• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بجٹ کیخلاف وزرائے اعلیٰ کا احتجاج شدید تر

Updated: July 26, 2024, 10:42 AM IST | Agency | Jalandhar

پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نےبھی نیتی آیوگ کی میٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا، ایسا کرنے والے چھٹے وزیر اعلیٰ۔

Punjab Chief Minister Bhagwant Mann is also very angry with the neglect of his state in the budget. Photo: INN
پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان بھی بجٹ میں اپنی ریاست کے نظر انداز کئے جانے سے سخت ناراض ہیں۔ تصویر : آئی این این

مودی حکومت کے تیسرے دور کے پہلے اور وزیر مالیات نرملا سیتا رمن کے ساتویں بجٹ  کے خلاف پورے ملک میں زبردست بے چینی پائی جارہی ہے۔ اس کے خلاف نہ صرف پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج ہو رہا ہے بلکہ  اس کی خامیاں گنواتے ہوئے سرکار کو آڑے ہاتھوں بھی لیا جارہا ہے۔ اسی سلسلے کی  کڑی میں مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے احتجاجاً نیتی آیوگ کی میٹنگ میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔ اب تک ۵؍ وزرائے اعلیٰ انکار کرچکے ہیں اور اب پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے بھی  اعلان کردیا کہ  وہ  ۲۷؍جولائی کو نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے بلائی گئینیتی آیوگ میٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے۔ یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ فیصلہ ملک کے  لئے اہم کردار ادا کرنے کے باوجود مرکزی بجٹ میں پنجاب کو فنڈس نہ دینے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے مرکزی بجٹ کو ’’کرسی بچاؤ بجٹ‘‘ قرار دیا اور مرکزی حکومت پر غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں  سے انتقام لینے کا الزام لگایا۔  
بھگونت سنگھ مان نے افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کو سب سے زیادہ خوراک فراہم کرنے والی ریاست پنجاب کو بجٹ میں نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے ۸۰؍کروڑ لوگوں کو راشن دینے کے اعلان میں بھی پنجاب کا ذکر نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ پنجاب کی ۵۳۲؍کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد ہے اور پنجاب ہمیشہ ملکی مفادات کے  لئےکھڑا رہا ہے لیکن بجٹ میں اسے جس طرح کا سرمایہ ملنا چاہئے تھا وہ نہیں دیا گیا ہے۔ اسی لئے ہم نے دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی حمایت کرتے ہوئے خود بھی میٹنگ میں نہ جانے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ نیتی آیوگ میں ریاستوں کے لئے بجٹ کی پلاننگ کے ساتھ ساتھ مختلف منصوبوں پر پیش رفت، ان منصوبوں کے لئے فنڈ اور ملک کی ترقی کے منصوبے بنائے جاتے ہیں۔ نیتی آیوگ پلاننگ کمیشن کا پیش رو ہے۔ ۲۷؍ جولائی کو ہونے والی میٹنگ کی صدارت وزیر اعظم مودی خود کریں گے اور امکان ہے کہ وہ اس میں ریاستوں کے اعتراضات پر بھی بات کریں لیکن ریاستی حکومتیں اپنے ساتھ سوتیلاسلوک کئے جانے کی وجہ سے سخت ناراض ہیں اور اسی لئے وہ اس میٹنگ میں جانے سے انکار کررہی ہے۔ میٹنگ میں نہ جانے سے نیتی آیوگ کی  افادیت پر تو کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا لیکن اس کے وقار اور اعتبار پر سوالیہ نشان ضرور لگ جائے گا۔  یہی وجہ ہے کہ وزرائے اعلیٰ بی جے پی اور مرکزی حکومت کو اس محاذ پر گھیرنے کی کوشش کررہے ہیں جہاں اسے سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نیتی آیوگ اور جی ایس ٹی کونسل دو ایسے ہی پلیٹ فارم ہیں جہاں پر مرکز کو کھل کر اپنی منمانی کرنے کا موقع نہیں ملتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ایم کے اسٹالن، سکھویندر سنگھ سکھو، سدارمیا، ریونت ریڈی  اورممتا بنرجی بھی میٹنگ میں جانے سے انکار کرچکی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK