ریاست گیر مہم کا ورسوا اور چمبور سے آغاز۔ مہیلاکانگریس کی صدر الکالامبا نے کہا :پیٹرول ، ڈیزل ، گیس سلنڈراور سبزیوں کے دام میں زبردست اضافہ سے خواتین کوگھرچلانا مشکل ہوگیا ہے
EPAPER
Updated: September 07, 2024, 7:15 AM IST | Mumbai
ریاست گیر مہم کا ورسوا اور چمبور سے آغاز۔ مہیلاکانگریس کی صدر الکالامبا نے کہا :پیٹرول ، ڈیزل ، گیس سلنڈراور سبزیوں کے دام میں زبردست اضافہ سے خواتین کوگھرچلانا مشکل ہوگیا ہے
پیٹرول، ڈیزل، گیس سلنڈراور سبزیوں کے دام آسمان چھورہے ہیں جس کی وجہ سےعام آدمی کیلئےگزربسر مشکل ہو گیا ہے اور بے تحاشہ مہنگائی کی وجہ سے تہوار پھیکے پڑ گئے ہیں۔ اسی کے خلاف مہیلا کانگریس کی جانب سے ریاست کے ۲۸۸؍ اسمبلی حلقوں میں ’خرچے پہ چرچا‘ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ مہنگائی پر قابو پانے میں ناکام حکومت کی توجہ عام شہریوں کی پریشانیوں کی جانب مبذول کرائی جاسکے ۔ اس مہم کا آغاز جمعہ سے ممبئی کے ورسوا اور چمبور اسمبلی حلقوں سے کیا گیا۔مہیلا کانگریس کی قومی صدر الکا لامبا اور ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ نے جمعہ کو دادر میں واقع گاندھی بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ اس پریس کانفرنس میں مہیلا کانگریس کی ریاستی صدر سندھیا ساوالکھے، ممبئی مہیلا کانگریس کی صدر انیشا باگل، بھاؤنا جین کے ساتھ عہدیداران موجود تھیں۔
’’عوام مہنگائی سے بے حدپریشان ہیں‘‘
اس موقع پر الکا لامبا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ’’تہواروں کے موسم کے باوجود مہنگائی آسمان چھو رہی ہے اور عام خاندانوں کے گھر کانظام بے تحاشہ مہنگائی کی وجہ بری طرح بگڑ گیا ہے۔ پیٹرول، ڈیزل، گیس سلنڈر اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوش اڑا دینے والا ہے ۔ زبردست مہنگائی کی وجہ سے خواتین کو گھر چلانا مشکل ہو گیا ہے۔ بی جے پی انتخابات سے قبل مہنگائی کم کرنے کا وعدہ کرکے خواتین کو دھوکہ دیتی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے تہواروں اور تقریبات کے رنگ پھیکے پڑ گئے ہیں۔ اسی لئے بی جے پی حکومت کو جگانے اور عام آدمی کے ان مسائل کی جانب اسے متوجہ کرنے کیلئے ریاست بھر میں ’خرچے پہ چرچا‘ مہم شروع کی جارہی ہے کیونکہ عوام مہنگائی سے بے حد پریشان ہیں۔‘‘
’’کانگریسی ریاستوں میں ماہانہ ڈ یڑھ تا
ڈھائی ہزار روپے دیئےجارہے ہیں‘‘
الکا لامبا نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس نے اقتدار میں آنے پر ہر غریب خاتون کے کھاتے میں ہر سال ایک لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھالیکن بد قسمتی سے مرکز میں کانگریس کی حکومت نہ آسکی۔ تاہم تلنگانہ میں اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے بینک کھاتوں میں ہر ماہ ڈھائی ہزار روپے، کرناٹک میں ۲؍ ہزار روپے اور ہماچل پردیش میں ڈیڑھ ہزار روپے جمع کرائے جا رہے ہیں۔ کانگریس کی حکومت آتے ہی خواتین کیلئے ’مہالکشمی‘ اسکیم شروع کی گئی تھی لیکن مہاراشٹر میں بی جے پی کی مہایوتی حکومت نے انتخابات سے قبل ’سی ایم لاڈلی بہن اسکیم‘ شروع کی جس میں بدعنوانی کی جارہی ہے۔‘‘ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’بینکوں نے کئی خواتین کے کھاتوں سے یہ بہانہ بنا کر رقم نکال لی ہے کہ اکاؤنٹ میں بیلنس نہیں ہے یا کم ہے۔ ایک شخص نے بیوی کے نام سے ۳۰؍ درخواستیں دے کر رقم کا حاصل کی ہے۔ اس اسکیم کے اشتہارات پر سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں ،یہ عوامی خزانے کا غلط استعمال نہیں تو اور کیا ہے؟‘‘ انہوںنے پریس کانفرنس میں اسٹیل کی تھالی بجاتے ہوئے کہا ہےکہ ’’مہنگائی کے معاملے پر بی جے پی حکومت کو جگانے کیلئے تھالی بجا کر ’خرچے پہ چرچا‘مہم شروع کی گئی ہے۔ یہ مہم ریاست کے سبھی ۲۸۸؍ اسمبلی حلقوں کے تمام گاؤں اور قصبوں میں چلائی جائے گی ۔ آج ممبئی کے ورسوا اور چمبور اسمبلی حلقوں سے اس مہم کا آغاز کیا جارہاہے ۔‘‘