرے بورڈ پر اپنے حریف کو ہرا کر سونے کا تمغہ یقینی بنا یا۔ ونتیکا اگروال کی فتح نے ٹیم کو مزید مضبوط کیا، جبکہ آر ویشالی نے ڈرا کھیل کر ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ کامیابی ہندوستان کیلئے بہت اہم ہے، خاص طور پر جب اسے پہلے۲۰۱۴ء اور ۲۰۲۲ءکے چیس اولمپیاڈز میں کانسی کے تمغے ملے تھے۔ اب تک ہندوستان نے اس ٹورنامنٹ میں صرف دو کانسے کے تمغے ہی حاصل کئے تھے، جبکہ سب سے کامیاب ٹیمیں سوویت روس (۱۸؍ گولڈ میڈلز)، امریکہ (۶؍ گولڈ میڈلز) اور روس (۶؍ گولڈ میڈلز) رہی ہیں۔