ممبرا کے ایم ایم ویلی علاقے میں اردو میونسپل اسکول کے عقب میں جاری ساوتری مائی پھلے- فاطمہ بی شیخ عوامی کتب خانہ (پبلک لائبریری) میں کئی طلبہ پڑھائی کرنے جارہے ہیں جس کے سبب یہ ممبرا کوسہ کا سب سے بڑا اسٹڈی سینٹر بن گیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 17, 2025, 1:39 PM IST | Inquilab News Network | Mumbra
ممبرا کے ایم ایم ویلی علاقے میں اردو میونسپل اسکول کے عقب میں جاری ساوتری مائی پھلے- فاطمہ بی شیخ عوامی کتب خانہ (پبلک لائبریری) میں کئی طلبہ پڑھائی کرنے جارہے ہیں جس کے سبب یہ ممبرا کوسہ کا سب سے بڑا اسٹڈی سینٹر بن گیا ہے۔
ممبرا کے ایم ایم ویلی علاقے میں اردو میونسپل اسکول کے عقب میں جاری ساوتری مائی پھلے - فاطمہ بی شیخ عوامی کتب خانہ (پبلک لائبریری) میں کئی طلبہ پڑھائی کرنے جارہے ہیں جس کے سبب یہ ممبرا کوسہ کا سب سے بڑا اسٹڈی سینٹر بن گیا ہے۔ رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے سنیچر کواس لائبریری کا دورہ کیا اور طلبہ کے پڑھائی کے رجحان کو دیکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس لائبریری پر مزیدایک منزلہ تعمیر کیا جائے گا اور وہاں پر سول سروسیز کی کوچنگ کلاسیز، موٹیویشنل پروگراموں اور نشستوں کا انعقاد کیاجائےگا۔
رکن اسمبلی اور سابق ہاؤسنگ وزیر جتیندر اوہاڑ نے لائبریری میں پڑھائی کرنے والے چند طلبہ سے بات چیت بھی کی۔ اس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اوہاڑ نے کہا کہ لائبریری جس مقصد کے تحت بنائی گئی تھی اس میں ہم کافی حد تک کامیاب نظر آرہے ہیں اور طلبہ میں پڑھائی کرنے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ آج ممبرا میں یہ لائبریری طلبہ کے لئے ایک بڑا اسٹڈ ی سینٹر بن چکا ہے۔ یہاں روزانہ تقریباً ۱۶۰؍ طلبہ پڑھائی کرنے آتے ہیں۔ ان طلبہ کی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے وائی فائی کی سہولت اور لیب ٹاپ رکھ کر پڑھائی کرنے کا بھی نظم کیا گیا ہے۔
رکن اسمبلی نے مزید کہا ’’اس لائبری کی توسیع کرنے کا بھی منصوبہ بنایاگیا ہے اور اس کے اوپر ایک اورمنزلہ تعمیر کیاجائے گا جس میں ایم پی ایس سی، یوپی ایس سی کی ٹریننگ کلاسیز اور نشستیں، لیکچرس، موٹیویشنل پروگرام اور اسی طرح کے تربیتی اور ہمت افزائی کے جلسے منعقد کئے جائیں گے ان سے ممبرا کے طلبہ کیلئے ایک نیا تعلیمی ماحول بنے گا۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ گفتگو کے دوران ایک طالبہ نے بتایا کہ وہ لاء یونیورسٹی داخلے کی تیاری کر رہی ہے۔ وہ صبح سے ہی اس لائبریری میں آجاتی ہے اور رات کو بند ہونے پر ہی جاتی ہے، وہ دوپہر کا کھانا ساتھ لاتی ہے۔ اسکے علاوہ کئی طلبہ یہاں بیٹھ کر نیٹ،سول سروسیز، ڈاکٹر، انجینئرنگ کے امتحان کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس طرح لائبریری کے بننے سے ایک بڑا اسٹڈی روم بھی مل گیا ہے۔ اس لائبریری سے طلبہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا رجحان پیدا ہوگا۔ تعلیم یافتہ بچے ایک دوسرے سے تبادلۂ خیال کریں گے تو اس سے ان کی شخصیت بھی نکھرے گی۔
واضح رہے کہ ممبرا میں ایک وسیع و عریض لائبریری کے قیام کی ضرورت ایک عرصہ سے محسوس کی جارہی تھی جو ساوتری مائی پھلے و فاطمہ بی شیخ عوامی کتب خانہ کی شکل میں ۲۲؍ اکتوبر کو پوری ہوئی۔ اس لائبریری میں بیک وقت سیکڑوں افراد کے بیٹھنے کی جگہ ہے اور یہاں دینی،عصری، سیاسی، تاریخی کے ساتھ ساتھ نصابی کتابوںکا کافی مواد رکھا گیا ہے۔