کانگریس کے تین سابق صدور سمیت کل ۹؍ اور نیشنل کانفرنس کے ۱۸؍ امیدواروں کا اعلان،پرچہ نامزدگی کے آخری دن کئی اہم امیدواروں نے فارم بھرے، پہلے مرحلے کا الیکشن ۱۸؍ ستمبر کو ہوگا
EPAPER
Updated: August 28, 2024, 10:32 AM IST | Srinagar
کانگریس کے تین سابق صدور سمیت کل ۹؍ اور نیشنل کانفرنس کے ۱۸؍ امیدواروں کا اعلان،پرچہ نامزدگی کے آخری دن کئی اہم امیدواروں نے فارم بھرے، پہلے مرحلے کا الیکشن ۱۸؍ ستمبر کو ہوگا
جموں کشمیر میں۱۰؍ سال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات کیلئے سیاسی اور عوامی سطح پر کافی جوش و خروش پایا جارہا ہے۔ منگل کو پہلےمرحلے کے الیکشن کیلئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن تھا۔ اس موقع پر کانگریس کے غلام احمد میر اور پی ڈی پی کی التجا مفتی سمیت کئی اہم امیدواروں نے انتخابی فارم جمع کئے۔ اس سے قبل کانگریس اورنیشنل کانفرنس نے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی۔ تین سابق صدور سمیت کانگریس نے کل ۹؍ اور نیشنل کانفرنس نے ۱۸؍ امیداروں کے ناموں کااعلان کیا۔ ان میں سے بیشتر امیدواروں کا تعلق پہلے مرحلے کے الیکشن سے ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پرچہ نامزدگی کی آخری تاریخ ۲۷؍اگست تھی جبکہ کاغذات کی جانچ پڑتال۲۸؍ اگست کو ہوگی۔ اسی طرح کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ۳۰؍ اگست ہے۔جموں کشمیر میں تین مرحلوں پر محیط اسمبلی انتخابات کا پہلا مرحلہ۱۸؍ ستمبر کو جبکہ دوسرا اور تیسرا مرحلہ بالترتیب۲۵؍ ستمبر اور یکم اکتوبر کو منعقد ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی۴؍ اکتوبر کو ہوگی۔ اس دوران نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ’ انڈیا‘ اتحاد اسی لئے تشکیل دیا گیا ہے تاکہ ان طاقتوں کو شکست سے دوچار کیا جائے جو ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے پر آمادہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ’’ ہم بے حد خوش ہیں کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے متحدہوکرالیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے،اس کی وجہ سے ہمیں پوری امید ہے کہ اس بار جموںکشمیر میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنے گی۔‘‘
دونوں پارٹیوں کے درمیان انتخابی مفاہمت ہوجانے اور سیٹوں کی تقسیم کا باقاعدہ اعلان ہوجانے کے بعد کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹری کے سی وینو گوپال نے کہاکہ ’’بی جے پی جموںکشمیر کو ختم کرنا چاہتی ہے، اسلئے ہم نے متحدہ طورپر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تاکہ کشمیر اور کشمیریت کو بچایا جاسکے۔‘‘ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے جموں کشمیر کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے۔ ملک کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا جب ایک ریاست کو مرکزی زیر انتظام علاقے میں تقسیم کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پوری امیدہے کہ انڈیا اتحاد جموںکشمیر میں حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گا۔
بی جے پی کی جانب سےنیشنل کانفرنس کے منشور پر سوالات اٹھانے کے بارے میں جب کانگریس جنرل سیکریٹری سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو یہ حق نہیں بنتاکیونکہ ماضی میں اس نےخود نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ۷؍ برسوں سے جموںکشمیر کے لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرناپڑرہا ہے، یہاں بے روزگاری کی شرح ملک کی تمام ریاستوں سے زیادہ لہٰذا یہاں کے لوگوں نے بی جے پی کو سبق سکھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔انہوں نےکہا کہ بی جے پی ’پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو‘ کی پالیسی پر گامزن ہے ،اس کے برعکس کانگریس ہمیشہ جموں کشمیر کے لوگوں کی خیر خواہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بتانے والی بات نہیں رہی، یہاں کے لوگوں کو اس کا بخوبی اندازہ ہے۔اس سے قبل کانگریس نے پہلے مرحلے کیلئے اپنے۹؍ امیدواروں کی فہرست جاری کی تھی جس میں ریاست کے تین سابق صدور غلام احمد میر، پیرزادہ محمد سعید اور وقار رسول وانی کے نام بھی شامل ہیں۔ کانگریس نے اننت ناگ ضلع کی ڈورو اسمبلی سیٹ سے غلام احمد میر کو میدان میں اتارا ہے جبکہ محمد سعید کو اننت ناگ سے اور وقار رسول وانی کو رام بن ضلع کی بانہال اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔کانگریس نے جن دیگر امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے، ان میںسریندر سنگھ چنی،امان اللہ منٹو، شیخ ظفر اللہ، ندیم شریف، شیخ ریاض اور ڈاکٹر پردیپ کمار بھگت کے نام قابل ذکر ہیں۔