• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جمشید پور میں فرقہ وارانہ تشدد ، متعدد دکانیں اور گاڑیاں نذر آتش،۵۰؍ گرفتار، انٹرنیٹ بند

Updated: April 11, 2023, 10:36 AM IST | Jamshedpur

رام نومی کے پرچم کی بے حرمتی کا دعویٰ کرکے حالات خراب کئے گئے، سنیچر سےپھیلائی جارہی افواہوں کے نتیجے میں اتوار کی شام تشدد پھوٹ پڑا،پولیس الرٹ

After the policemen took control of the situation at the place where several vehicles and shops were set on fire.
پولیس اہلکار اس جگہ پر حالات سنبھالنے کے بعد جہاں متعدد گاڑیاں اور دکانیں نذر آتش کی گئیں۔

رام نومی کے موقع پر بہار اور مغربی بنگال میں   فساد کے بعد  اتوار کی رات  جھارکھنڈکےجمشید پور میں بھی فرقہ وارانہ تصادم پھوٹ پڑا۔ مذہبی پرچم پر گوشت چپکا کر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرکے برپا کئے گئے فساد  کے دوران متعدد گاڑیاں  اور دکانیں  نذر آتش کر دی گئیں۔شاستری نگر میں تشدد کی ان وارداتوں کے بعد حالات کو کنٹرول میں کرنے کیلئے دفعہ ۱۴۴؍ نافذ کرکے انٹرنیٹ بند کردیاگیاہے۔ ساتھ  ہی پولیس کا مسلسل فلیگ مارچ جاری ہے۔  ابتدائی طو رپر ۵۰؍ افراد کو حراست میں  لیا گیاہے۔ 
 پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ اتوار کی رات جمشید پور میں فرقہ وارانہ تصادم کے دوران دونوں  طرف سے ایک دوسرے پر نہ صرف پتھراؤ کیا گیا بلکہ لاٹھی ڈنڈوں  سے حملے  ہوئے اور کئی دکانوں اور گاڑیوں کو  نذر آتش کردیا گیا۔  ایس ایس پی پربھات کمار نے بتایا کہ ’’بی جےپی لیڈر ابھے سنگھ سمیت ۵۰؍ سے زائد افراد کو گرفتار کیاگیاہے ۔ مزید تفتیش کی جارہی ہے۔‘‘پیر کی صبح عوام میں اعتماد بحال کرنے کیلئے پولیس نے علاقے میں فلیگ مارچ کیا۔ 
 حالانکہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ بند کرنے کی تصدیق نہیں کی ہے مگر مقامی افراد نے  بتایا کہ انٹرنیٹ خدمات متاثر ہیں۔  پولیس نے تشدد کے دوران ۲؍ دکانوں اور ایک آٹو رکشا کو نذر آتش کئے جانے کی تصدیق کی ہے۔ بھیڑ کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کو آنسو گیس  استعمال کرنی  پڑی۔ یہاں سنیچر کی  رات کو مقامی تنظیم کے  چند افراد کے اس دعوے کے بعد سے کشیدگی پھیلی ہوئی تھی کہ انہیں رام نومی کے پرچم پر گوشت لگا ہوا ملا ہے۔اسے ہندوؤں  کے جذبات کو مجروح کرنے کی دانستہ کوشش سے تعبیر کرتے ہوئے عوام کے جذبات کو بھڑکایا گیا جس کے نتیجے میں غم وغصہ پھیلنے لگا جو اتوار کو  توڑ پھوڑ اور آتشزنی کی شکل میں  ظاہر ہوا۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK