آر ٹی اونے تمام رکشا اور ٹیکسی مالکان کو ۳۰؍ اپریل تک نئے میٹر لگانے کا فرمان جاری کیا ہے۔یکم فروری سے کرایہ میں اضافہ کے اعلان کے باوجود محکمہ ٹرانسپورٹ نے بیشتر گاڑیوں میں الیکٹرونک میٹر نصب نہ کئے جانے اور نئے میٹر کی چپس میں تبدیلی کے سبب اس پر عمل درآمد نہیں کیا ہے۔
رکشا اور ٹیکسی مالکان کو ۳۰؍ اپریل تک نئے میٹر لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تصویر: آئی این این
ٹیکسی اور رکشا میں سفر کرنے والے ہوشیار! محکمہ ٹرانسپورٹ نے اکثر اور بیشتر رکشا اور ٹیکسی میں الیکٹرونک میٹر لگائے نہ جانے کے علاوہ نئے میٹر کے چپس میں کی گئی تبدیلی کے بعد نئے میٹر لگا نے میں تاخیر کے سبب فی الحال کرایہ میں اضافہ کونافذ نہیں کیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے اس فیصلہ کے باوجود شہر اور مضافات میں بعض ٹیکسی اور رکشا ڈرائیور ۳؍ روپے اضافہ کے ساتھ جاری کیا گیا ٹیرف کارڈدکھا کر یا اس کا حوالہ دے کر زائد پیسے وصول کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
اس معاملہ میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے جہاں یکم فروری سے رکشا اور ٹیکسی میں ۳؍ روپے اضافی کرایہ پر عمل درآمد نہ کرنے کی اطلاع دی ہے وہیں مسافروں سے پرانے کرایہ کے مطابق ہی رقم دینے کی اپیل بھی کی ہے ساتھ ہی زائد کرایہ لینے والوں کے خلاف آر ٹی او میں شکایت درج کرانے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق نئے الیکٹرونک میٹر میں نصب کی جانے والی چپس لگانے کے عمل میں ہونے والی تاخیر کے سبب فی الحال اضافی کرایہ کی منظور شدہ تجویز پر روک لگا دی گئی ہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق نئے میٹر میں لگائی جانے والی چپس کی پروگرامنگ کا عمل اب تک مکمل نہیں ہوسکا ہےجس کی وجہ سے کرایہ میں اضافہ کی تجویز کو موخر کیا گیا ہے۔
ٹرانسپورٹ محکمہ نے ٹیرف کارڈ کے تعلق سے بھی یہ فرمان جاری کیا ہے کہ ٹیرف کارڈ میں کیو آر کورڈپرنٹ کیا گیاہے۔ یہ ٹیرف کارڈ ان ہی رکشا اور ٹیکسی ڈرائیور کو موصول ہوگا اور صرف وہی زائد کرایہ وصول کر سکیں گے جن کے کارڈ میں کیو آر کوڈ موجود ہوگا۔ کرایہ میں اضافہ سے متعلق آر ٹی او بھی پس و پیش کا شکار ہے کیونکہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے اب تک اس سلسلہ میں کوئی واضح تصویر آر ٹی او کے روبرو پیش نہیں کی ہے۔ دوسری طرف لگنے والے الیکٹرونک میٹر کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ ہو سکے، اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ٹرانسپورٹ محکمہ کو ۱۳؍ نکاتی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ رکشا اور ٹیکسی مالکان کو ۳۰؍ اپریل تک الیکٹرونک میٹر لگانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
ایک طرف کرایہ میں اضافہ کے نفاذکے بارے میں واضح بات سامنے نہ آنے کے سبب آر ٹی او بھی پس و پیش میں مبتلا ہے لیکن شہر اور مضافات میں بعض رکشا اور ٹیکسی ڈرائیور ۳؍ روپے اضافی کرایہ کا چارٹ بنا کر مسافروں سے زائد پیسے وصول کرنےکی کوشش کررہےہیں۔ ایسی صورت میں اکثر مسافر اس ضمن میں معلومات نہ ہونے پر زائدکرایہ ادا کر رہے ہیں لیکن جو مسافر کرایہ میں اضافہ کے تعلق سے آگاہ ہیں ، وہ زائد کرایہ دینے سے انکار کرتے ہیں ۔ ا س کے سبب رکشا اور ٹیکسی ڈرائیوروں اور مسافروں کے درمیان تکرار بھی ہونے لگی ہے۔
نئے الیکٹرونک میٹر میں چپس نصب کرنے کے عمل میں جہاں تاخیر ہورہی ہے وہیں میٹر اور اس میں چپس لگانے والی ایجنسیاں میٹر تیار کرنے کیلئے طے کی گئی فیس سے بھی ناخوش ہیں۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ایک الیکٹرونک میٹر کی قیمت ۷؍ سو روپے رکھی گئی ہے جس میں ۲۸۰؍ روپے کی چپس نصب کرنا ہے جبکہ اس کی جانچ پر سو روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ٹیکسی اور آٹو یونینس بھی نئے الیکٹرونک میٹر کی قیمت ۷ ؍ روپے وصول کئے جانے سے ناراض ہیں اور انہوں نے ممبئی ریجنل ٹرانسپورٹ سے الیکٹرونک میٹر کی قیمت ۴؍ تا ۵؍ سو روپے لینے کی اپیل بھی کی ہے۔