• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

کوسٹل روڈ: جنوبی ممبئی کا راستہ ۲؍ ستمبر تک بند رہے گا

Updated: September 01, 2024, 9:41 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

جنوبی ممبئی میں کوسٹل روڈ کو بجلی سپلائی کرنے کیلئے ’ڈی جی الیکٹرک ورک‘ (بجلی پیدا کرنے کے ایک طریقہ کار) کے ۲؍ سیٹ کی تعمیر مکمل ہونے پر اس کی جانچ اور آزمائش کی جانی ہے جس کی وجہ سے جنوبی ممبئی کی طرف جانے والی سرنگ کا آخری حصہ گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند رکھا جائے گا۔

Vehicles are passing through the coastal road. Photo: INN.
کوسٹل روڈ سے گاڑیاں گزر رہی ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

بجلی سپلائی سے متعلق کام کیلئے جنوبی ممبئی آنے والی گاڑیوں کیلئے کوسٹل روڈ سے باہر نکلنے کا راستہ سنیچر کی شب ۹؍ بجے سے ۲؍ ستمبر کی صبح ۷؍ بجے تک بند رکھا جائے گا۔ ٹریفک محکمہ نے اس دوران کوسٹل روڈ سے جنوبی ممبئی آنے والی گاڑیوں کو اَمرسنس گارڈن کے پاس سے باہر آنے کا مشورہ دیا ہے۔ 
ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق جنوبی ممبئی میں کوسٹل روڈ کو بجلی سپلائی کرنے کیلئے ’ڈی جی الیکٹرک ورک‘ (بجلی پیدا کرنے کے ایک طریقہ کار) کے ۲؍ سیٹ کی تعمیر مکمل ہونے پر اس کی جانچ اور آزمائش کی جانی ہے جس کی وجہ سے جنوبی ممبئی کی طرف جانے والی سرنگ کا آخری حصہ گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند رکھا جائے گا۔ 
ممبئی کے محکمہ ٹریفک نے بھی ایک پریس ریلیز کے ذریعہ مطلع کیا ہے کہ اس جانچ کیلئے ’دھرم ویر سواراجیہ رکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج مارگ (کوسٹل روڈ) کے جنوب کے حصہ کو ۳۱؍ اگست کی شب ۹؍ بجے سے ۲؍ ستمبر، پیر، کی صبح ۷؍ بجے تک بند رکھا جائے گا۔ اس لئے اس طرف آنے والی گاڑیوں کو اَمرسنس گارڈن کے پاس سے باہر نکل کر مکیش چوک اور این ایس پاٹکر روڈ سے ہوکر اپنی منزلوں کی طرف جانا ہوگا۔ 
یاد رہے کہ کوسٹل روڈ ایک بہت وسیع پروجیکٹ ہے جس کے کچھ حصہ کو مرحلہ وار شروع کیا گیا ہے۔ ۱۱؍ مارچ ۲۰۲۴ء کو پہلے مرحلے میں جنوب کی جانب کے حصہ کو مرین ڈرائیو میں بِندو مہادیو چوک سے ورلی تک ساڑھے ۹؍ کلو میٹر طویل راستے کو شروع کیا گیا تھا۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں ۱۰؍ جون ۲۰۲۴ء کو شمال کی طرف مرین ڈرائیو سے حاجی علی پر لوٹس جنکشن کے درمیان ۶ء۲۵؍ کلو میٹر کے حصہ کو گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے کھول دیا گیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK