• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جنگ بندی کیلئے چین مدد کو تیار، آج روس میں میٹنگ

Updated: November 21, 2023, 8:36 AM IST | Agency | Beijing

عرب وزرائے خارجہ کا وفدبیجنگ میں کامیاب اجلاس کے بعد ماسکو پہنچے گا، امن کی بحالی کیلئے چینی صدر کی فرانسیسی صدر سے بھی گفتگو، مزید قتل و غارتگری کو روکنے کی ضرورت پر اتفاق۔

Foreign ministers of Arab and Muslim countries with their Chinese counterparts in Beijing. Photo:Agency
بیجنگ میں عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ۔ تصویر : ایجنسی

غزہ  میں جنگ بندی کیلئے عرب وزرائے خارجہ کئی ممالک کے دورہ پر نکل پڑے ہیں جس کے تحت پیر کو وہ بیجنگ پہنچے جبکہ منگل کو ماسکو میں  روسی حکام سے ملاقات کریں گے۔ عرب لیگ اور او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائےخارجہ اقوام متحدہ کی سیکوریٹی کونسل کے  ۵؍ مستقبل رکن  ممالک  کے دورہ پر ہیں۔  پہلے مرحلے میں انہوں نے چین کا دورہ کیا ہے۔ 
چین جنگ بندی کیلئے مدد کو تیار
چین کے وزیر خارجہ  وینگ یی نے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ’’بیجنگ مشرق وسطیٰ میں امن کی بحالی‘‘ میں مدد کیلئے تیار ہے۔ انہوں نےغزہ میں  فوری جنگ بندی کےعرب ملکوں  کے مطالبے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ’’غزہ میں حالات کو جلد سے جلد پرامن بنانےکیلئے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے اور جتنی جلدی ممکن ہو مشرق وسطیٰ میں امن بحال کرناچاہئے۔‘‘ انہوں نے متنبہ کیا کہ غزہ کو جس تباہی کا سامنا ہے،اس کا اثر دنیا کے تمام ممالک پر پڑےگا۔ اس موقع پر سعودی عرب کے  وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل  سعود نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیل کو روکنے کی اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے۔‘‘ چین پہنچنے والے وفد میں سعودی عرب،مصر، اردن، انڈونیشیا، فلسطین اور او آئی سی کے رکن ممالک  کے وزرائے خارجہ شامل تھے۔ وفد کی قیادت سعودی شہزادہ فیصل بن فرحان  نے کی۔
 مغرب پر بھی دباؤ ڈالنے کی کوشش
برطانوی خبررساں ادارہ رائٹرزکے مطابق عرب اورمسلم اکثریتی  ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کا یہ وفدسیکوریٹی کونسل کے پانچوں مستقل ممالک کے ساتھ ہی ساتھ  مغربی دنیا پر بھی دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے وہ فلسطینیوں کے خلاف دفاع کے اسرائیلی جواز کے مفروضے کو مسترد کریں۔ چین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ۵؍مستقل ممبران میں سے ایک ہے۔
 چین نے ’بھائی اور دوست‘ کا لفظ استعمال کیا
 چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ بیجنگ ’’عرب اور مسلم ممالک کا اچھا دوست اور بھائی ہے اور اس نےہمیشہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق اور مفادات کی بحالی کے منصفانہ مقصد کی بھرپور حمایت کی ہے۔‘ واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے بعد سے چین کی وزارت خارجہ نے حماس کی مذمت  سے گریز کیا ہے۔ اس کی بجائے  اس نےکشیدگی کم کرنے اور آزاد فلسطین کیلئے ’دو ریاستی حل‘ کی طرف بڑھنے پر زور دیا ہے۔
 دورے کا پہلا مرحلہ کامیاب
  پیر کو چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے  کہا کہ چین’’غزہ میں لڑائی کو جلد از جلد ختم کرنے، انسانی بحران کو کم کرنے اور فلسطین کے مسئلے کے جلد، جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کیلئےکام کرے گا۔‘‘ چین کے اس بیان کو عرب وزرائے خارجہ کے بین الاقوامی دورے کے پہلے مرحلے کی کامیابی کے طور پر دیکھا جارہاہے۔
آج ماسکو میں میٹنگ 
 منگل کو عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کا یہ وفد ماسکو پہنچ جائے گاجہاں وہ  روسی حکام  سے غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرےگا۔ چین کی طرح  ہی روس بھی سیکوریٹی کونسل کا مستقل رکن ہے۔ عرب ممالک  کے وزرائے خارجہ یہاں   اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف سے ملاقات کریں گے۔ ۷؍ اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے روس  بھی چین کی طرح فلسطین کی تائید میں   ہی کھڑا ہے۔وہ متعدد مرتبہ غزہ میں شہری اموات پر مورد الزام ٹھہراچکاہے۔ 
چینی صدر کی فرانسیسی ہم منصب سے گفتگو
اس بیچ چین کے صدر ژی جن پنگ نے  غزہ کے مسئلے پر فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں  سے فون پر گفتگو کی ہے۔ دونوں صدور  نے غزہ میں ’’مزید سنگین انسانی بحران ‘‘ کو ٹالنے پر اتفاق کیا ہے۔ چین کے ایک خبر رساں ادارہ کے مطابق دونوں ممالک کے سربراہان  نے اسرائیل اور فلسطین  کے درمیان حالات کو مزید بگڑنے سے روکنے پر اتفاق کا اظہار کیا اور اتفاق کیا کہ مسئلے کا حل ’’آزاد فلسطین‘‘ کا قیام ہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK