• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی آنے والے کئی حجاج کی بیگ کاٹ کر سامان غائب کرنے کی شکایتیں

Updated: July 05, 2024, 8:17 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

کہا:آب زمزم ، زیتون کا تیل ، کھجور ،کپڑے اورنقاب نکال لیا گیا۔ حج کمیٹی آف انڈیا کا ایسی کئی شکایات موصول ہونے کا اعتراف۔ ایئرلائنز سے جواب طلب کیاگیا۔

A pilgrim who has complained of having the bag cut and the goods taken out. In the second picture, his Katahawa bag. Photo: INN
ایک حاجی جنہوں نے بیگ کاٹ کر سامان نکالنے کی شکایت کی ہے۔ دوسری تصویر میں ان کا کٹاہوا بیگ۔ تصویر : آئی این این

ممبئی آنے والےکئی حجاج کرام نے بیگ کاٹ کران کا سامان غائب کرنے کی شکایتیں کی ہیں۔  ان میں کافی ناراضگی پائی جارہی ہے۔ انہوں نے مدینہ طیبہ یا مکہ مکرمہ سے وطن واپسی کے وقت جو سامان رکھا تھا، وہ ممبئی آنے کے بعد نہیں مل رہا ہے۔ ابھی ممبئی سے حجاج کی آمد شروع ہوئی ہے اور۱۵؍ دن سے زائد وقت تک آمد کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ اس لئے یہ اندیشہ ہے کہ اس طرح کی مزید شکایات موصول ہوں گی۔ اس لئے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا اس جانب فوری توجہ دے تاکہ ان شکایات کا ازالہ کیا جاسکے۔ 
حجاج کی زبانی 
حاجی سید اظہرعلی جو اپنی اہلیہ کے ساتھ حج بیت اللہ کیلئے گئے ہوئے تھے ،  نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ۲۳؍ کلو کے حساب سے انہوں نے بیگ میں سامان رکھا تھا مگر جب  دوسری فلائٹ سے ممبئی ایئرپورٹ پر اترے تو بیگ کٹا ہوا تھا اور اس میںرکھا ہوا آب زمزم ، زیتون کا تیل ، عجوہ کھجور، کپڑے اور نقاب وغیرہ غائب تھے۔  انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’ ایئرپورٹ پرحج کمیٹی کا کوئی ذمہ دار افسر موجود نہیںتھا جس سےفوری طور پرباضابطہ شکایت کی جاتی ۔ یہ انتہائی نامناسب اورغیرذمہ دارانہ عمل ہے کیونکہ واپسی سے ۲۴؍یا ۴۸؍گھنٹے قبل جب ایئرلائنز کا عملہ حجاج کا سامان اپنی تحویل میں لیتا ہے تو کچھ پتہ نہیںچلتا اورممبئی پہنچنے کےبعد معلوم ہوتا ہے کہ بیگ خالی کردیا گیا ہے ۔اس لئے سخت کارروائی کی جائے اور جنہوں نے بھی یہ حرکت کی ہے،  ان کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے ہمارا تمام سامان لوٹایا جائے ۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پھرایسی شکایات موصول نہیں ہوں گی۔ میں جس جہاز میں تھا،  اس میں ۵۰؍ فیصد سے زائد حجاج کے ساتھ یہی صورتحال پیش آئی تھی۔‘‘ 
 کچھ اورحجاج سے بات چیت کرنے پرانہوں نے نام ظاہر نہیںکیا مگریہ شکایت کی کہ ان کا بھی بیگ کٹا ہوا اور سامان غائب تھا۔ ان حجاج کا یہ بھی کہنا تھا کہ حج کمیٹی کی جانب سے دعویٰ تویہ کیا جاتا ہے کہ حجاج کی سہولت کی خاطر ان کی رہائش گاہ سے سامان لے لیا جاتا ہے تاکہ وہ سامان ڈھونے کی زحمت سے بچ جائیں مگر درحقیقت بدعہدی کی جاتی ہے۔‘‘
حجاج کا مطالبہ
اس لحاظ سے ان حجاج کا یہ مطالبہ درست ہے کہ حجاج سے ایئرلائنز اورحج کمیٹی کےعملہ کے سامان اپنی تحویل میں لینے کےوقت ہی اگرکوئی ایسا نظم ہوکہ حجاج کو وہیں بتادیا جائے کہ ان کا سامان مقدار سے زائد ہے یا ان کے سامان میں ایسی اشیاء شامل ہیں جن کے لے جانے پر ممانعت ہے اور اس کے سبب بیگ کھولا یا کاٹا جائے گا توشاید اس طرح کی شکایت ہی نہ آئے۔ 
حجاج کا بیگ کھولنے یا کاٹنے کی تین وجوہات 
حج کمیٹی آف انڈیا کے ایڈیشنل سی ای او لیاقت علی آفاقی نے حجاج کی ان شکایات کا اعتراف کیا اور کہا کہ اس ضمن میں اور اس کے تدارک کے لئے ایئرلائنز سے جواب طلب کیا گیا ہے۔ ایئرلائنز نے سامان جمع کرکے ایئرپورٹ پہنچانے کیلئے اپنے مراکز بنا رکھے ہیں۔ وہاں ایئرلائنزاورحج کمیٹی کا عملہ موجود رہتا ہےجو نگرانی کرتا ہے،سامان وزن کرنے کےساتھ اسکریننگ وغیرہ کا پورا کام شفافیت کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔‘‘ انہوں نے حجاج کا بیگ کھولنے یا کاٹنے کی تین وجوہات بتائیں۔اول آب زمزم بیگ میں رکھنا ، دوسرے زیتون کا تیل وغیرہ رکھنا اور تیسرے مقررہ وزن یعنی ۲۰؍کلو سے زائد سامان بیگ میں لانا۔‘‘
 مرکزی حج کمیٹی کے ایڈیشنل سی ای اوسے یہ پوچھنے پرکہ تین دنوں میں ممبئی میںحجاج کی جانب سے کل کتنی شکایات موصول ہوئی ہیں تو انہوں نے بتایا کہ’’ تعداد کا صحیح اندازہ تو ذہن میں نہیں ہے مگر یہ صحیح ہے کہ کئی حجاج نے شکایات کی ہیں۔ ممبئی، احمدآباد اور سب سے شکایات دہلی سے موصول ہوئی ہیں۔‘‘
 ’’زیتون کا تیل اورآب زمزم وغیرہ سامان میں نہ رکھیں‘‘
حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای اوآفاقی نے حجاج کرام کو توجہ دلائی کہ وہ سامان کے اندر آب زمزم یا زیتون کا تیل وغیرہ ہرگز نہ رکھیں۔ اسی طرح مقررہ مقدار کا بھی خاص خیال رکھیں کیونکہ جتنے حجاج جہاز میں سوار ہوتے ہیں سبھی کا سامان بھی ساتھ لانا ہوتا ہے ،کسی ایک حاجی کا سامان چھوٹنے پر اس کی جانب سے شکایت کی جاتی ہے۔ ان امور پر توجہ نہ دینے سے یہ صورتحال پیش آتی ہے جس سے حاجیوں کو پریشانی ہوتی ہے اور وہ شاکی بھی ہوتے ہیں۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK