مشہور کرین کمپنی ہنان مائننگ نے اپنے ملازمین کو بونس کے طور پر ۷۰؍ کروڑ روپے دئیےجو ایک بڑے سے ہال میں ٹیبل پر بچھادئیے گئے۔
EPAPER
Updated: January 31, 2025, 12:21 PM IST | Agency | Beijing
مشہور کرین کمپنی ہنان مائننگ نے اپنے ملازمین کو بونس کے طور پر ۷۰؍ کروڑ روپے دئیےجو ایک بڑے سے ہال میں ٹیبل پر بچھادئیے گئے۔
چین کی ایک مشہور کرین کمپنی ہنان مائننگ نے اپنے ملازمین کو سال کے آخر کے بونس میں ۱۱؍ ملین ڈالر( تقریباً ۷۰؍ کروڑ روپے)کی پیشکش کی اور اس کے لئے باقاعدہ لنگر لگادیا لیکن صرف ایک شرط رکھ دی کہ آپ اتنا ہی گھر لے جائیں جتنا آپ ۱۵؍ منٹ کے اندر اندر گن سکتے ہیں۔ کمپنی نے ۱۱؍ ملین ڈالرس نقد رقم ایک بہت بڑی میز پر رکھ دی تھی اور ملازمین سے کہا تھا کہ وہ جتنا چاہیں اٹھالیں لیکن ۱۵؍ منٹ میں جتنا گن سکیں اتنا گھر لے جائیں۔ اس تقریب کا ویڈیو بہت تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ چینی کرنسی کا ڈھیر کا ڈھیر ایک بڑی سی میز پر پھیلا ہو ا ہے اور گھنٹی بجتے ہی ملازمین زیادہ سے زیادہ رقم ہتھیاتے ہیں اور پھر اسے گننے لگتے ہیں ۔ انہیں ۱۵؍ منٹ کا وقت دیا جاتاہے۔ اس دوران وہ جتنے نوٹ گن لیتے ہیں وہ اپنے ساتھ گھر لے جاتے ہیں۔ کمپنی کے ایک ملازمین نے اس مختصر وقت میں بھی ایک لاکھ یوآن یعنی تقریباً ۱۲ء۷۰؍ لاکھ روپے گن لئے۔ سوشل میڈیا پر لوگ اس ویڈیو کو دیکھ کر نہ صرف حیرت زدہ ہیں بلکہ کچھ نے تو تنقیدیں بھی کی ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’’آپ اس سرکس کے بجائے تمام ملازمین کے کھاتوں میں رقم کریڈٹ بھی کر سکتے ہیں۔ ایک طرح سے یہ ملازمین کی عزت نفس سے کھیلنے کی کوشش ہے۔ ‘‘ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں تھا جب ہنان مائننگ کرین کمپنی اس کے طرح کے فراخدلانہ بونس کا اعلان کیا۔ ۲۰۲۳ء میں بھی کمپنی نے اپنے سالانہ عشائیہ کے دوران ملازمین کو نوٹوں کی گڈیاں تھمائی تھیں ۔ اطلاعات کے مطابق نوٹوں کی ہر گڈی میں ۵۰؍ ہزار سے ایک لاکھ یوآن تھے۔