Inquilab Logo

شیواجی پارک میں دسہرہ ریلی کے انعقاد کیلئے اُدھو گروپ بامبے ہائی کورٹ سے رجوع

Updated: September 22, 2022, 10:20 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

شیو سینا نے مطالبہ کیا کہ عدالت بی ایم سی کو جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت دے

Uddhav Thackeray
ادھو ٹھاکرے

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور موجودہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے درمیان وقار کی جنگ ہنوز جاری ہے۔ مہاراشٹر میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا نے شیواجی پارک میں ریلی کی فوری اجازت دینے کا  مطالبہ کرتے ہوئے اب عدالت کا رخ کیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ میں درخواست داخل کرکے شیو سینا نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالت بی ایم سی کو ۲۲؍اور ۲۶؍اگست۲۰۲۲ءکی درخواستوں پر جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے۔
 پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ ۵؍اکتوبر کو دادر کے شیواجی پارک میں جلسہ کرنا چاہتی ہے اور اس سے پہلے کوئی فیصلہ ہو جانا چا ہئے تاکہ تیاریوں میں آسانی ہو۔ پارٹی کے سیکریٹری انل دیسائی نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور بی ایم سی کے کمشنر اور جی نارتھ وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر کوشیواجی پارک میں ۵؍اکتوبر کو دسہرہ ریلی منعقد کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔ادھو ٹھاکرے گروپ کی جانب سے وکیل جوئل کارلوس کے توسط سے دادر کے شیواجی پارک میں دسہرا ریلی کی اجازت حاصل کرنے کے لئے بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس آر ڈی دھنوکا اور جسٹس کمال کھاٹا کے روبرو عرضداشت داخل کی گئی ہے ۔ کورٹ کو بتایا گیا کہ ۱۹۶۶ء سے دادر کے شیواجی پارک میں دسہرا ریلی نکالی جارہی ہے ۔یہ بھی بتایا گیا کہ ۲۰۱۶ء میں شہری انتظامیہ نے شیواجی پارک میں دسہرا ریلی پر روک لگا دی تھی جبکہ ۲۰۱۹ء سے بی ایم سی نے دوبارہ دسہرا  ریلی نکالے جانے کی اجازت دے دی تھی ۔ اس کے ساتھ ہی جسٹس رمیش ڈی دھنوکا اور جسٹس کمال کھاٹا کی بنچ کے سامنے عرضی پر فوری سماعت کا مطالبہ کیاگیا۔ کورٹ نے اپیل پر سماعت کے بعد اسے جمعرات کی شنوائی کے لئے لسٹ کرلیا ہے۔ شیو سینا کی جانب سے داخل کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ شیو سینا۱۹۶۶ء سے شیواجی پارک میں ریلی کا انعقاد کر رہی ہے۔کارکنان بغیر کسی دعوت کے اس میدان میں ریلی کے  لئے پہنچتے ہیں اور یہ ہمیشہ کی شیو سینا کی روایت رہی ہے اس لئے اسے توڑا نہیں جاسکتا۔  ایسے میں یہاں جلسے پر پابندی لگانا غلط ہوگا۔  ادھو ٹھاکرے نے اس تعلق سے اپنا موقف واضح کیا ہے کہ ان کی دسہرہ ریلی  شیواجی پارک میں ہی ہو گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK