: موربی کے پُل حادثے میں سیکڑوں افراد کی جان چلی جانے کے بعد چند رسمی کارروائیوں کے علاوہ حکومتی اور انتظامی سطح پر اس معاملے میں مکمل رازداری برتی جارہی ہے
EPAPER
Updated: November 09, 2022, 10:50 AM IST | new Delhi
: موربی کے پُل حادثے میں سیکڑوں افراد کی جان چلی جانے کے بعد چند رسمی کارروائیوں کے علاوہ حکومتی اور انتظامی سطح پر اس معاملے میں مکمل رازداری برتی جارہی ہے
: موربی کے پُل حادثے میں سیکڑوں افراد کی جان چلی جانے کے بعد چند رسمی کارروائیوں کے علاوہ حکومتی اور انتظامی سطح پر اس معاملے میں مکمل رازداری برتی جارہی ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر مالیات پی چدمبرم نے سوال اٹھایا ہے۔ وہ گجرات میں پارٹی کے لئے مہم چلانے پہنچے تھے۔انہوں نے سوال پوچھا کہ موربی حادثے میں ۱۳۰؍ سے زیادہ جانیں گئی ہیں۔ کسی اور ملک میں اتنا بڑا حادثہ ہوا ہوتا تو وزراء سے لے کر وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم تک کے استعفوں کی قطار لگ گئی ہو تی لیکن گجرات میں تو مکمل خاموشی ہے۔
چدمبرم نے بی جے پی پر مزید طنز کیا کہ اب تک اس حادثے کی ذمہ داری تک نہیں لی گئی ہے۔ نہ بی جے پی کے کسی لیڈر نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے اور نہ وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل نے اس تعلق سے لب کشائی کی ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ اب تک وزیر اعلیٰ کو یا متعلقہ محکمہ کے ذمہ دار وزیر اور اعلیٰ افسران کو مستعفی ہوجانا چاہئے تھا تاکہ اس معاملے کی جانچ پوری شفافیت کے ساتھ ہو سکے لیکن کسی بھی طرح کی ذمہ داری قبول کرنا بی جے پی کے خمیر میں ہی نہیں ہے۔ چدمبرم نے اس کے ساتھ ہی ملک کی معاشی حالت اور مرکزی ایجنسیوں کے استعمال پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ بی جے پی نے گزشتہ ۸؍ سال میں ملک کی معیشت کو جس طرح سے تباہ و برباد کیا ہے اس کی ایک واضح مثال نوٹ بندی کا فیصلہ بھی ہے۔ انہوں نے ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ ۲؍ دہائیوں سے اقتدار میں بیٹھی بی جےپی کو ہراکر کانگریس کو موقع دیں تاکہ وہ ریاست کے حالات کو بہتر بنانے کا کام کرسکے۔