Inquilab Logo

وارڈوں کی نئی حد بندی سے کانگریس ناراض،شیو سینا کو فائدہ پہنچانے کا الزام

Updated: May 18, 2022, 10:44 AM IST | Mumbai

میونسپل انتخابات کیلئے ۲۳۶؍وارڈوں کی فہرست جاری،۴۰؍وارڈوں کی حدبندی میں کی جانےوالی تبدیلی پر کانگریسی کارپوریٹر برہم

Four wards have been formed for municipal elections.
میونسپل انتخابات کیلئے۲۳۶؍وارڈ تشکیل دئیے گئے ہیں۔

نے   ۲۳۶؍ انتخابی وارڈوں کی نظر ثانی شدہ حتمی فہرست جاری کردی ہے۔وارڈوں کی اس فہرست پر کانگریس کے سابق کارپوریٹروں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ نو تشکیل شدہ وارڈوں کی حدبندی اس طرح سے کی گئی ہے تاکہ شیو سینا کو فائدہ پہنچایاجاسکے۔کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ۱۳؍مئی کو ریاستی الیکشن کمیشن نے نظر ثانی شدہ وارڈوں کی جو فہرست جاری کی ہے اس میںشیو سیناکا دخل نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وارڈوں کی حدبندی کا مطالعہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ ۴۵؍وارڈس ایسے ہیں جن کی نئے سرے سے حد بندی کی گئی ہے تاکہ شیو سینا کو فائدہ پہنچ سکے۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی ریاست میں مشترکہ حکومت ہے اور اس میں شیو سینا،کانگرس اور این سی پی شامل ہیں۔ موجودہ کانگریسی کارپوریٹروں نے بھی وارڈوں کی حد بندی میں سینا کارپوریٹروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائدکیا ہے۔
 نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کانگریس کے سابق کارپوریٹر نے بتایا کہ ’’جمعہ کو جب نظر ثانی کے بعد نوتشکیل شدہ وارڈوں کی فہرست جاری کی گئی تھی تو تمام کارپوریٹروںنے اپنے وارڈوں کی حدبندی پر غور کیا تھا۔ان میں سے ۴۰؍انتخابی وارڈ  ایسے ہیں جن کی حد بندی تبدیل کی گئی ہے۔ ۱۷؍وارڈ ایسے ہیں جہاں کانگریس کے کارپوریٹر ہیں اور ان کی حد بندی میںاس طرح کی تبدیلی کی گئی تاکہ شیو سینا کو فائدہ پہنچ سکے۔یہ وارڈشہر اور مغربی مضافات میں ہیں۔‘‘انہوںنے مزید کہا کہ ’’ہم اس تعلق سے پارٹی کے سینئر عہدیداروں سے  بات چیت کریںگے اور اس کے بعد لائحہ عمل طے کیا جائےگا۔‘‘
 بی ایم سی کے الیکشن ڈپارٹمنٹ کے افسران کے مطابق ۹۰؍ وارڈوں کی باؤنڈری (حد بندی) میں تبدیلی کی گئی ہے۔اسی طرح انتخابی وارڈوں کی تعداد ۲۲۷؍سے بڑھاکر ۲۳۶؍کر دی گئی ہے۔ ورلی،پریل،بائیکلہ،کرلا، چمبور، ملاڈ، بوریولی،  کاندیولی،دہیسر اور اندھیری کے وارڈوں کی حد بندی میں تبدیلی کی گئی ہے۔
 واضح رہے کہ اسی سال ۷؍مارچ کوموجودہ کارپوریشن کی ۵؍سالہ مدت خیم ہوئی ہے۔اس میں شیو سینا ۹۲؍کارپوریٹروں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی تھی جبکہ کانگریس کے ۲۹؍ کارپوریٹرز تھے۔کئی سابق کارپوریٹروں نے اس بات پربھی ناراضگی کا اظہار کیا کہ ان کے وارڈوں میں ہونے والے ترقیاتی کاموں اور دیگر پروجیکٹ کی افتتاحی تقاریب اور سنگ بنیاد کی تقریب میں انہیں مدعو نہیں کیاگیا تھا۔
 واضح رہے کہ اس سے پہلے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھی الزام لگایا تھا کہ وارڈو ں کی حدبندی میں تبدیلی حکمراں پارٹیوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کی گئی ہے۔تاہم بی ایم سی میں شیو سینا لیڈران نے اس قسم کی مداخلت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وارڈوں کی تشکیل میں پارٹی کا کوئی رول نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK