بی جے پی کے اس جھوٹ کو بے نقاب کیا کہ کانگریس نے انتخابی وعدے وفا نہیں کئے، زعفرانی پارٹی پر جھوٹ پر مبنی بیانیہ گھڑنے کا الزام لگایا، اپنی ریاستوں کے دورہ کا چیلنج کیا۔
EPAPER
Updated: November 10, 2024, 9:41 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
بی جے پی کے اس جھوٹ کو بے نقاب کیا کہ کانگریس نے انتخابی وعدے وفا نہیں کئے، زعفرانی پارٹی پر جھوٹ پر مبنی بیانیہ گھڑنے کا الزام لگایا، اپنی ریاستوں کے دورہ کا چیلنج کیا۔
کانگریس نے مہاراشٹر کی انتخابی مہم میں سنیچر کو اپنے وزرائے اعلیٰ کو جھونک دیا جنہوں نے بی جےپی ،کے اس دعوے کی پُر زور مخالفت کی کہ کانگریس جن ریاستوں میں الیکشن جیتی ہے وہاں اس نے اپنے انتخابی وعدے وفا نہیں کئے۔ انہوں نے بی جےپی پر جھوٹا بیانیہ گھڑنے کا الزام عائد کرتے ہوئے زعفرانی پارٹی کے لیڈروں کو چیلنج کیا کہ وہ ان کی ریاستوں کا دورہ کرکے دیکھیں کہ کس طرح کانگریس نے اپنا ایک ایک وعدہ وفاکیا ہے۔
بی جے پی پر دروغ گوئی کا الزام
وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کے لیڈروں کی جانب سے تقریر اور اخبارات میں اشتہارات دے کر کانگریس پر الزام لگایا جارہا ہےکہ اس نے دیگر ریاستوں میں جو بھی گیارنٹیاں دیں انہیں پورا نہیں کیا ۔ اسے جھوٹثابت کرنے کیلئے ہماچل اور تلنگانہ کے کانگریس کے وزرائے اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو اور رویونت ریڈی نیز کرناٹک کے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے سنیچر کو کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیف پون کھیڑا کے ساتھ ممبئی میں کانگریس کے ریاستی دفتر تلک بھون (دادر) میں پریس کانفرنس کی۔ مودی اور بی جے پی کے جھوٹے بیانیہ کو بے نقاب کرتے ہوئے وزرائے اعلیٰ نے ملک کے وزیر اعظم اور بی جے پی لیڈروں کی جھوٹ بولنے پرمذمت کی اور اعداد و شمار کے ساتھ بتایا کہ کانگریس ان گیارنٹیوںکو کس طرح نافذ کر رہی ہے ۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ بی جے پی اور ایکناتھ شندے کے لیڈر یا رشتہ دار چاہیں تو ان ریاستوں میں جاکر یہ چیک کر سکتے ہیں کہ کانگریس نے جو گیارنٹیاں دی تھیں انہیں پورا کیا یا نہیں ، جانے آنے کا خرچ کانگریس برداشت کرےگی۔
پریس کانگرنس میں مو دی کی وہ ویڈیو کلپ بھی دکھائی گئی جس میں وہ کانگریس پر جھوٹ اور صرف جھوٹ بولنے کاالزام عائد کر رہے ہیں۔ پون کھیڑا نے نریندر مودی کو سب سے زیادہ جھوٹ بولنے والا وزیر اعظم قرار دیا۔
ڈی کے شیوکمار کا بی جے پی پر حملہ
کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بتایاکہ’’ کرناٹک میں ایک کرور ۲۲؍ لاکھ خواتین کو `گرہ لکشمی اسکیم کے تحت ماہانہ۲؍ہزار روپے مل رہے ہیں۔ گرہ جیوتی یوجنا سےایک کروڑ ۶۴؍لاکھ خاندان مستفید ہو رہے ہیں۔ انا بھاگیہ اسکیم کے تحت۴ء۰۸؍کروڑ لوگوں کو۱۰؍ کلو مفت چاول تقسیم کیا جارہا ہے ۔’ `شکتی‘ اسکیم کے تحت، اب تک۳۲۰؍ کروڑ خواتین بس میں مفت سفر کر چکی ہیں۔’ `یووا ندھی‘ اسکیم کے ذریعے۵؍ لاکھ طلبہ کو ماہانہ ۳؍ہزار روپے مل رہے ہیں۔یہ تمام گیارنٹیاں حکومت کے قیام کے ۶۰؍ دنوں کے اندر لاگو کر دی گئی ہیں اور اس کیلئے ۵۲؍ ہزار کروڑ روپے کا مختص کئے گئے ہیں۔ کرناٹک کا بجٹ۳؍ لاکھ ۶۵؍ ہزار کروڑ روپے ہے اور کرناٹک کی معیشت ملک کی کئی بی جے پی حکومت والی ریاستوں سے بہتر ہے۔
بی جے پی کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے شیوکمار نے کہا کہ ہماری حکومت بی جے پی لیڈروں کے لیے خصوصی پروازوں اور بسوں کا انتظام کرے گی۔ وہ کرناٹک آئیں اور۳۳؍اضلاع کا سفر کریں اور لوگوں سے اس گیارنٹیوںکے بارے میں پوچھیں۔ سب کچھ واضح ہو جائے گا۔
ہماچل میں کانگریس کی اسکیمیں
ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سکھو نے بی جے پی کے جھوٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ سچ کو ہمیشہ جھوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مہاراشٹر کی طرح ہماچل پردیش کو بھی آپریشن لوٹس کا سامنا کرنا پڑا لیکن لوگوں نے کانگریس کی ضمانتوں اور حکومت کی کارکردگی پر بھروسہ کیا اور کانگریس کو دوبارہ اقتدار سونپا۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ اقتدار میں آتے ہی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں پرانی پنشن اسکیم کو نافذ کیا گیا۔ جن ملازمین کو پہلے ۵؍ ہزار روپے پنشن ملتی تھی اب انہیں ۵۰؍ ہزار روپے پنشن مل رہی ہے۔ایم ایس پی پر زرعی پیداواروں کی خریداری کی تفصیل فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کسانوں سے ۴۵؍ روپے فی لیٹر گائے کا اور ۵۵؍ روپے فی لیٹر بھینس کا دودھ خرید رہی ہے۔ اس کے ساتھ معمر شہریوں کو ملنے والی۱۵۰۰؍ روپے ماہانہ پنشن کا بھی انہوں نے حوالہ دیا۔
۱۰؍ ماہ میں ۵۰؍ ہزار سرکاری نوکریاں
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس نے انتخابی مہم میں ۶؍ گیارنٹیوں کا اعلان کیا گیا تھا۔ اقتدار میں آنے کے بعد ریاست کے کسانوںکا۲؍لاکھ روپے تک کا قرض معاف کیاگیا جس سے ۲۲؍لاکھ کسانوں کو فائدہ ہوا نیز حکومت نے کسانوں میں تقریباً۱۸؍کروڑ روپے تقسیم کئے ۔
۱۰؍ماہ میں۵۰؍ ہزار سرکاری نوکریاں دیں۔ مہالکشمی اسکیم کے تحت خواتین کے لئے بسوں کا سفر مفت کیا گیا ہے اور اب تک بس کارپوریشن کو۳۴۰۰؍ کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں۔ ۵۹؍لاکھ خاندانوں کو۵۰۰؍ روپے میں گیس سلنڈر دیا جا رہا ہے۔ گرہ جیوتی یوجنا کے تحت۵۰؍ لاکھ خاندانوں کو ۲۰۰؍ یونٹ مفت بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ مہالکشمی یوجنا کیلئے ۲۰؍ ہزار کروڑ روپے یعنی۴؍ہزار کروڑ روپے سالانہ ۵؍سال کیلئے درکار ہیں اور اس کیلئے انتظام کیا گیا ہے۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے وعدے کو پورا کرنے کےلئے جنوری ۲۰۲۵ء سے تلنگانہ میں ذات کی بنیاد پر مردم شماری شروع کی جائے گی۔ریڈی کے بقول وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا تھا کہ کانگریس حکومت نے تلنگانہ میں قرض معافی نہیں دی ہے، لیکن جب میں نے انہیں قرض معافی کی رپورٹ بھیجی تو انہوں نے اس ٹویٹ کو حذف کردیا۔ بی جے پی کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے اس لئے وہ لوگوں کو کانگریس کے خلاف گمراہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر کو چھترپتی شیواجی مہاراج، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر، بالا صاحب ٹھاکرے، شرد پوار کی ریاست کے طور پر یاد کیا جاتا ہے لیکن ایکناتھ شندے، دیویندر فرنویس اور اجیت پوار کی حکومت نے اس عظیم ریاست کی شناخت کو گھٹا دیا ہے اور اسے گجرات کے پاس رہن رکھا ہوا ہے۔ ریاست کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے مہاراشٹر کو دوبارہ بی جے پی کے حوالے نہ کریں۔
اس پریس کانفرنس میں مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری اور جوائنٹ انچارج بی ایم سندیپ، یو بی وینکٹیش، مہیلا کانگریس کی ریاستی صدر سندھیا ساوالکھے، ترجمان چرنجیت سپرا اور دیگر موجود تھے۔