Inquilab Logo

پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس سے ۳ء۷۲؍ لاکھ کروڑکی کمائی کا اعتراف

Updated: December 01, 2021, 11:54 AM IST | Agency | New Delhi

مگر ریاستوں کو صرف ۲۰؍ ہزار کروڑ روپے ہی ملے، پیٹرول پر ۳۳؍ روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر ۳۲؍ روپے کی ایکسائز ڈیوٹی میں  سے بالترتیب ۱ء۴۰؍ اور ۱ء۸۰؍ روپے کی بنیادی ایکسائز ڈیوٹی ہی ایسی تھی جس میں ریاستوں کا بھی حصہ تھا، بقیہ سارا محصول مرکزی خزانہ میں گیا

The government has made significant gains by increasing petrol and diesel prices.Picture:INN
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ حکومت نے خاصی رقم حاصل کی ۔ تصویر: آئی این این

مرکزی حکومت نے منگل کو راجیہ سبھا میں دیئے گئے ایک تحریری جواب میں اعتراف کیا ہے کہ کورونا کی وبا کے دوران اس نے  ۲۱۔۲۰۲۰ء میں پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی عائد کرکے سال گزشتہ کے مقابلے دگنا محصول  وصول کیا۔ سال بھر میں مرکزی حکومت نے   پیٹرول اور ڈیزل پر ۳ء۷۲؍ لاکھ کروڑ روپے ایکسائز ڈیوٹی وصول کی جس میں سے ریاستوں کو صرف ۲۰؍ ہزار کروڑ روپے دیئے گئے۔ 
 مرکزی وزیر مملکت برائے مالیات پنکج چودھری  نے ایک سوال کے  تحریری جواب میں  بتایاہے کہ پیٹرول اور ڈیزل پر سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی سے حاصل ہونے والے محصولات ۲۰۔۲۰۱۹ء  میں ۱ء۷۸؍ لاکھ کروڑ  روپے تھے جو ۲۱۔۲۰۲۰ء  میں (اپریل ۲۰۲۰ء سے مارچ ۲۰۲۰۱ء تک)  بڑھ کر ۳ء۷۲؍ لاکھ کروڑ  روپے ہوگئے۔  محصولات میں اضافے کی وجہ بنیادی طورپر مرکزی ایکسائز ڈیوٹی میں وقتاً فوقتاً کیا جانے والا اضافہ ہے۔ یاد رہے کہ جب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں کم ہونےلگی تھیں تواس کا براہ راست فائدہ صارفین کو نہ پہنچنے دیتے ہوئے حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی میں کئی بار اضافہ کیاتھا۔ ۲۰۱۹ء میں پیٹرول پر کل ایکسائز ڈیوٹی ۱۹ء۹۸؍ روپے فی لیٹر اور  ڈیزل پر ۱۵ء۸۳؍ روپے فی لیٹر تھی۔ گزشتہ سال اس میں اضافہ کرکے حکومت  نے اسے بالترتیب ۳۲ء۹۸؍  روپے  اور  ۳۱ء۸۳؍ روپے کر دیا  تھا۔  بعد  میں  بجٹ میں  پیٹرول پر  ایکسائز ڈیوٹی ۳۲ء۹۰؍ روپے اور ڈیزل پر ۳۱ء۸۰؍ روپے طے کی گئی تھی۔  اس طرح ملک جب کورونا کی وبا سے جوجھ رہاتھا تب مرکزی حکومت   پیٹرول اور ڈیزل  پر دوگنا ایکسائز وصول کرکے اپنے اخراجات پورے کررہی تھی۔  حال ہی میں دونوں ایندھنوں کی قیمتیں غیر معمولی طورپر  بڑھ جانے اور اپوزیشن کے مسلسل احتجاج اور عوام میں پھیلی ناراضگی کے پیش نظر حکومت  نے پیٹرول پر ۵؍ روپے اور ڈیزل پر ۱۰؍ روپے ایکسائز ڈیوٹی کم کی ہے۔ 
 دلچسپ بات یہ ہے کہ ۳ء۷۲؍ لاکھ کروڑ کی مرکزی ایکسائز ڈیوٹی  وصول کرنے کے بعد اس میں  سے ریاستوں کو صرف۱۹؍ ہزار ۹۷۲؍ کروڑ روپے ہی دیئے گئے ہیں۔اس کی اطلاع خود مرکزی وزیر نے اپنے تحریری بیان میں کی ہے۔ یاد رہے کہ مرکزی ایکسائز بڑھانے  کے بعد کچھ ریاستوں  کی طرف سے اس  کے خلاف آواز بھی بلند ہوئی تھی کیوں کہ حکومت نے وہ ٹیکس نہیں بڑھایا تھا جس میں  سے اسے ریاستوں کو بھی دینا  ہوتا ہے بلکہ وہ ٹیکس بڑھایاتھا جو پوری طرح مرکزی خزانے میں جاتا ہے۔ 
 ۵؍ اور ۱۰؍ روپے فی لیٹر کی کمی کے بعد پیٹرول  پر اس وقت ایکسائز ڈیوٹی ۲۷ء۹۰؍ روپے اور ڈیزل پر ۲۱ء۸۰؍ روپے ہے۔ ریاستوں کو صرف بنیادی ایکسائز ڈیوٹی سے ہی حصہ ملتا ہے۔ پیٹرول پر بنیادی ایکسائز ڈیوٹی ۱ء۴۰؍ روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر ۱ء۸۰؍ روپے فی لیٹر ہے۔  پیٹرول پر بقیہ ایکسائز ڈیوٹی ’’خصوصی اضافی ایکسائز ڈیوٹی‘‘ کے طور پر ۱۱؍ روپے اور روڈ اینڈ انفرااسٹرکچر سیس  کے طور پر ۱۳؍ روپے عائد کی جاتی ہے جو مرکزی خزانے میں جاتی ہے۔
  اسی طرح ڈیزل پر ۸؍ روپے فی لیٹر ’اسپیشل ایکسائز ڈیوٹی‘ کے طور پر  اور ۴؍ روپے فی لیٹر زرعی شعبے کے بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی ٹیکس کے نام پر وصول کی جاتی ہے۔  یہ دونوں بھی براہ راست  مرکزی  خزانے میں جاتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK