ناراض سینئر لیڈر نے مہایوتی کو اشارہ دیا کہ ’’ ابھی الیکشن ختم نہیں ہوئے ہیں میں پوری ریاست کا دورہ کروں گا اور او بی سی کو ایک کروں گا‘‘۔
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 10:22 AM IST | Nashik
ناراض سینئر لیڈر نے مہایوتی کو اشارہ دیا کہ ’’ ابھی الیکشن ختم نہیں ہوئے ہیں میں پوری ریاست کا دورہ کروں گا اور او بی سی کو ایک کروں گا‘‘۔
وزارت نہ ملنے سے ناراض چھگن بھجبل نے واضح کیا ہے کہ وہ این سی پی سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔ البتہ انہوں نے مہایوتی کو اشارہ دیا ہے کہ جلد ہی وہ ریاست گیر دورہ کریں گے اور او بی سی سماج کو متحد کریں گے۔ بھجبل نے منگل اور بدھ کو الگ الگ چینل اور اخبارات کو انٹرویو دیئے۔ اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے بی جے پی سے زیادہ اجیت پوار کو نشانہ بنایا ہے۔
سینئر لیڈر نے انڈین ایکسپریس کو دیئے گئے ایک تفصیلی انٹرویو کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ دیویندر فرنویس آخری وقت تک چاہتے تھے کہ میں کابینہ میں رہوں لیکن اجیت پوار نے مجھے شامل نہیں کیا۔ بھجبل نے کہا ’’ میں نے اس تعلق سے دیویندر فرنویس ے بات کی تھی۔ انہوں نے کہا میں نے اجیت پوار سے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ چھگن بھجبل ہمیں کابینہ میں چاہئے لیکن اجیت پوار نے اپنی طرف سے جو نام پیش کئے اس میں آپ کا نام نہیں تھا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’مجھے وزارت نہ ملنے کا غم نہیں ہے لیکن جس طرح کا سلوک میرے ساتھ کیا گیا اس کی وجہ سے میں آزردہ ہوں۔ ‘‘ سابق وزیر کا کہنا تھا ’’مجھے لوک سبھا الیکشن کے وقت کہا گیا تھا کہ آپ کو الیکشن لڑنا ہے جبکہ میں نہیں لڑنا چاہتا تھا لیکن جب میں لڑنے پر آمادہ ہو گیا تو میرے نام کا اعلان ہی نہیں کیا گیا۔ بالآخر میں نے اپنا نام واپس لے لیا۔ ہمارے حلیف ہیمنت گوڈسے ناسک کی سیٹ چھوڑنا نہیں چاہتے تھے اسلئے بھی میں وہ الیکشن لڑنا نہیں چاہتا تھا۔ ‘‘ بھجبل کے مطابق’’ جب میں نے اسمبلی الیکشن میں حصہ لیا تو مجھے یقین تھا کہ کابینہ میں میرا نام شامل ہوگا۔ کابینہ کی تشکیل کے وقت میں نے پرفل پٹیل سے بات کی۔ پرفل پٹیل نے مجھے اجیت پوار سے بات کرنے کیلئے کہا۔ اجیت پوار سے ملاقات ہوئی تو وہ کہنے لگے کہ راجیہ سبھا کے رکن نتن پاٹل سے کہا جائے گا کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں اور ان کی جگہ آپ کو دہلی بھیجا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مجھے اسمبلی کی جیتی ہوئی سیٹ سے استعفیٰ دینا ہوگا۔ اگر میں جیتی ہوئی سیٹ سے استعفیٰ دیدوں تو اپنے حلقے کے عوام کوکیا جواب دوں گا؟‘‘ بھجبل نے کہا ’’ میں اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ نہیں دوں گا کیونکہ مجھے اپنے حلقے میں کام کرنا ہے۔ ایولہ کے باشندوں کو پانی فراہم کرنا ہے۔ ‘‘
ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے چھگن بھجبل نے مہایوتی کو اشارہ دیا کہ ’’ ابھی الیکشن ختم نہیں ہوئے ہیں۔ ابھی مقامی سطح کے کئی الیکشن ہونے باقی ہیں۔ میں اب پوری ریاست کا دورہ کروں گا۔ او بی سی سماج کو متحد کروں گا۔ مجھے مختلف مقامات سے فون آ رہے ہیں۔ میں ہر جگہ جائوں گا۔ میں پورے ملک کا دورہ کروں گا اور او بی سی سماج کی تحریک دوبارہ کھڑا کروں گا۔ ‘‘
یاد رہے کہ بدھ کے روز چھگن بھجبل نے ناسک میں کئی او بی سی لیڈران سے ملاقات کی۔ انہوں نے ٹویٹر پر خود اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا ’’ فی الحال میں اپنے حلقے میں ترقیاتی کاموں پر توجہ دوں گا اور او بی سی کارکنان سے ملاقات کروں گا۔ ‘‘ یاد رہے کہ چھگن بھجبل او بی سی سماج کی سب سے بڑی تنظیم سمتا پریشد کے بانی ہیں۔ امکان ہے کہ جلد بھجبل سمتا پریشد کا اجلاس منعقد کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پارٹی میں صرف تین لوگ سارے فیصلے کرتے ہیں۔ اجیت پوار، سنیل تٹکرے اور پرفل پٹیل۔ کسے ٹکٹ دینا ہے کسے نہیں دیناہے ہمیں کوئی خبر نہیں ہوتی۔ کسے وزارت دی جا رہی ہے اور کسے نہیں دی جا رہی ہے اس کا ہمیں علم نہیں ہوتا۔ یہی تینوں لیڈران مل کر سارے فیصلے کرتے ہیں۔ ایسا این سی پی میں کبھی نہیں ہوا تھا۔ پوار صاحب کے ساتھ ہم نے کام کیا ہے ۔ وہ سب کی رائے اور سب کے مشورے سے کام کیا کرتے تھے۔
یاد رہے کہ اب تک اس پورے معاملے میں خود اجیت پوار نے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ ان کی پارٹی کے دوسری صف کے لیڈران نے ضرور یہ کہا ہے کہ چھگن بھجبل کی ناراضگی دور کر دی جائے گی۔ لیکن ایسا ہی ہے تو یہ بات چھگن بھجبل کو پہلے کیوں نہیں بتائی گئی؟ بھجبل کی شکایت ہی یہ ہے کہ انہیں کسی بھی بات کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ سب کچھ انہیں اعتماد میں لئے بغیر کیا جا رہا ہے۔ پرفل پٹیل اور سنیل تٹکرے نے بھی بھجبل سے کوئی بات نہیں کی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ریاست میں مراٹھا بنام او بی سی کا ماحول بنتا جا رہا ہے بھجبل کی ناراضگی مہایوتی کیلئے درد سر بن سکتی ہے۔