Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

اُدیشہ اسمبلی میں داخلے سے روکنے پر کانگریس اراکین کادھرنا جاری

Updated: March 29, 2025, 11:05 PM IST | Bhubaneswar

۲؍ اراکین اسمبلی بیمارپڑگئے ، راماچندرکدم نے کہا کہ اسمبلی کے احاطے میں داخل ہونے کا انہیںپورا حق ہے

Congress MLAs protesting in front of Kadam and Das Gate No. 3
کانگریس اراکین اسمبلی کدم اور داس گیٹ نمبر ۳؍ کے سامنے احتجاج کررہے ہیں

 کانگریس قانون ساز پارٹی (سی ایل پی) کےلیڈر راما چندر کدم اور پارٹی کے ایم ایل اے اشوک داس سنیچر کو ادیشہ اسمبلی کی عمارت کے باہر احتجاج کرتے ہوئے بیمار ہو گئے۔پارٹی کے ایک عہدیدار کے مطابق دونوں  اراکین اسمبلی کو فوری طور پر علاج کے لیے کیپٹل اسپتال لے جایا گیا۔کدم اور داس اسمبلی کی عمارت کے گیٹ نمبر۳؍کے سامنے احتجاج کر رہے تھے جب احاطے میں داخلے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ واضح رہےکہ اسمبلی میں ہنگامہ کرنے اورکارروائی میں رخنہ ڈالنے پر۱۴؍ کانگریس اراکین کومعطل کیاگیا ہےجس کے خلاف یہ اراکین احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ اراکین گزشتہ ۳؍ دنوں سے اسمبلی کے باہر دھرنا دےرہے ہیں۔سنیچر کو۲؍ اراکین بیمار پڑگئے۔
 راما چندرکدم نے کہا کہ انہیں سیکوریٹی اہلکاروں نے اسمبلی احاطے میں داخل ہونے سے  اس وقت منع کیا جب وہ احاطے میں مہاتما گاندھی مجسمہ کے قریب دھرنا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ  اسپیکر نے ہمیں ایوان سے معطل کر دیا ہے لیکن ہمیں اسمبلی کے احاطے میں داخل ہونے کا پورا حق ہے تاہم انہوں نے ہمارے داخلے سے انکار کر دیا جو کہ غیر قانونی اور غیر جمہوری ہے۔
 دونوں قانون ساز شدید گرمی میں تقریباً تین گھنٹے تک اپنے احتجاج پر بیٹھے رہے ا ور بالآخر بیمار پڑ گئے ، ان کے علاج کیلئے ڈاکٹروں کو بلایا گیا۔ پارٹی کے ایک عہدیدار کے مطابق، بعد میں پانی کی کمی کی علامات ظاہر ہونے پر انہیں کیپٹل اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
 اسپیکر سورما پادھی نے ان کی معطلی کا اعلان اس وقت کیا تھا جب کانگریس ایم ایل ایز نے اسمبلی میں ہنگامہ کھڑا کیا تھا ۔ کانگریس اراکین  ریاست  میں خواتین کے خلاف پچھلے۸؍ مہینوں میں ہونے والے جرائم کی انکوائری کیلئے ہاؤس کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کررہے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK