آندھرا کے سب سے بڑے شہر وجے واڑہ میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم پرسنل لاء بورڈ کا احتجاج،کہاکہ وقف بل کی حمایت پر مسلمان
انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے،حکومت کے دعوے کو جھوٹ کا پلند ہ کہہ کر مستر کردیا، کہا’’ ملک کے سبھی مسلمان اس بل کی مخالفت کرتے ہیں‘‘
اجلاس میں مقررین نے کہا کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے اوقاف کو ہڑپ کرنے کی کوشش کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔(تصویر،انقلاب)
مسلم پرسنل لا بورڈ نےتیلگو دیشم پارٹی کے سربراہ اور آندھر پردیش کے وزیر اعلیٰ چند رابابو نائیڈو اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو مودی حکومت کے ذریعہ لائے جانے والے وقف ترمیمی بل کی حمایت سے خبردار کرنے کیلئے سنیچر کو آندھرا کے سب سے بڑے شہر وجے واڑہ میں احتجاج کیا جس میں بورڈ کے صدر مولانا خالدسیف اللہ رحمانی،جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحمان مجددی اور دیگرعہدیداران بازو پرکالی پٹی باندھے نظر آئے۔
مقررین نے کہا کہ یہ احتجاج نہ صرف حکومت کو بلکہ اس کی حلیف جماعتوں تیلگو دیشم پارٹی اور جنتا دل یو کو واضح پیغام بھیجنے اور انہیں خبردار کرنے کیلئے ہے۔مقررین نے مزید کہا کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے اوقاف کو ہڑپ کرنے کی کوشش کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ مسلمان اس ناانصافی کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گےاور جو لوگ اس بل کی حمایت کریں گے ،ملک کامسلمان اس کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔بورڈنےمودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس دعویٰ کے ساتھ لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ زیادہ تر مسلمان اس بل کی حمایت کررہے ہیںاور چند تنظیمیں اپنے فائدے کیلئے اس کی مخالفت کررہی ہیں۔بورڈنے کہا کہ حکومت کا یہ دعویٰ پوری طرح سے جھوٹ کا پلندہ ہے۔ملک کے کروڑوں مسلمانوں نے اس بل کی مخالفت کرتےہوئے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کو اپنی رائے بھیجی،یہ بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کے سبھی مسلمان اس بل کے خلاف ہیں۔
دریں اثناءمجلس کے سربراہ ورکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے وقف بورڈ ترمیمی بل پر بی جے پی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوںنے کہا کہحکومت ایک غیر آئینی قانون بنانے جا رہی ہے، جو آئین کے آرٹیکل ۱۴؍ آرٹیکل ۲۵، ۲۶؍ اور آرٹیکل۲۹؍ کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ بی جے پی کے پاس لوک سبھا میں اکثریت نہیں۔ اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو اس ملک کے مسلمان چندرا بابو نائیڈو، چراغ پاسوان اور جینت چودھری کو کبھی معاف نہیں کریں گے جو خود کو سیکولر کہتے ہیں، کیونکہ ان کی حمایت کے بغیر یہ بل منظور نہیں ہو سکتا۔اویسی نے کہاکہ کشمیر سمیت ہندوستان کی ہر ریاست میں مسلمانوں نے اس کی مخالفت کی ، تو یہ جماعتیں اس طرح کی حمایت کیسے کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس مسلمانوں کی مساجد، درگاہوں اور وقف املاک پر حملہ کررہے ہیں اور وہ وقف کاکوئی بھلا نہیںکریں گے۔
ددسری طرف مرکزی وزیر داخلہ امیت نے شاہ نے اعلان کیا ہے کہ وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں اسی اجلاس میں دوبارہ پیش کیا جائے گا۔امیت شاہ نے دعویٰ کیا کہ مجوزہ قانون سازی سے کسی کو خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ نریندر مودی حکومت آئین کے دائرہ کار کے مطابق وقف ایکٹ میں ترمیم کر رہی ہے۔ انہوںنے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اپوزیشن مسلمانوں کو گمراہ کر رہی ہے، حالانکہ پورے ملک کے مسلمان احتجاج اور مظاہروں کے ذریعے اس بل کی سختی کے ساتھ مخالفت کررہے ہیں۔