سیکڑوں کی تعداد میں کارکنان پارٹی دفتر پرجمع ہوئے لیکن پولیس نے انہیں اسمبلی کی طرف بڑھنے کی اجازت نہیں دی، یہ معاملہ کانگریس نے اسمبلی میں بھی اٹھایا۔
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 11:11 AM IST | Lucknow
سیکڑوں کی تعداد میں کارکنان پارٹی دفتر پرجمع ہوئے لیکن پولیس نے انہیں اسمبلی کی طرف بڑھنے کی اجازت نہیں دی، یہ معاملہ کانگریس نے اسمبلی میں بھی اٹھایا۔
یوگی حکومت پرعوامی مسائل کو حل کرنے میں ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں سیکڑوں کانگریس لیڈر اور کارکن اسمبلی کو گھیرنے کے ارادے سے جمع ہوئے لیکن پولیس کے سخت بندوبست کے درمیان انہیں اسمبلی کی طرف بڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کانگریس کے اسمبلی کے گھیراؤ کے اعلان کے بعد ضلع انتظامیہ نے کانگریس لیڈروں کو نوٹس دیا تھا نیز لکھنؤ اور دیگر اضلا ع میں بڑی تعداد میں کانگریس لیڈروں کو نظر بند کردیا گیا تھا۔ اس کےباوجود سیکڑوں کی تعداد میں کانگریس کارکنان بدھ کی صبح پارٹی کے دفتر میں جمع ہوگئے۔ ان میں پارٹی کے ریاستی صدر اجے رائے، جنرل سیکریٹری اویناش پانڈے اور دیگر لیڈر شامل تھے۔ دفتر کے باہر صبح ہی سے بڑی تعداد میں پولیس اور سریع الحرکت فورس کے جوانوں کو مامور کردیا گیا تھا۔ کانگریس کے دفتر کی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں ۔ کانگریس لیڈروں کو نظر بند کرنے پر کانگریس لیڈر آرادھنا مشرا مونا نے اسمبلی میں اس مسئلے کو اٹھانے کی کوشش کی لیکن اسمبلی اسپیکر نے اس معاملے پر گفتگو کی اجازت نہیں دی۔ ان کا کہنا تھا کہ نظم ونسق قائم رکھنے کی ذمہ داری انتظامیہ کی ہے اور اس کا اسمبلی کی کارروائی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ کانگریس دفتر میں موجود پارٹی کے سابق ریاستی صدر اجے کمار للو نے کہا کہ یوگی حکومت لوٹ اور بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔ ریاست میں نظم ونسق خستہ حال ہے۔ جمہوریت کا قتل کیاجارہا ہے۔