پارٹی ترجمان نے کہا کہ زعفرانی پارٹی ملکارجن کھرگے پر اسلئے حملہ آور نہیں ہے کہ انھوں نے اس کو آئینہ دکھادیا ہے بلکہ دِقت ان کے دلت ہونے سے ہے۔
EPAPER
Updated: January 29, 2025, 11:21 AM IST | Agency | New Delhi
پارٹی ترجمان نے کہا کہ زعفرانی پارٹی ملکارجن کھرگے پر اسلئے حملہ آور نہیں ہے کہ انھوں نے اس کو آئینہ دکھادیا ہے بلکہ دِقت ان کے دلت ہونے سے ہے۔
ہزاروں کروڑ روپے خرچ کرکے ایک جانب جہاں بی جےپی حکومت مہاکمبھ کے انعقاد سے سیاسی فائدہ اٹھاناچاہتی ہے، وہیں دوسری جانب کانگریس نے اس پر تنقید کرکے اس کی دُکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے۔ کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے کے ایک بیان کے بعد جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’گنگا میں ڈبکی لگانے سے غریبوں کا پیٹ نہیں بھرے گا‘‘ بی جے پی لیڈروں نے ہنگامہ برپا کردیا۔ اس کے جواب میں کانگریس نے کہا کہبی جے پی کے لیڈران کانگریس سربراہ پر اسلئے حملہ آور نہیں ہیں کہ انھوں نے ان کو آئینہ دکھادیا ہے بلکہ انہیں دِقت ان کے دلت ہونے سے ہے۔ کانگریس نے سوال کیا ہے کہ آخر آپ دلتوں سے کتنی نفرت کریں گے؟
خیال رہے کہ پیر کو مدھیہ پردیش کے مہو میں ’جے باپو، جے بھیم، جے آئین‘ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے کہا تھا کہ ’’ارے بھائی! گنگا میں ڈبکی لگانے سے غریبی دور ہوتی ہے کیا؟ کیا ایسا کرنے سے آپ کو کھانا مل جاتا ہے اور آپ کی بھوک مٹ جاتی ہے؟ میں کسی کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتا۔ اگر کسی کو تکلیف ہوئی تو میں معافی چاہتا ہوںلیکن آپ مجھے بتائیے کہ ان حالات میں جبکہ ملک میں بچے بھوک سے مررہے ہیں، بچوں کی ایک بڑی تعداد اسکول نہیں جاپارہی ہے، مزدوروں کو ان کی مزدوری نہیں مل رہی ہے، کچھ ڈبکی مارنے کی مقابلہ آرائی کررہے ہیں۔‘‘ اپنی اپنی ڈبکیوں کی نمائش کرنے والے لیڈران پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’’مقابلہ آرائی میں پہلے ایک ڈبکی مارتا ہے، پھر دوسرا... اور جب تک ٹی وی پر اچھا پوز نہیں آتا، تب تک ڈبکی مارنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔‘‘
کانگریس سربراہ کے اس بیان پر بی جے پی تلملا گئی ہے۔ اس کے ترجمان سمبت پاترا اور کچھ دیگر لیڈران نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے اپنی ناراضگی کااظہار کیا ہے۔ کانگریس نے اعتراض کرنے والے لیڈروں پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کمبھ میں عقیدہ ہے، اگر سناتن مذہب میں عقیدہ ہے، تو پھر پاپ اور پنیہ میں بھی یقین کرنا ہوگا۔ ملکارجن کھرگے نے اپنے بیان میں ایساکچھ غلط نہیں کہا ہے جس پر بی جے پی بلا سبب اتناہنگامہ کر رہی ہے۔ کروڑوں نوجوانوں کو بے روزگار رکھنا، دلتوں و پسماندوں پر مظالم کرنا، لوگوں کو مہنگائی سے پریشان کرنا پاپ نہیں ہے؟‘‘یہ تبصرہ کانگریس ترجمان سپریہ شرینیت نے ایک ویڈیو میں کیا ہے جسے کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر بھی کیا ہے۔ انہوںنے تلخ انداز اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’کھرگے جی پر بی جے پی حملہ آور اسلئے نہیں ہے کہ انھوں نے ان کو آئینہ دکھادیا ہے، ان کی دُکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا ہے بلکہ انہیں دقت ان کے دلت ہونے سے ہے۔ ان کو برا یہ لگ رہا ہے کہ جن کا صدیوں استحصال کیا، اسی طبقہ کا ایک دلت لیڈر اُن کی کرتوتوں کی قلعی کھول رہا ہے۔‘‘ اسی کے ساتھ ہی انھوں نے یہ سوال بھی کیا ہے کہ ’’ آخر آپ لوگ دلتوں سےکتنی نفرت کریں گے؟‘‘
ویڈیو میں سپریہ شرینیت نے نام نہاد قومی میڈیا پر بھی حملہ کیا۔ اپنے جانے پہچانے انداز میں انہوں نے کہاکہ ’’چرن چمبک جو اس کو سرخی بنا کر پروگرام کر رہے ہیں، انھوں نے تو ضمیر کب کا بیچ کھایا ہے۔ بھلا کمبھ پر کوئی کیوں اعتراض کرے گا؟ کمبھ ہمارے عقیدہ کی علامت ہے، کمبھ کوئی پہلی بار نہیں منعقد کیا جا رہا ہے۔ کمبھ اتنی ہی عظمت کے ساتھ ہمیشہ سے منایا گیا ہے، لیکن سناتن ثقافت میں پنیہ اور پاپ کی تشریح ایسے ہی کی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’جب ملک میں غریبی اور بے روزگاری سے لوگ پریشان ہیں اور اس ملک کے سب سے سینئر دلت لیڈر اہم ایشوز پر بات کرتے ہیں تو پوری کی پوری بی جے پی ان کے خلاف کھل کر جھوٹ بولنے لگ جاتی ہے اوران کی منفی تشہیر کاایک لامتناہی سلسلہ شروع کردیتی ہے۔‘‘کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے بھی بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اس موضوع پر اپنے رد عمل میں انھوں نے کہا کہ ’’آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ’راج دھرم‘ یاد دلایا ہے۔ اس کے بعد ہی سے بی جے پی کے لیڈران بلبلانے لگے ہیں۔اس سے یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ ان کی داڑھی میں تنکا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’انھیں اعتراض اس بات سے ہے کہ ملک کے ایک بڑے دلت لیڈر نے انھیں ’راج دھرم‘ کا سبق کیسے سکھا دیا؟‘‘