لبنان میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ۳؍ ہزار ۴۴۵؍ ہوگئی، ایک خاتون صحافی اپنے دو بچوںسمیت جاں بحق، ۶؍اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے،متعددعمارتیں تباہ۔
EPAPER
Updated: November 17, 2024, 12:35 PM IST | Agency | Beirut
لبنان میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد ۳؍ ہزار ۴۴۵؍ ہوگئی، ایک خاتون صحافی اپنے دو بچوںسمیت جاں بحق، ۶؍اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے،متعددعمارتیں تباہ۔
اسرائیلی فورسز کے لبنان پر حملے جاری ہیں، مختلف علاقوں میں بدترین بمباری کی گئی۔اسرائیلی فورسز کی بیروت کے جنوبی مضافات میں گولہ باری سے مزید ۷۸؍ لبنانی شہید جبکہ۱۲۲؍ سے زائد زخمی ہوگئے، لبنان میں شہدا ءکی مجموعی تعداد۳؍ ہزار۴۴۵؍ ہوگئی، ۱۴؍ ہزار ۵۹۹؍ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔جنوبی لبنان میں حزب اللہ سے جھڑپوں میں ۶؍اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں اپنے ۶؍فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کر لیا، روس، مصر نے لبنان اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون حملے بھی کیے گئے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کی جانب سے داغے جانے والے ڈرونز میں سے ایک ڈرون اسرائیلی شہر نہاریا کی ایک عمارت سے ٹکراگیا جس کے نتیجے میںمتعددعمارتوںنقصان پہنچا۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ نے اسرائیلی شہر جلیلی پر۲۰؍ راکٹ داغے، جن میں سے کچھ کو ناکام بنادیا گیا۔حزب اللہ کے حملوں کے باعث اسرائیلی شہر حیفہ سمیت دیگر مقامات پر خطرے کے سائرن گونجنے لگے اور ان مقامات پر موجود اسرائیلی شہری خوف و ہراس کا شکار ہوگئے اور فوری طور پر مختلف جگہوں پر بنائے گئے زیرزمین بنکرز میں چھپ گئے۔
صحافی سُقینہ منصور کوثرانی دو بچوں سمیت جاں بحق
اسرائیلی حملے میں لبنانی صحافی سُقینہ منصور کوثرانی جاں بحق ہوگئیں۔لبنانی صحافی سُقینہ منصور کوثرانی جنوبی لبنان میں صیدا کے قریبی گاؤں جون میں تین منزلہ رہائشی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے دو بچوں اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ جاں بحق ہوگئیں۔لبنانی پریس ایڈیٹرز ایسوسی ایشن کے صدر جوزف قوسیفی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک جرم قرار دیا اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں، بین الاقوامی فوجداری عدالت، جنرل فیڈریشن آف عرب جرنلسٹس اور یونیسکو سے اس کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی۔
سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی کے ایک بیان میں انہوں نے کہا اسرائیلی دشمن اپنی بمباری میں عام شہریوں اور مزاحمت کاروں میں کوئی فرق نہیں کرتا، ہر قانون اور منشور کی خلاف ورزی کرتا اور صرف آگ اور خون کی زبان بولتا ہے۔ مبینہ طور پر عمارت اس حملے میں مکمل طور پر تباہ ہو گئی جس میں وزارت صحت کے مطابق آٹھ خواتین اور چار بچوں سمیت ۱۵؍افراد جاں بحق اور۱۲؍ زخمی ہوئے، برازیلی نژاد فرانسیسی لبنانی تاجر اور گاڑیاں بنانے والے ایک ادارے کے سابق سربراہ کارلوس غصن کے رشتہ دار اس عمارت میں رہائش پذیر تھے۔لبنانی پریس ایڈیٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق خاتون صحافی کوثرانی کے جاں بحق ہونے سے اسرائیل حماس تنازع کے آغاز سے اب تک ہلاک شدہ لبنانی صحافیوں اور میڈیا کارکنان کی تعداد ۱۲؍ہو گئی ہے۔
لبنانی خواتین کیلئے ۸۰؍ٹن امدادی سامان روانہ
متحدہ عرب امارات نے لبنان میں خواتین کیلئے ۸۰؍ٹن ضروری اشیاء پر مشتمل امدادی سامان سے لدے۲؍ طیارے بھیجے ہیں۔ اس خصوصی امداد کو جنرل ویمنز یونین کی چیئرپرسن اور سپریم کونسل برائے ماں اور بچے کی صدر، فیملی ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن کی سپریم چیئرپرسن شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی جانب روانہ کیا گیا ہے۔یہ دو طیارے ریلیف ایئر برج مہم کے ۱۹؍ویں اور ۲۰؍ ویں طیارے تھے۔ادھر شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں ۲۰؍افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غزہ میں صہیونیوں کی درندگی جاری، متعدد فلسطینی شہید
صہیونی افواج امداد کے منتظر فلسطینیوں کو بھی نشانہ رہی ہیں۔ تصویر: آئی این این
صہیونی حکومت نے غزہ پٹی پر اپنے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے متعدد افراد کو شہید کر دیا ہے ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غاصب صہیونیوں نے غزہ شہر کے شمال مغربی علاقے میں ان فلسطینیوں کو نشانہ بنایا ہے جو امداد کے منتظر تھے۔ اس میں دسیوں افراد شہید ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صہیونیوں نے البریج پناہ گزیں کیمپ میں واقع ایک رہائشی عمارت پر متعدد میزائل داغے اوررفح شہر کے شمالی علاقے پر بھی بمباری کی ۔ نیز انہوں نے دیر البلح شہر پر بھی فضائی حملے کئے جسکے نتیجے میں ۳؍ افراد شہید ہوگئے ۔ مقامی ذرائع نےبتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی جنین میں واقع الیامون سٹی ، مشرقی نابلس میں واقع بلاطہ کے علاقے ، شمالی قدس میں واقع بیر نبالا اور مغربی کنارے کے شمال میں واقع قلیلیہ شہر پر بھی حملے کئے ہیں۔
غزہ میں زخمی صحافیوں کو علاج کیلئے بیرون ملک سفر کی اجازت دینے کا مطالبہ
فلسطینی اور غیرملکی میڈیا سے وابستہ صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو کور کرتے ہوئے زخمی ہونے والے دو صحافیوں فادی الوحیدی اور علی العطار کے بیرون ملک سفرکے مطالبے پر مبنی مہم شروع کی ہے۔ الجزیرہ کے انس الشریف نے کہا کہ یہ مہم ان صحافیوں کی سنگین حالت کے سبب چلائی گئی ہے، جو تقریباً ۴۰؍ روز قبل اسرائیلی بمباری میں زخمی ہو گئے تھے۔