Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اسکولوں میں سی بی ایس ای نصاب متعارف کرانے کے منصوبے سے بے چینی

Updated: March 27, 2025, 9:57 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

اسکولوںمیں پہلی جماعت سے اسے نافذ کرنے سے قبل تعلیمی تنظیموں، طلبہ ، اساتذہ ،اسکول انتظامیہ اور والدین سے مشاورتی میٹنگ کرنے کا مشورہ ۔ ۲۰۲۸ءء تک اسےبارہویں جماعت تک نافذ کرنےکا منصوبہ ہے

An English medium municipal school in the city where the curriculum is taught under the CBSE curriculum.
شہر کاایک انگریزی میڈیم میونسپل اسکول جہاں سی بی ایس ای نصاب کے تحت پڑھایا جاتا ہے۔

 اسکولی تعلیم کےوزیر دادابھُسے کی جانب سے آئندہ تعلیمی سال سے اوّل جماعت میں سی بی ایس ای نصاب متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ مرحلہ وار ۲۰۲۸ء تک بارہویں جماعت تک اس نصاب کو نافذ کرنے کا منصوبہ ہے لیکن اس تعلق سے سرکاری حکم نامہ جار ی نہ کرنے سے اسکول انتظامیہ،تعلیمی تنظیمیں، اساتذہ اور والدین تذبذب کا شکارہیں۔
  سرپرستوںکے مطابق اسٹیٹ بورڈ کے اسکولوں میں سی بی ایس ای نصاب متعارف کرانے سے قبل مشاورتی میٹنگ منعقد کی جانی چاہئے تاکہ بعدمیں کسی طرح کا مسئلہ پیدانہ ہولیکن ایسانہیں کیاگیاجس سے اسٹیٹ بورڈ کے اسکولوںمیں کس طرح سی بی ایس ای نصاب متعارف کرایا جائے گا ،اس بارےمیں سرپرستوںمیں بے چینی پائی جارہی ہے۔پرائمری اسکولوں کے اساتذہ بھی تذبذب کاشکار ہیں۔پہلی جماعت میں سی بی ایس ای نصاب نافذ کیا جاناہے لیکن ابھی تک ٹیچروں کیلئے کوئی گائیڈ لائن نہیں جاری کی گئی ہے جبکہ تعلیمی سال شروع ہونے میں ۲؍مہینے باقی ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ اس تعلق سے باقاعدہ سرکیولر جاری کرے تاکہ مکمل تفصیلات معلوم ہوسکیں۔
 وزیر تعلیم نے اسمبلی میں مذکورہ اعلان کیاہے ، اس کے باوجود مکمل معلومات کی عدم دستیابی سے کچھ خدشات بھی جنم لے رہےہیں۔مہاراشٹرا اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس کمیٹی کے صدر وجے کومبے نے کہاکہ ’’اساتذہ کی یونینوں اور تعلیمی نمائندوں سے اس بارےمیں پہلے بات چیت ہونی چاہئے تھی تاکہ خدشات کو دور کیا جا سکے اور واضح رہنمائی فراہم کی جاسکے۔‘‘
 ہیڈ ماسٹراسوسی ایشن کے سابق صدر مہندر گنپولے نے اس بارے میں کہا کہ’’ سی بی ایس ای نصاب متعارف کروانےسے متعلق کوئی سرکاری ہدایت نہیں آئی ہے۔ اسکولوں کو اندھیرے میںرکھا گیا ہے۔ ایسے میں کیا توقع کی جائے۔ اگر سی بی ایس ای نصاب متعارف کراناہے تو اس کا باقاعدہ سرکیولر جاری کرناچاہئے تاکہ اسکولوںکو پوری معلومات حاصل ہوسکے۔‘‘
  ممبئی اسٹوڈنٹس، پیرنٹس اور ٹیچرس اسوسی ایشن کے صدر نتن دلوی نے کہا کہ ’’مہاراشٹر بورڈ کے اسکول روایتی طور پر اپریل اور مئی کی شدید گرمی کے سبب ۱۵؍جون کو شروع ہوتے ہیں۔ سی بی ایس ای کی پڑھائی کیلئے یکم اپریل سے طلبہ کو اسکول جانے پر مجبور کرنا صحت کیلئے خطرہ ہے۔ اگر طلبہ بیمار پڑ جاتے ہیں یا شدید درجہ حرارت کی وجہ سے کسی منفی اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس کی ذمہ داری کون لے گا؟‘‘
 واضح رہےکہ سی بی ایس ای کے اسکول یکم اپریل سے شروع ہوتے ہیں۔ اس کے پیش نظر نتن دلوی نےیہ اندیشہ ظاہرکیاہے ۔ 
 دریں اثناء یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سی بی ایس ای کے ٹائم ٹیبل کو مکمل طور پر اپنانے کا فیصلہ کرنے کیلئے ابھی بات چیت جاری ہے اور اسے ریاست کے سماجی و اقتصادی حالات اور آب و ہوا کی بنیاد پر حتمی شکل دی جائے گی۔ اگرچہ ریاست نے اسٹیک ہولڈرس کی طرف سے اٹھائے گئے متعدد خدشات پر وضاحت فراہم کی ہے لیکن   ابھی سرکاری حکم نامہ جاری کیا جانا ہے جس میں عمل درآمد کی تفصیلات درج ہوں گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK