Updated: November 04, 2023, 2:07 PM IST
| New Delhi
کانگریس کی پریس کانفرس میں پارٹی نے بی جے پی کے الزامات کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ای ڈی نے بھوپیش بگھیل کے خلاف جو بھی دعوے کئے ہیں وہ بی جے پی کی ساز ش کا حصہ ہے تا کہ وہ بگھیل کے کردار کوداغدارکر سکے۔ کانگریس کے کے سی وینو گوپال، جے رام رمیش اور ڈاکٹر اے ایم سنگھوی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بی جے پی چھتیس گڑھ اور راجستھان میں ہار گئی تھی، یہی وجہ ہے کہ وہ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو بطور ہتھیاراپنے مطلب کیلئے استعمال کر رہی ہے۔
کانگریس نے آج پریس کانفرنس کے درمیان الزام عائد کیا کہ ای ڈی نے بھوپیش بھگیل کے خلاف جو بھی دعوے کئے ہیں وہ بی جے پی کی سازش کا حصہ ہیں تا کہ وہ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ کے کردار کو داغدار کر سکے۔ کانگریس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے لوگ آنے والےاسمبلی انتخابات میں ان الزامات کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بی جے پی چھتیس گڑھ اور راجستھان کے اسمبلی انتخابات میں ہار گئی تھی جس کی وجہ سے مرکزی ایجنسیوں کو غلط کاموں کیلئے استعمال کر رہی ہے جن میں ای ڈی اور سی بی آئی قابل ذکر ہیں۔ جے رام رمیش نے بی جے پی کی سیاست کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ راجستھان اور چھتیس گڑھ کے لوگ کانگریس پر مکمل بھروسہ رکھتے ہیں اور بی جے پی ’’ویدانتا سیاست‘‘ میں گھری ہوئی ہے۔
کانگریس کے دوسرے قدآورلیڈر کے سی وینو گوپال نے بھی بی جے پی کی جانب سے بھوپیش بھگیل کے خلاف غلط دعوے کرنے کیلئے ای ڈی کا استعمال کرنے پر کہا کہ یہ واضح رہے کہ بی جے پی کا نشانہ ہے کہ وہ بھوپیش بھگیل کے کردار کو داغدار کرے اور ریاست کے لوگ اسمبلی انتخابات میں اس کا منہ توڑجواب دیں گے۔
خیال رہے کہ ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ فورینسک کے تجزیے اور ’’کیش کورئیر‘‘ کے بیان سے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں کہ مہادیو بیٹنگ ایپ کے پروموٹرز نے اب تک بھوپیش بگھیل کو تقریباً ۵۰۹؍ کروڑروپے ادا کئےہیں اور ’’یہ معاملہ تفتیش کرنے کا ہے۔‘‘
بی جے پی نے بھی کانگریس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ چھتیس گڑھ میں الیکشن کی مہم کیلئے غیر قانونی بیٹنگ آپریٹرس کی جانب سے ملی رقم کوفنڈ کے طورپر استعمال کررہی ہے اور بھوپیش بھگیل کو بھی ان الزامات کیلئے نشانہ بنایا کہ انہوں نے ۵۰۸؍ کروڑ روپے وصول کئے ہیں۔