• Thu, 12 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

انڈیا اتحاد سے متعلق ممتا کے بیان پر کانگریس کا محتاط ردِعمل

Updated: December 08, 2024, 5:14 PM IST | Agency | New Delhi

کانگریس لیڈران ٹی ایس سنگھ دیو اورراشد علوی نےکہاکہ فیصلہ مل بیٹھ کر کریں گے،سنجےراؤت کھل کر ممتا کے حامی، کہا ’’جلد کولکاتا جاکر بات کریں گے۔‘‘

Mamata Banerjee is disappointed with the state of India`s unity and its leaders. Picture: INN
انڈیا اتحاد کی حالت پر ممتا بنرجی اس کے قائدین سے مایوس ہیں۔ تصویر: آئی این این

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں انڈیا اتحاد کی شکست کے بعدمغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے  اتحاد اور اتحادی پارٹیوں کے درمیان تال میل کے تعلق سے تشویش اورمایوسی کا اظہار کیا ہے۔ اب اس پر مختلف لیڈروںکی جانب سے رد عمل سامنے آرہا ہے۔ ممتا بنرجی نے جمعہ کو ایک نیوز چینل کو انٹرویودیتےہوئےکہاتھاکہ ’’ میںنے انڈیا بلاک تشکیل دیا تھا، اب جو اس کی قیادت کررہے ہیں،ان پر اسے سنبھالنے کی ذمہ داری ہے۔اگر وہ اسے نہیںچلا سکتے تومیں کیا کرسکتی ہوں، میں بس اتنا کہہ سکتی ہوںکہ سب کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔‘‘جب پوچھا گیا کہ انہوں نے خود  اتحاد کا چارج کیوں نہیں سنبھالا توممتا نے کہا’’اگر موقع دیا گیا تو میں  اسے بہتر طریقے سے چلا ؤں گی۔میں مغربی بنگال سے باہر نہیں جانا چاہتی لیکن میں اسے(انڈیا الائنس کو) یہاں سے چلاسکتی ہوں۔‘‘
 ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش کا کہنا ہےکہ’’ ممتا بنرجی نے ایسا کبھی نہیںکہا۔انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نےانڈیا اتحاد قائم کیاتھاجو بی جےپی کے خلاف ضروری محاذ تھا ۔ممتا بنرجی کی ترجیح مغربی بنگال ہے۔وہ دہلی میںکوئی عہدہ نہیںچاہتیں ۔ اگر انڈیا اتحاد کو ان کی ضرورت پڑی تو کولکاتا سے یہ ذمہ داری ادا کریں گی۔‘‘ اتحادی جماعتوں کے کئی سرکردہ لیڈروں نے ممتا بنرجی کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سی پی ایم کے لیڈر ڈی راجا نے کہا کہ ’’میں نہیں جانتا کہ اس کا قطعی مطلب کیا ہے، ایگزٹ پولز کے سامنے آنے کے بعد انڈیا اتحاد کی صرف ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ یہ سچائی ہےلیکن  یہ سمجھنا چاہیے کہ انڈیا بلاک کا مقصد کیا ہے۔ `دیش بچاؤ، بی جے پی ہٹاؤ،یہ مشترکہ عزم تھا لیکن مسئلہ یہ ہےکہ ہر ریاست میںصورتحال ایک جیسی نہیں ہے۔‘‘
 کانگریس نے جو انڈیا بلاک میں سب سے بڑی پارٹی کی حیثیت رکھتی ہے، ممتا بنرجی کے تبصروں پر محتاط انداز میں جواب دیا۔کانگریس لیڈر ٹی ایس سنگھ دیو نے کہا’’ یہ ان کی اپنی رائے ہے، اپنا ارادہ ہے ۔ ممتا بنرجی انڈیا بلاک کی رکن ہیں۔ جو بھی معاملہ ہوگا ،سب مل کر بیٹھ کر فیصلہ کریں گے ۔‘‘کانگریس لیڈر راشد علوی نے اتحاد کے اندر اتفاق رائے کی ضرورت  پر زور دیا ۔
 راشد علوی نے کہا  ’’نتیش کمار نے  انڈیا اتحاد کی قیادت کی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے لیکن اس بڑے اتحاد میں قیادت کے فیصلے یکطرفہ طور پر نہیں کئے جاتے۔ اس کے لیے تمام اراکین کے درمیان اتفاق اور مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے۔ بلاک اجتماعی طور پر فیصلہ کرے گا کہ کون قیادت کرے گا،  سربراہ کون ہوگا۔ کنوینر، یا اگر کوئی چیئرپرسن ہوگا، تو وہ کون ہوگا، یہ فطری بات  ہے کہ قائدین قیادت کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن ایسے فیصلے انفرادی طور پر نہیں ہوتے  ۔‘‘کانگریس رکن پارلیمنٹ طارق انور نے کہا’’انڈیا بلاک کئی جماعتوں کا اتحاد ہے اور قیادت کے فیصلے اجتماعی طور پر کئے جائیں گے۔‘‘کانگریس کے ایک اور رکن  پارلیمنٹ تنوج پونیا نے کہا کہ ان فیصلوں پر اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی سے بات کی جانی چاہئے۔
 شیوسینا (ادھو)کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجےراؤت نے کہاکہ ان کی پارٹی بھی چاہتی ہےکہ ممتا بنرجی انڈیا اتحاد کی اہم اتحادی بنیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس تعلق سے ان کی پارٹی کولکاتا میںممتا بنرجی سے گفتگو کرے گی ۔ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا ’’ہم ممتا بنرجی کی اس رائے سے واقف ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ وہ انڈیا اتحاد کی اہم اتحادی بنیں۔ وہ  چاہے ممتا بنرجی ہوں، اروند کیجریوال ہوں یا شیوسینا ہو، ہم سب ساتھ ہیں۔ممتا بنرجی سے بات کرنے ہم جلد کولکاتا جائیں گے۔شیوسینا (ادھو)کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہاکہ’’انہوں نے اپنا موقف ظاہر کیا ہے کیونکہ انہوں نے مغربی بنگال ایک ماڈل ہےجہاںانہوں نے بی جےپی کو اقتدار سے دور رکھا ہے اوربہتر فلاحی اسکیمیںنافذ کی ہیں۔انتخابات میں ان کا تجربہ ہے اور مقابلے کا جذبہ ہے جس کے پیش نظر انہوں نے (اتحاد کی قیادت کے تعلق سے) دلچسپی دکھائی ہے۔‘‘
 واضح رہےکہ اس سے قبل ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کیرتی آزاد بھی کہہ چکے ہیںکہ ’’ ممتا بنرجی کا صد فیصد ریکارڈ رہا ہے،نریندر مودی کو جب بھی ہزیمت ناک شکست کاسامنا ہوا ہے ، مغربی بنگال میں ہوا ہے ، جب بھی وہ (مودی) بنگال کے وقار کو مجروح اور ریاست کی توہین کرنےآتے ہیں، ممتا بنرجی کے ووٹ فیصد میں اضافہ ہوتا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ممتا بنرجی سینئر لیڈر ہیںاورواضح بات کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK