سکما ضلع میں سی آر پی ایف کے بیس کیمپ کے قریب کھیتوں میں کچھ گاؤں وا لوںکو ڈرون بموں کے ٹکڑے ملے ، پولیس نے تردید کی
EPAPER
Updated: October 26, 2024, 11:35 PM IST | Raipur
سکما ضلع میں سی آر پی ایف کے بیس کیمپ کے قریب کھیتوں میں کچھ گاؤں وا لوںکو ڈرون بموں کے ٹکڑے ملے ، پولیس نے تردید کی
چھتیس گڑھ کے سکما اور بیجاپور اضلاع کی سرحد اور تلنگانہ کی سرحد کے قریب نکسلائیٹ بیس علاقوں میں ڈرون سے بمباری کی اطلاع ہے۔دیہی باشندوں نے الزام لگایا ہے کہ جمعہ کی دیر رات ڈرون سے بمباری کی گئی۔ گاؤں والوں نے میڈیا کو تصاویر بھیجی ہیں جس میں سکما ضلع میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے بیس کیمپ کے قریب گاؤں کے کھیتوں میں ڈرون بموں کے ٹکڑے ملے ہیں۔ گاؤں والوں کا الزام ہے کہ پولیس قبائلی دیہاتوں کو نشانہ بناکر ڈرون بم برسارہی ہے۔ الزام ہے کہ پولیس ٹیکول گوڈا-جاگرگونڈہ تھانہ علاقے میں آنے والے کونڈا پلی، گنڈم پووارتھی اور بھٹی گوڈا گاؤں پر باقاعدگی سے ڈرون حملے کر رہی ہے۔بسین گاؤں میں فضائی بمباری کی گئی ہے۔ تاہم اس میں کسی کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ثبوت کے طور پر گاؤں والوں نے پھٹنے والے بم کی کچھ تصاویر بھی میڈیا کو فراہم کی ہیں۔ دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ جمعہ کو مختلف علاقوں میں ڈرون سے بم گرائے گئے۔ بمباری اس وقت ہوئی تھی جب گاؤں والے جنگل گئے ہوئے تھے۔ گاؤں والوں کا الزام ہے کہ پولیس فورس نے گاؤں پر ڈرون سے حملہ کیا ہے۔
راحت کی بات ہے کہ اس بمباری کی زد میں کوئی نہیں آیا۔ گاؤں والوں کی طرف سے میڈیا کو بھیجی گئی تصویر میں پھٹنے والے بم کی باقیات دکھائی دے رہی ہیں۔ تقریباً ایک سے ڈیڑھ فٹ کا گڑھا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ بمباری سے گاؤں کے لوگوں میں کافی خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ درحقیقت، جاگرگنڈہ اور ٹیکال گڈیم علاقے میں واقع پووتی، گنڈم، بھٹی گوڈا سمیت آس پاس کے گاؤں کے لوگوں نےبمباری کا الزام پولیس فورس پر لگایا ہے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔